مکھیوں کی قدرتی صلاحیت دیکھ کر ماہرین کی آنکھیں کھلی رہ گئیں
کرہ ارض پر بسنے والے جاندار سونے کے بعد دنیا سے منقطع ہوجاتے ہیں اور پھر انہیں اپنے ارد گرد ہونے والے حالات کے بارے میں کوئی علم نہیں ہوتا۔
کرہ ارض پر بسنے والے جاندار سونے کے بعد دنیا سے منقطع ہوجاتے ہیں اور پھر انہیں اپنے ارد گرد ہونے والے حالات کے بارے میں کوئی علم نہیں ہوتا۔
حال ہی میں نیچر کنڈیکٹڈ کی جانب سے ایک مشاہدے کا اہتمام کیا گیا، جس میں ایک ایسی دلچسپ بات سامنے آئی جسے جان کر ماہرین بھی حیران رہ گیے۔
ماہرین نے مطالعے کے دوران اس بات کو تلاش کرنے کی کوشش کی تھی کہ سوتے وقت کون سا جاندار اپنے ارد گرد کے حالات، آہٹ، خوشبو وغیرہ کو محسوس کرتا اور اس پر ردعمل دیتا ہے۔
ماہرین کے مطابق 1910 میں بھی اس حوالے سے ایک تحقیق کی جاچکی ہے، جس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ان مکھیوں کی لیباٹریز میں افزائش کی جاسکتی ہے۔
امپیریل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے محقق الیس فرنچ نے بتایا کہ سوتے وقت ہر جاندار کی پوزیشن کمزور ہوتی ہے، جس کی وجہ سے اُس کے شکار ہونے کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیند کے دوران دماغ کا متحرک رہنا ضروری ہے تاکہ کسی بھی حرکت پر ردعمل یا جواب دے سکیں۔
ماہرین کو تحقیق کے دوران یہ شواہد ملے کہ پھلوں پر بیٹھنے والی مکھیاں قدرتی طور پر ایسی صلاحیت کی حامل ہیں کہ انہیں بھی انسان کی طرح سوتے وقت آواز کو محسوس ہوتی ہے اور وہ بدبو کو بھی محسوس کرتی ہیں۔
تحقیق کے دوران مکھیوں کو ایک بڑی جگہ پر بند کیا گیا اور جب وہ سو گئیں تو کمرے میں تھوڑا سا تیزاب پھینکا گیا، جس کے بعد مکھیوں نے بھن بھنا شروع کیا اور پھر وہ جگہ تبدیل کرتی رہیں،۔ اس سے محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ پھلوں پر بیٹھنے والی مکھیاں سوتے وقت بھی اپنے ارد گرد پیدا ہونے والی بدبو کو محسوس کرتی ہیں اور اس پر وہ الرٹ بھی ہوجاتی ہیں۔