
پاکستان عالمی ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے آئی سی سی آر او ایم سے مکمل تعاون کے لیے پرعزم ہے: اورنگزیب کھچی
پاکستان بھی گزشتہ برسوں کے دوران ماحولیات کے باعث بڑے نقصانات جھیل چکا ہے، اور ثقافتی اثاثے اس سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں
ناصف اعوان-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز
اسلام آباد: وفاقی وزیر قومی ورثہ و ثقافت اورنگزیب خان کھچی نے کہا ہے کہ پاکستان عالمی ثقافتی ورثے کے تحفظ کے سلسلے میں بین الاقوامی مرکز برائے مطالعہ تحفظ و بحالی ثقافتی املاک (ICCROM) کے ساتھ مکمل تعاون کے لیے پرعزم ہے۔ وہ آئی سی سی آر او ایم کی جنرل اسمبلی کے 34ویں اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، جہاں دنیا بھر سے ثقافتی ورثے کے ماہرین، پالیسی ساز اور نمائندے شریک ہوئے۔
اپنے خطاب میں وفاقی وزیر نے اس بات پر خصوصی زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلی، شدید بارشیں، سیلاب، زلزلے اور دیگر قدرتی آفات دنیا کے ثقافتی ورثے کے لیے بڑے چیلنج بن کر سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھی گزشتہ برسوں کے دوران ماحولیات کے باعث بڑے نقصانات جھیل چکا ہے، اور ثقافتی اثاثے اس سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ ایسے میں اقوام عالم کے درمیان تعاون اور علم کے تبادلے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔
سیلاب کے بعد ورثے کی بحالی—پاکستانی تجربہ عالمی سطح پر سراہا گیا
اورنگزیب کھچی نے کہا کہ پاکستان نے 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد متاثرہ تاریخی مقامات اور ثقافتی ورثے کی بحالی میں اہم اقدامات کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان عملی کوششوں کو بین الاقوامی فورمز پر قدر کی نگاہ سے دیکھا گیا ہے اور آئی سی سی آر او ایم سمیت مختلف عالمی اداروں نے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔
انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ پاکستان آئی سی سی آر او ایم کے مختلف فلیگ شپ پروگرامز میں فعال طور پر حصہ لے رہا ہے، جن میں تربیت، تکنیکی معاونت، تحقیق اور استعداد کار میں اضافہ شامل ہے۔ وزیر نے کہا کہ یہ پروگرامز پاکستان کے ماہرین اور نوجوان پیشہ ور افراد کے لیے سیکھنے اور مہارت بڑھانے کے بہترین مواقع فراہم کر رہے ہیں۔
ثقافتی سفارت کاری—دنیا کے ساتھ پاکستان کا تعلق مضبوط ہو رہا ہے
وفاقی وزیر نے ثقافتی سفارت کاری کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں اور عالمی سطح پر ثقافتی ورثے کے تحفظ، آگاہی اور تشہیر کے لیے سرگرم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ثقافتی ورثہ ہزاروں سال پر محیط ہے اور اس کی حفاظت نہ صرف قومی ذمہ داری ہے بلکہ عالمی ورثے کے تحفظ میں بھی پاکستان اہم شراکت دار بن سکتا ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان تکنیکی معاونت، تحقیق اور تجربات کے تبادلے کے ذریعے آئندہ بھی آئی سی سی آر او ایم کے ساتھ تعاون کو مزید مستحکم کرے گا، تاکہ عالمی ثقافتی ورثے کی حفاظت کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رہیں۔



