
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
پاک بحریہ کے زیر اہتمام ویسٹرن پیسیفک نیول سمپوزیم (WPNS) کے تعاون سے ’’دو روزہ نیول میڈیسن سیمینار 2025‘‘ کا کراچی میں شاندار آغاز ہوگیا۔ اس اہم بین الاقوامی سیمینار نے بحری طبی تعاون، مشترکہ طبی استعداد اور سمندری آپریشنز میں میڈیکل سپورٹ کے فروغ کے لیے WPNS کے 28 رکن اور مبصر ممالک کے مندوبین کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا۔
یہ سیمینار بحری افواج کے درمیان طبی مہارتوں کے تبادلے، پیچیدہ سمندری حالات میں طبی امداد کے جدید تقاضوں اور بحرانوں کے دوران مشترکہ ردعمل کی حکمتِ عملیوں کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔
افتتاحی تقریب — اعلیٰ سطحی قیادت کی شرکت
افتتاحی سیشن میں دفاعی اور میڈیکل قیادت کے اہم نمائندوں نے شرکت کی۔
ڈی جی ایم ایس (نیوی) سرجن ریئر ایڈمرل رضوان صادق نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاک بحریہ کی میڈیکل سروسز کے عزم، پیشہ ورانہ قابلیت اور علاقائی امن و تعاون کے لیے ان کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ:
"پاک بحریہ نہ صرف اپنے اہلکاروں کی صحت کے لیے معیاری طبی سہولیات فراہم کرتی ہے بلکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر علاقائی سمندری خطے میں میڈیکل اسسٹنس کی فراہمی میں بھی نمایاں کردار ادا کر رہی ہے۔ نیول میڈیسن سیمینار اس تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا بہترین ذریعہ ہے۔”
سیمینار کا موضوع اور ایجنڈا
کمانڈنٹ پی این ایس شفا نے سیمینار کے موضوع "Innovating Maritime Medical Support for Future Challenges” کی تفصیل پیش کی، جس کا مقصد جدید ٹیکنالوجی، متعلقہ خطرات اور بدلتے ہوئے عالمی ماحول میں نیول میڈیسن کی اہمیت پر روشنی ڈالنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بحری آپریشنز کی نوعیت تیزی سے بدل رہی ہے، جس کے لیے نہ صرف اعلیٰ تکنیکی آلات کی ضرورت ہے بلکہ تربیت یافتہ طبی عملے، مؤثر رابطے اور مشترکہ حکمتِ عملی کی اہمیت بھی بڑھ چکی ہے۔ اس سیمینار کا مقصد انہی چیلنجز کا حل تلاش کرنا ہے۔
پہلا دن — جدیدیت، آپریشنل تیاری اور باہمی تعاون پر خصوصی توجہ
سیمینار کے پہلے روز متعدد اہم موضوعات پر پریزنٹیشنز اور مباحثے ہوئے، جنہوں نے مندوبین کی بھرپور دلچسپی حاصل کی۔ اہم نکات میں شامل تھے:
بحری مشنز میں طبی معاونت کا مستقبل
جدید ٹیکنالوجی اور میڈیکل آلات کا استعمال
سمندری قدرتی آفات میں مشترکہ میڈیکل رسپانس
جنگی حالات میں ایمرجنسی ٹریٹمنٹ پروٹوکولز
بحری فیلڈ اسپتالوں اور موبائل میڈیکل یونٹس کی اہمیت
مختلف ممالک کے ماہرین نے اپنی پیشکشوں میں حقیقی آپریشنز، انسانی ہنگامی حالات اور طبی چیلنجز کے دوران تجربات کا تبادلہ کیا۔ سیمینار میں سوال و جواب کے سیشن بھی شامل تھے، جن میں مندوبین نے ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

سیمینار کی اہمیت
یہ خطے میں اپنی نوعیت کا ایک منفرد اور انتہائی اہم پروگرام ہے، جس کا مقصد نیول میڈیسن کے میدان میں پیشہ ورانہ صلاحیت، ہم آہنگی اور مشترکہ تیاری کا فروغ ہے۔ WPNS کے تحت ہونے والی یہ سرگرمی نہ صرف خطے میں بحری امن کے قیام میں مدد دیتی ہے بلکہ انسانی ہمدردی کے تحت سرچ اینڈ ریسکیو مشنز میں بھی تعاون بڑھاتی ہے۔
بحیرہ عرب میں بڑھتے آپریشنز، خطے کی تزویراتی اہمیت اور عالمی بحری تعاون کے تناظر میں یہ سیمینار نہایت اہم سنگ میل سمجھا جا رہا ہے۔
اختتامی روز — اہم معاہدات اور ورکنگ سیشنز متوقع
سیمینار کے دوسرے روز کارروائیاں ورکشاپس، سٹریٹیجک گروپ مباحثوں اور مشترکہ تجاویز کی صورت میں جاری رہیں گی، جن کا مقصد نیول میڈیسن کے شعبے میں مستقبل کی پالیسی سازی اور تعاون کے نئے راستے ہموار کرنا ہے۔ مختلف ممالک اپنی سفارشات پیش کریں گے، جنہیں بعد ازاں WPNS کے مشترکہ فورم میں شامل کیا جائے گا۔




