پی ایچ اے کا ناصر باغ میں سکلپچر گارڈن قائم کرنے کا فیصلہ
آج یہاں جاری ایک بیان میں ترجمان نے بتایا کہ سکلپچر گارڈن کے منصوبہ کے تحت آرٹ کے مختلف نمونے خوبصورتی سے سجائے جائیں گے تاکہ شائقین قدرتی ماحول کے ساتھ آرٹ سے بھی لطف اندوز ہو سکیں۔
پاکستان لاہور(نمائندہ وائس آف جرمنی): پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی لاہورنے تاریخی ناصر باغ میں عوامی سکلپچر گارڈن کے قیام کا آغاز کر دیا ہے تاکہ تفریحی مقامات بشمول باغات کو فن و ثقافت سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔
آج یہاں جاری ایک بیان میں ترجمان نے بتایا کہ سکلپچر گارڈن کے منصوبہ کے تحت آرٹ کے مختلف نمونے خوبصورتی سے سجائے جائیں گے تاکہ شائقین قدرتی ماحول کے ساتھ آرٹ سے بھی لطف اندوز ہو سکیں۔ ایک ماہ تک پایہ تکمیل کو پہنچنے والا یہ منصوبہ پی ایچ اے کی جانب سے بنائی گئی دی بیرکس نامی نئی آرٹ گیلری کا ایک حصہ ہے جس کا افتتاح چیف سیکرٹری پنجاب نے فروری میں کیا تھا۔ اس منصوبہ کی تکمیل کے لیے مختلف ماہرین فن کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ آرٹ کے یہ خوبصورت نمونے مٹی، گھاس اور دوسرے ماحول دوست مواد سے بنائے جائیں گے تاکہ ناصر باغ کی قدرتی حیثیت متاثر نہ ہو۔ ترجمان نے مزید کہا کہ سکلپچر گارڈن پی ایچ اے کے کلچر گارڈن کو پروموٹ کرنے کے منصوبہ کا حصہ ہے جس کا مقصد باغات کے قدرتی ماحول کو مقامی فن و ثقافت سے ہم آہنگ کرنا ہے-