مشرق وسطیٰ

پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ میں مریضوں کو علاج کی بہتر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ڈاکٹرجاویداکرم

صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کی گردوں کے ٹرانسپلانٹ پر منعقدہ ورکشاپ میں بطور مہمان خصوصی شرکت پاکستان میں گردوں کی بیماری کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو اتائیوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کا حکم پاکستان میں گردوں کی بیماری کی تشخیص میں جدت اختیار کرنی ہو گی

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے شیخ زید ہسپتال لاہور میں گردوں کے ٹرانسپلانٹ پر منعقدہ ورکشاپ میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔چیئرمین شیخ زید ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر وقار، پروفیسر اعزاز مند اور ملک بھر کی طبی درسگاہوں سے آئے طلباء و طالبات بھی ورکشاپ میں شریک ہوئے۔
نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ پاکستان میں گردوں کی بیماری کی تشخیص میں جدت اختیار کرنی ہو گی۔ طبی دنیا میں نیفرولوجی کا شعبہ بہت اہم ہے۔ پاکستان سوسائٹی آف انٹرنل میڈیسن جلد معروف نیفرولوجسٹس کی خدمات کے اعتراف میں تقریب کا انعقاد کرے گی۔ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ میرے دور میں جناح ہسپتال لاہور میں ڈائیلسز کا شعبہ قائم کیا گیا۔ نیفرولوجی کے شعبہ میں جدید ریسرچ کی اشد ضرورت ہے۔ پاکستان میں گردوں کی بیماری کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو اتائیوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ میں مریضوں کو علاج کی بہتر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے ورکشاپ کے انعقاد پر شیخ زید ہسپتال کی انتظامیہ کو مبارکباد دی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button