
لاہور میں گندم کی کاشت،معیاری زرعی مداخل کی فراہمی اور مشینی زراعت کے فروغ سے متعلق جائزہ
سیکرٹری زراعت پنجاب نادرچٹھہ کی زیرِ صدارت لاہور میں گندم کی کاشت،معیاری زرعی مداخل کی فراہمی اور مشینی زراعت کے فروغ سے متعلق جائزہ اجلاس کا انعقاد۔
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے گندم کی کاشت اور پیداواری ہدف کا حصول ازحد ضروری ہے۔صوبہ پنجاب میں امسال1 کروڑ60لاکھ ایکڑ رقبہ گندم کے زیرِ کاشت لایا جا رہا ہے جس کیلئے کاشت سے برداشت تک زراعت توسیع کے افسران و عملہ کاشتکاروں کے شانہ بشانہ شریک رہیں۔یہ بات سیکرٹری زراعت پنجاب نادر چٹھہ نے لاہور میں گندم کی کاشت اور معیاری زرعی مداخل کی فراہمی سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل زراعت(توسیع) ڈاکٹر اشتیاق حسن، ڈائریکٹر جنرل زراعت فیلڈ انجنئیر احمد سہیل،ڈائریکٹر اڈایپٹو ریسرچ چوہدری مشتاق،ڈائریکٹر زراعت توسیع ہیڈکواٹرز فاروق جاوید،ڈائریکٹر زراعت لاہور ڈویژن شیر محمد شراوت اور ڈائریکٹر زرعی اطلاعات پنجاب رائے مدثر عباس سمیت دیگر افسران شریک ہوئے۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب نادر چٹھہ نے تمام ڈویژنل ڈائریکٹرز کو گندم کی کاشت کے دوران معیاری زرعی مداخل کی مارکیٹ میں فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ اس موقع پرسیکرٹری زراعت نے محکمہ کے زیرِ انتظام زرعی فارمز سے متعلق فارم منیجرز کو اپنی کارکردگی سے متعلق تفصیلاً بریفنگ دینے کی ہدایات بھی کیں تاکہ ان زرعی فارمز کی کارکردگی میں بہتری لائی جا سکے۔انھوں نے مزید کہا کہ کاشتکاروں کی فنی راہنمائی کیلئے پرنٹ،الیکٹرانک و ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے آگاہی فراہم کی جا رہی ہے تاکہ کاشتکار محکمہ زراعت کی منظور شدہ اقسام کاشت کریں اور گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کر کے” زیادہ گندم اگاؤ مہم” میں اپنا قومی کردار ادا کریں۔اجلاس میں سیکرٹری زراعت پنجاب نے دھان کی کٹائی اور سموگ کے کنٹرول مشینی زراعت کو فروغ د ینے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ دھان کے مڈھوں کی تلفی سے فضائی آلودگی کا مسئلہ پیدا نہ ہو سکے۔