
سید عاطف ندیم.پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز،آئی ایس پی آر کے ساتھ
پاکستان کے عسکری شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خیبر پختونخوا کے دو مختلف اضلاع میں سیکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیوں کے دوران بھارتی حمایت یافتہ شدت پسند گروہ سے وابستہ 15 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 15 اور 16 نومبر 2025 کو فورسز نے ڈیرہ اسمٰعیل خان اور شمالی وزیرستان کے علاقوں میں دو الگ الگ جھڑپوں میں اس نیٹ ورک کے متعدد کارندوں کو ہدف بنایا، جنہیں ادارے بھارتی پراکسی گروہ قرار دیتے ہیں۔
ڈیرہ اسمٰعیل خان کے کلاچی میں پہلا آپریشن، 10 دہشت گرد ہلاک
بیان کے مطابق پہلی کارروائی ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے کلاچی میں کی گئی، جہاں شدت پسندوں کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع ملنے پر فورسز نے ان کے ٹھکانے کو گھیرے میں لے کر آپریشن کیا۔
فائرنگ کے تبادلے کے دوران 10 دہشت گرد مارے گئے جن میں گروہ کا مبینہ مقامی سربراہ عالم محسود بھی شامل ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائی کے دوران فورسز نے علاقے کو کلیئر کرکے شدت پسندوں کے زیر استعمال اسلحہ و گولہ بارود بھی قبضے میں لے لیا۔
شدت پسندوں کے خلاف دوسری کارروائی شمالی وزیرستان کے دتہ خیل میں، 5 مارے گئے
فوج کے مطابق دوسری کارروائی شمالی وزیرستان کے عمومی علاقے دتہ خیل میں کی گئی، جہاں فورسز نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر مشتبہ دہشت گردوں کی نقل و حرکت کا سراغ لگایا۔
آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں مزید 5 شدت پسند ہلاک ہوئے جبکہ فورسز نے علاقے میں سرچ اینڈ کلیئرنس کا سلسلہ مزید تیز کر دیا ہے۔
بھارتی سرپرستی کے دعوے اور جاری کلیئرنس آپریشن
آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ دونوں کارروائیوں میں نشانہ بنائے گئے عناصر “بھارتی سرپرستی یافتہ دہشت گرد نیٹ ورک” سے وابستہ تھے، اور ان کے خلاف بڑے پیمانے پر کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ علاقے کو مکمل طور پر محفوظ بنایا جاسکے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ فورسز کی کارروائیاں علاقے میں دہشت گردوں کی ممکنہ باقیات، سہولت کاروں اور ان کے رابطہ کاروں کی تلاش تک جاری رہیں گی۔
عزمِ استحکام کے تحت کارروائیوں کا تسلسل
پاکستانی فوج نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے نیشنل ایکشن پلان کی وفاقی اپیکس کمیٹی سے منظور شدہ وژن "عزمِ استحکام” کے تحت اپنی انسدادِ دہشت گردی مہم کو مزید شدت سے جاری رکھیں گے۔
بیان کے مطابق ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والے کسی بھی غیر ملکی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ یا اس کے مقامی نیٹ ورک کو مکمل طور پر ختم کرنے تک آپریشنز جاری رہیں گے۔
علاقے میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی
واقعات کے بعد ڈیرہ اسمٰعیل خان اور شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی کو مزید سخت کردیا گیا ہے جبکہ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مشکوک سرگرمیوں کی فوری اطلاع متعلقہ حکام کو دیں۔



