
لیفٹیننٹ کرنل جنید طارق، میجر طیب راحت اور دیگر شہداء کی راولپنڈی میں نمازِ جنازہ ادا، وزیراعظم اور آرمی چیف کی شرکت، قوم کا شہداء کو خراجِ عقیدت
"قوم ان عظیم قربانیوں کو کبھی نہیں بھولے گی۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہمارے عزم اور اتحاد کا تقاضا کرتی ہے، اور ہمارے شہداء اس جدوجہد کے ناقابلِ فراموش نشان ہیں۔"
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز آئی ایس پی آر کے ساتھ
راولپنڈی – مادرِ وطن کی حرمت پر جان نچھاور کرنے والے لیفٹیننٹ کرنل جنید طارق (39 سال) اور میجر طیب راحت (33 سال) سمیت اورکزئی آپریشن کے دوران شہادت کا رتبہ پانے والے 11 بہادر سپوتوں کی نمازِ جنازہ چکلالہ گیریژن، راولپنڈی میں ادا کر دی گئی۔
یہ افسران اور جوان وہ عظیم فرزند تھے جنہوں نے 7/8 اکتوبر 2025 کی شب ضلع اورکزئی میں بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ "فتنہ الخوارج” کے خلاف انٹیلی جنس کی بنیاد پر کیے گئے آپریشن میں جامِ شہادت نوش کیا۔
ریاستی و عسکری قیادت کی جانب سے بھرپور خراجِ عقیدت
نماز جنازہ میں وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر (NI(M), HJ)، وفاقی وزراء، سینئر فوجی و سول افسران، شہداء کے اہلِ خانہ اور عام شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
پورا ماحول رنج و احترام کا عکاس تھا۔ قومی پرچم میں لپٹے تابوت جب میدان میں لائے گئے تو ہر آنکھ اشک بار اور ہر دل شہداء کی عظیم قربانی پر غمگین اور فخر سے لبریز تھا۔
وزیراعظم کا قوم کے عزم کا اعادہ
وزیراعظم شہباز شریف نے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا:
"قوم ان عظیم قربانیوں کو کبھی نہیں بھولے گی۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہمارے عزم اور اتحاد کا تقاضا کرتی ہے، اور ہمارے شہداء اس جدوجہد کے ناقابلِ فراموش نشان ہیں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی قوم دہشت گردی کی لعنت کے خلاف پرعزم، متحد اور ثابت قدم ہے اور ہر قیمت پر وطن کے دفاع کا جذبہ رکھنے والے یہ سپاہی ہمارا فخر ہیں۔
چیف آف آرمی اسٹاف: شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا
چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بھی شہداء کے لواحقین سے ملاقات کی اور تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ:
"شہداء کا خون پاکستان کی مٹی میں شامل ہو چکا ہے۔ یہ قربانیاں دہشت گردی کے خلاف ہماری جنگ کو مزید قوت بخشتی ہیں۔ دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنایا جائے گا، چاہے وہ اندرونی ہو یا بیرونی۔"
شہداء کو مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک کیا جائے گا
آئی ایس پی آر کے مطابق، تمام 11 شہداء کو ان کے آبائی علاقوں میں مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک کیا جائے گا۔ پاک فوج کے چاق و چوبند دستے سلامی دیں گے اور شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے خصوصی دعائیں کی جائیں گی۔
شہداء کی فہرست: ملک کے مختلف علاقوں کے سپوت
شہداء کا تعلق ملک کے مختلف حصوں سے تھا، جن میں راولپنڈی، خیبر، ٹانک، کرم، مانسہرہ، مالاکنڈ اور صوابی شامل ہیں۔ ان کا اتحاد اس بات کا مظہر ہے کہ پاکستان کی دھرتی کا ہر کونا وطن کی خاطر قربانی دینے کو تیار ہے۔
قوم کا اظہارِ یکجہتی
شہداء کی نمازِ جنازہ کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں۔ عوام نے #شہداء_سلام، #WeStandWithOurSoldiers اور #PakistanZindabad جیسے ہیش ٹیگز کے ذریعے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ تعلیمی اداروں، سول سوسائٹی اور عوامی نمائندوں نے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جاری جدوجہد میں پاک فوج کے کردار کو سراہا۔
اختتامیہ: شہداء ہمارا فخر، ان کی قربانیاں ہمارا سرمایہ
لیفٹیننٹ کرنل جنید طارق اور میجر طیب راحت سمیت 11 عظیم سپوتوں کی شہادت اس حقیقت کا عملی اظہار ہے کہ پاکستان کے بیٹے ہر محاذ پر مادرِ وطن کی حفاظت کے لیے سینہ سپر ہیں۔ یہ شہداء صرف فوج کے نہیں، پوری قوم کے محافظ تھے۔
ان کی قربانیاں قوم کو یہ پیغام دیتی ہیں کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک یہ جنگ جاری رہے گی، اور پاکستانی پرچم ہمیشہ سربلند رہے گا۔