یورپتازہ ترین

زیلنسکی سے ملاقات اچھی رہی تاہم کچھ مسائل حل طلب ہیں، ٹرمپ

یوکرین اور روس ڈونباس کی حیثیت پر متفق ہونے کے "قریب تر" ہو رہے ہیں۔ انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "ہم بہت قریب آ رہے ہیں، شاید بہت قریب۔"

اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز

امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے یوکرینی ہم منصب زیلنسکی کے ساتھ بات چیت کو تعمیری جبکہ زیلنسکی نے اس ملاقات کو ‘زبردست’ قرار دیا ہے۔ تاہم امریکی صدر نے تسلیم کیا کہ ‘کچھ انتہائی اہم مسائل’ اب بھی حل طلب ہیں۔

امریکی صدر نے بتایا کہ یوکرین اور روس ڈونباس کی حیثیت پر متفق ہونے کے "قریب تر” ہو رہے ہیں۔ انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "ہم بہت قریب آ رہے ہیں، شاید بہت قریب۔”

یوکرین کے صدر زیلنسکی نے بھی صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ ٹرمپ کے ساتھ ان کی "زبردست” ملاقات ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور یوکرین نے سکیورٹی کی ضمانتوں پر "سو فیصد اتفاق کیا ہے، جب کہ ٹرمپ نے اس پر کہا کہ اس پر تقریبا 95 فیصد ہی اتفاق ہو سکا ہے۔

زیلنسکی نے بعد میں کہا کہ یوکرین میں روس کی تقریباً چار سال سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے امریکی اور یوکرین کی ٹیمیں اگلے ہفتے مزید بات چیت کے لیے ملاقات کریں گی۔

زیلنسکی نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر ایک بیان میں لکھا، "ہم نے تمام مسائل پر کافی اہم بات چیت کی اور گزشتہ ہفتوں کے دوران یوکرین اور امریکی ٹیموں کے درمیان ہونے والی پیش رفت کی، ہم بہت زیادہ قدر بھی کرتے ہیں۔”

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین اور روس کے درمیان امن مذاکرات کے حوالے سے جو بھی بات چیت ہوئی ہے، اس کے نتائج آئندہ ہفتوں میں واضح ہو سکتے ہیں۔

ٹرمپ نے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا، ’’اگر یہ واقعی ٹھیک ٹھاک رہا تو آپ جانتے ہیں، شاید چند ہی ہفتے، اور اگر یہ خراب رہے تو پھر زیادہ دیر لگے کی۔‘‘

تاہم، ٹرمپ نے خبردار کیا کہ چند باقی توجہ طلب مسائل اب بھی حتمی معاہدے کو روک سکتے ہیں۔

انہوں نے، "ہمارے پاس کچھ ایسا بھی ہو سکتا ہے، جس کے بارے میں آپ نہیں سوچ رہے ہیں کہ وہ بڑا مسئلہ ہے، تاہم یہ اس میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ دیکھیے، یہ بہت مشکل گفت و شنید رہی ہے۔”

یورپی یونین کے سربراہ نے اس نئی ‘پیش رفت’ کو سراہا

یورپی کمیشن کی صدر ارزلا فان ڈیئر لائن نے ڈونلڈ ٹرمپ کی فلوریڈا میں وولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے بعد دیگر یورپی رہنماؤں کے ساتھ مل کر اس ملاقات پر تبادلہ خیال کے لیے زیلنسکی کے ساتھ ایک گھنٹہ طویل فون کال کی۔

ٹرمپ
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں کییف اور ماسکو کے درمیان امن مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے "یوکرین کا سفر کرنے سے بھی کوئی مسئلہ نہیں ہےتصویر: Joe Raedle/AFP/Getty Images

بعد میں انہوں نے ایک بیان میں کہا، "اچھی پیش رفت ہوئی، جس کا ہم نے خیر مقدم کیا ہے۔ یورپ اس پیش رفت کو مستحکم کرنے کے لیے یوکرین اور ہمارے امریکی شراکت داروں کے ساتھ کام جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔ اس کوشش کا سب سے اہم مقصد یہ ہے کہ پہلے دن سے ہی حفاظتی ضمانتیں ملنی چاہیئں۔”

برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر بھی اس فون کال میں شامل تھے۔ ان کے دفتر نے ایک بیان میں کہا، "وزیر اعظم نے یوکرین کے لیے برطانیہ کی غیر متزلزل حمایت، منصفانہ اور دیرپا امن کے حصول کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔”

ادھر زیلنسکی نے کہا کہ وہ جنوری میں ٹرمپ کے ساتھ مزید بات چیت کے لیے یورپی رہنماؤں کے ساتھ امریکہ دوبارہ آ سکتے ہیں۔

امریکہ اور یوکرین میں مذاکرات اگلے ہفتے

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے دوران "مزید اقدامات کے سلسلے” پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

زیلنسکی نے سوشل میڈیا پر لکھا، "ہم اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ سلامتی کی ضمانتیں پائیدار امن کے حصول کی کلید ہیں، اور ہماری ٹیمیں تمام پہلوؤں پر کام جاری رکھیں گی۔”

انہوں نے مزید کہا، "ہم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہماری ٹیمیں اگلے ہفتے ملاقات کریں گی تاکہ زیر بحث تمام امور کو حتمی شکل دی جا سکے۔ ہم نے صدر ٹرمپ سے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ وہ جنوری میں یوکرینی اور یورپی رہنماؤں کی ایک ساتھ واشنگٹن میں میزبانی کریں۔”

یوکرین کی پارلیمنٹ سے خطاب کی پیشکش

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں کییف اور ماسکو کے درمیان امن مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے "یوکرین کا سفر کرنے سے بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے”۔

ٹرمپ نے کہا ، "میں نے ان کی پارلیمنٹ میں جانے اور بات کرنے کی پیش کش کی ہے۔ اب میں یہ نہیں جانتا کہ اس سے کوئی مدد ملے گی یا نہیں۔ مجھے تو یہ بھی نہیں معلوم کہ اس کا خیر مقدم کیا جائے گا یا نہیں۔”

ان کا مزید کہنا تھا، "مجھے نہیں معلوم کہ واقعی میں اس کی ضرورت ہے کہ نہیں، تاہم اگر اس سے ہر ماہ 25,000 ہونے والی اموات کو بچایا جا سکے، تو میں یقینی طور پر ایسا کرنے کو تیار ہوں گا۔”

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button