پاکستاناہم خبریں

پاکستان: باجوڑ اور بنوں میں سیکیورٹی فورسز کی انٹیلی جنس بنیاد پر کارروائیاں، 23 دہشت گرد ہلاک، انسدادِ دہشت گردی مہم تیز

فورسز نے کہا کہ علاقے میں سرچ اور کلیئرنس آپریشن ابھی بھی جاری ہے تاکہ مزید ممکنہ ٹھکانوں کا خاتمہ کیا جاسکے۔

سید عاطف ندیم.پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز .آئی ایس پی آر کے ساتھ

صوبہ خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ چند روز کے دوران دہشت گردی کے نیٹ ورکس کے خلاف اہم کامیابیاں حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ فورسز کے مطابق 16، 17 اور 18 نومبر کو کی جانے والی دو بڑی انٹیلی جنس بیسڈ کارروائیوں میں مجموعی طور پر 23 دہشت گرد مارے گئے۔


باجوڑ: انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں 11 دہشت گرد ہلاک

سیکیورٹی فورسز کے مطابق ضلع باجوڑ میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر ایک ٹارگٹڈ آپریشن کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق فورسز نے علاقے میں موجود عسکریت پسندوں کے ٹھکانے کو گھیرے میں لیا، جس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 11 دہشت گرد مارے گئے۔

فورسز کا کہنا ہے کہ ہلاک دہشت گردوں میں ایک اہم کمانڈر سجاد عرف ابو زر بھی شامل تھا، جو مبینہ طور پر علاقے میں تخریب کاری کی متعدد کارروائیوں کا مرکزی کردار تھا۔


بنوں: ایک اور آپریشن میں 12 دہشت گرد ہلاک

اسی طرح ضلع بنوں میں کیے گئے ایک اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں سیکیورٹی اہلکاروں نے 12 مزید دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔
ترجمان کے مطابق یہ کارروائی دہشت گرد گروہ کی سرگرمیوں کی نشاندہی پر کی گئی، جو مبینہ طور پر ریاست مخالف سرگرمیوں کی منصوبہ بندی میں مصروف تھا۔

فورسز نے کہا کہ علاقے میں سرچ اور کلیئرنس آپریشن ابھی بھی جاری ہے تاکہ مزید ممکنہ ٹھکانوں کا خاتمہ کیا جاسکے۔


دھماکہ خیز مواد نصب کرنے والا دہشت گرد ہلاک

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ضلع بنوں میں ایک علیحدہ واقعے میں ایک عسکریت پسند اس وقت مارا گیا جب وہ مبینہ طور پر دیسی ساختہ بم (IED) نصب کر رہا تھا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی شہریوں کو نشانہ بنانے کی ناکام کوشش کا حصہ معلوم ہوتی ہے، جو فورسز کے مطابق دہشت گردوں کی "کمزور ہوتی صلاحیت اور مایوسی” کو ظاہر کرتی ہے۔


عزمِ استحکام کے تحت انسدادِ دہشت گردی مہم تیز

پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے کہا ہے کہ ملک میں جاری انسدادِ دہشت گردی مہم "اعظم استحکام” کے وژن کے مطابق تیزی سے جاری رہے گی۔ یہ منصوبہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت وفاقی سپریم کمیٹی کی منظوری سے وضع کیا گیا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں صفائی (Sanitization) آپریشنز کیے جا رہے ہیں تاکہ کسی بھی بیرونی حمایت یافتہ گروہ کو دوبارہ منظم ہونے سے روکا جا سکے۔

فورسز کا کہنا ہے کہ ملک میں دہشت گردی، بالخصوص بیرونی سرپرستی میں ہونے والی کارروائیوں کا مکمل خاتمہ یقینی بنایا جائے گا، اور یہ مہم "پوری رفتار” کے ساتھ جاری رہے گی۔


سیکیورٹی صورتحال اور مستقبل کے اقدامات

عسکری حکام کے مطابق علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے جبکہ فورسز نے اعلان کیا ہے کہ وہ مستقبل میں بھی اسی نوعیت کے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن جاری رکھیں گی۔

ترجمان نے کہا کہ فورسز کی مسلسل کارروائیوں کا مقصد شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانا اور ایسے تمام شدت پسند عناصر کا خاتمہ ہے جو ملک کے امن کو نقصان پہنچانے کی کوشش کریں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button