
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
پنجاب میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال اور اس کی روک تھام کے لیے کی گئی مربوط کارروائیوں پر سیکرٹری ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ اینٹی نارکوٹکس پنجاب مسعود مختار اور ڈائریکٹر جنرل کاؤنٹر نارکوٹکس فورس (سی این ایف) پنجاب مظہر اقبال نے لاہور میں ایک اہم مشترکہ پریس بریفنگ سے خطاب کیا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ چار ماہ کے دوران صوبے بھر میں 280 کامیاب آپریشنز کیے گئے جن میں 14 ٹن سے زائد منشیات قبضے میں لی گئیں، 168 ایف آئی آرز درج ہوئیں اور درجنوں خطرناک ملزمان گرفتار کیے گئے۔
14 سال قید کی سزائیں — قانونی اقدامات میں تاریخی پیش رفت
سیکرٹری ایکسائز مسعود مختار نے کہا کہ پہلی بار منشیات فروشوں کے خلاف فوری اور سخت قانونی اقدامات کے نتیجے میں 14 سال قید تک کی سزائیں سنائی گئی ہیں، جو منشیات کے ناسور کے خلاف لڑائی میں ایک نمایاں سنگ میل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب کنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹینس ایکٹ 2025 پر مکمل عملدرآمد کے لیے خصوصی اقدامات کیے جا رہے ہیں، جبکہ صوبے میں بڑھتے ہوئے منشیات خصوصاً آئس کی مقامی تیاری نے اس فورس کے قیام کو ناگزیر بنا دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے منشیات کے مسئلے کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے کاؤنٹر نارکوٹکس فورس پنجاب (CNF) کے قیام کی منظوری دی اور اس کے لیے مطلوبہ وسائل بھی فراہم کیے۔
سی این ایف کے دفاتر ڈویژن سطح پر قائم؛ اب ضلعی سطح تک توسیع
سیکرٹری مسعود مختار نے بتایا کہ ایک سال کے قلیل عرصے میں پنجاب بھر میں ڈویژن سطح پر سی این ایف دفاتر قائم کر دیے گئے ہیں، جنہیں اب ضلعی سطح تک توسیع دی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس توسیع سے صوبائی داخلی راستوں کی مؤثر نگرانی ممکن ہو گی اور بین الصوبائی اسمگلنگ کو بھی روکا جا سکے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ اے این ایف کے ہوتے ہوئے سی این ایف کا قیام بلاجواز نہیں، کیونکہ دونوں اداروں کا اپنا دائرہ کار ہے۔ تاہم ضرورت پڑنے پر مشترکہ آپریشنز کیے جاتے ہیں۔
ڈی جی سی این ایف: خصوصی نارکوٹکس عدالتیں فعال، محدود وسائل کے باوجود کامیابیاں
ڈائریکٹر جنرل سی این ایف پنجاب مظہر اقبال نے بتایا کہ فورس اس وقت بنیادی طور پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر میں خصوصی نارکوٹکس عدالتیں قائم ہو چکی ہیں، جہاں مقدمات شفاف انداز میں نمٹائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ فورس کی صلاحیت اگرچہ محدود ہے، مگر اسے مسلسل مضبوط کیا جا رہا ہے، اور جیسے جیسے استعداد بڑھتی جائے گی کارروائیوں کا دائرہ بھی وسیع ہوتا جائے گا۔
کالجز میں آگاہی سیشنز، ہیلپ لائن متعارف — نوجوانوں کو شامل کرنے کا فیصلہ
ڈی جی مظہر اقبال نے کہا کہ نوجوان نسل کو منشیات کے خطرات سے آگاہ کرنے کے لیے یونیورسٹیوں اور کالجز میں خصوصی سیشنز منعقد کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہیلپ لائن پر اطلاع دینے والوں کی شناخت مکمل رازداری کے ساتھ محفوظ رکھی جاتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹرینز کی شمولیت بھی بڑھائی جا رہی ہے تاکہ معاشرے میں منشیات کے خلاف ایک اجتماعی تحریک کو فروغ دیا جا سکے۔
لاہور، راولپنڈی، ڈی جی خان میں آئس کا خطرناک پھیلاؤ — بڑے نیٹ ورکس توڑ دیے گئے
پریس بریفنگ میں بتایا گیا کہ لاہور اور راولپنڈی میں آئس کا استعمال تشویشناک حد تک بڑھ چکا ہے۔
اب تک لاہور، راولپنڈی اور ڈی جی خان سے 105 کلوگرام سے زائد آئس برآمد کی گئی ہے، جبکہ جنوبی پنجاب اور سندھ تک پھیلے بڑے نیٹ ورکس بھی توڑ دیے گئے ہیں۔
چار ماہ کے دوران ضبط کی گئی منشیات کی مالیت 375 ملین روپے سے زائد ہے۔ متعدد کارروائیوں میں خطرناک ملزمان سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔
کوریئر سروسز کے ذریعے منشیات کی ترسیل — کارروائیاں شروع
ڈی جی سی این ایف نے بتایا کہ کئی کوریئر کمپنیوں کا استعمال منشیات کی ترسیل کے لیے بھی کیا جا رہا تھا۔ اس حوالے سے متعلقہ اداروں سے رابطہ کاری جاری ہے اور ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پورا عمل — گرفتاریوں سے لے کر عدالتی کارروائی تک — مکمل شفافیت سے کیا جا رہا ہے، اور اگر کوئی سرکاری اہلکار ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف بھی بلا امتیاز کارروائی ہو گی۔
تعلیمی اداروں کے اندر کارروائی کا سوال — ’غلط تاثر نہیں دینا چاہتے‘
ایک سوال کے جواب میں ڈی جی سی این ایف نے کہا کہ تعلیمی اداروں کے اندر کارروائیاں کرنے کا مقصد نہیں، کیونکہ اس سے اداروں کا ماحول متاثر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ:
“ہم اداروں کے باہر رہ کر منشیات کی ترسیل کو روک رہے ہیں، جبکہ یونیورسٹیز اور کالجز کی انتظامیہ کو مہم کا فعال حصہ بنایا جا رہا ہے۔”
’پنجاب کو منشیات سے پاک کرنا ہے‘ — مشترکہ عزم
پریس بریفنگ کے اختتام پر سیکرٹری ایکسائز مسعود مختار اور ڈی جی مظہر اقبال نے کہا کہ منشیات کے مکمل خاتمے کے لیے تمام اداروں کو ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعاون کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ مشترکہ کوششوں ہی سے پنجاب کو منشیات سے پاک صوبہ بنایا جا سکتا ہے۔



