تازہ ترینکاروبار

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاور سیکٹر اصلاحات کا جائزہ اجلاس، گوادر اور گلگت بلتستان میں بڑے بجلی کے منصوبوں کی منظوری

گوادر پورٹ سٹی کو بلا تعطل، مناسب قیمت اور قابلِ بھروسہ بجلی کی فراہمی یقینی بنانا قومی ترجیح ہے۔

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت بدھ کے روز وزیراعظم ہاؤس میں پاور سیکٹر میں جاری اصلاحاتی اقدامات اور ترقیاتی منصوبوں کا ایک اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں ملک کے دور دراز اور حساس علاقوں—خصوصاً گوادر اور گلگت بلتستان—میں بجلی کی فراہمی بہتر بنانے کے لیے بڑے فیصلے کیے گئے۔

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے پاور سیکٹر میں جاری پروجیکٹس، مسائل اور ان کے حل کے لیے تیار کردہ جامع حکمت عملی پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک اور دیگر اعلیٰ سرکاری حکام شریک تھے۔


گوادر میں بجلی کے منصوبوں کی منظوری — "فوری عملدرآمد یقینی بنایا جائے”

وزیراعظم نے گوادر پورٹ سٹی میں بجلی کے شدید مسائل کے خاتمے کے لیے تیار کردہ جامع منصوبے کی فوری منظوری دیتے ہوئے کہا کہ:

"گوادر پورٹ سٹی کو بلا تعطل، مناسب قیمت اور قابلِ بھروسہ بجلی کی فراہمی یقینی بنانا قومی ترجیح ہے۔ تمام ادارے اس منصوبے پر مکمل ہم آہنگی کے ساتھ کام کریں۔” — وزیراعظم

وفاقی وزیر توانائی نے بریفنگ میں بتایا کہ وزارت توانائی کے ہنگامی اقدامات کے باعث گوادر میں بجلی کے تعطل کو 42 فیصد تک کم کیا جا چکا ہے۔ مزید بتایا گیا کہ:

  • آئندہ چھ ماہ میں گوادر میں بجلی کی وولٹیج کو مستحکم کرنے کا مکمل پلان تیار ہے۔

  • گھریلو اور تجارتی صارفین کے لیے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل اقدامات جاری ہیں۔

  • آٹھ سے بارہ ماہ میں بڑے سرکاری اداروں میں 9.7 میگاواٹ سولر کیپسٹی نصب کی جائے گی۔

  • طویل المدتی منصوبوں میں 40 میگاواٹ بجلی فراہم کرنے والا پروجیکٹ شامل ہے، جو گوادر کے صنعتی اور شہری علاقوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرے گا۔

  • گوادر میں آنے والے سالوں میں معاشی سرگرمیوں اور بندرگاہ کے توسیعی منصوبوں کے باعث بجلی کی طلب میں 30 فیصد اضافہ متوقع ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ:

"گوادر میں بلا تعطل بجلی کی فراہمی ملکی معاشی سرگرمیوں، تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے میں بنیادی کردار ادا کرے گی۔ گوادر کی بندرگاہ دنیا کی بہترین بندرگاہوں میں شامل ہونے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔”


گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر پراجیکٹ کی منظوری

اجلاس میں وزیراعظم نے گلگت بلتستان کے لیے 100 میگاواٹ کے بڑے سولر منصوبے کی منظوری بھی دی، جسے "ماحولیاتی طور پر صاف، پائیدار اور سستی توانائی کا سنگ میل” قرار دیا گیا۔

وزیراعظم نے ہدایت دی کہ:

"گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر پراجیکٹ پر فوری عملدرآمد شروع کیا جائے۔ یہاں کی عوام کی فلاح اور معاشی ترقی وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔”

بریفنگ کے مطابق:

  • 100 میگاواٹ سولر منصوبہ دو حصوں پر مشتمل ہوگا:

    • 18 میگاواٹ چھتوں پر سولر پروگرام

    • 82 میگاواٹ یوٹیلٹی اسکیل سولر منصوبہ

  • یہ منصوبہ 2027 تک مکمل ہوگا۔

  • وفاقی حکومت اور حکومت گلگت بلتستان کے مشترکہ منصوبوں سے سالانہ ایک ارب روپے کی بچت ہوگی۔

  • گلگت بلتستان حکومت زمین، انفراسٹرکچر اور سہولیات کی فراہمی مقررہ وقت میں یقینی بنائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ صنعتی سرگرمیوں، سرمایہ کاری اور معاشی بہتری کے لیے گلگت بلتستان میں توانائی کا استحکام ناگزیر ہے۔ انہوں نے پاور سیکٹر میں اصلاحات کے لیے احسن اقبال کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی اور وزارت توانائی کی سفارشات کو "قابلِ تحسین” قرار دیا۔


پاور سیکٹر کی جامع حکمت عملی پر عملدرآمد کا حکم

وزیراعظم نے وزارت توانائی کو ہدایت دی کہ تیار کردہ جامع حکمت عملی میں شامل:

  • فوری نوعیت کے منصوبے

  • قلیل مدتی منصوبے

  • طویل مدتی پراجیکٹس

— تینوں پر تیزی، شفافیت اور مؤثر انداز میں عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صنعتوں اور سرمایہ کاروں کو عالمی معیار کے مطابق بجلی کی سہولت فراہم کرنا حکومت کا واضح ہدف ہے۔


اجلاس کے اہم فیصلے — خلاصہ

  • گوادر پورٹ سٹی کے لیے بجلی کے جامع منصوبے کی منظوری

  • گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر پراجیکٹ کی فوری عملدرآمد کی ہدایت

  • گوادر میں بجلی کے تعطل میں 42% کمی پر اطمینان

  • آئندہ چھ ماہ میں گوادر میں وولٹیج اسٹیبلائزیشن پلان پر عملدرآمد

  • 9.7 میگاواٹ سولر کیپسٹی کی قلیل مدتی تنصیب

  • گوادر میں طویل مدتی 40 میگاواٹ بجلی منصوبے کی پیش رفت

  • 2027 تک گلگت بلتستان میں سولر منصوبے کی تکمیل

  • سالانہ ایک ارب روپے کی ممکنہ بچت

  • توانائی، تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے خصوصی اقدامات


یہ اجلاس پاکستان کے دور دراز اور تیزی سے ترقی کرتے ہوئے خطوں میں معیاری بجلی کی فراہمی کے لیے حکومتی سنجیدگی کا مظہر ثابت ہوا، جس سے نہ صرف عوامی سہولیات میں بہتری آئے گی بلکہ معاشی سرگرمیوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button