چوہدری شافع حسین کی ایرانی قونصلیٹ آمد،ایرانی قونصل جنرل مہران مواحد فر سے ملاقات
ایرانی قونصل جنرل کی معمولی اخراجات پر تہران میں پاکستانی بچوں کے دل کے آپریشن کی پیشکش، ہرماہ 50سے 100بچوں کی ہارٹ سرجری ہوسکتی ہے،ڈیم بنانے میں ایران،پاکستان اور چین ملکر آگے بڑھ سکتے ہیں۔ایرانی قونصل جنرل
لاہور(نمائندہ خصوصی): صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے ایرانی قونصلیٹ کا دورہ کیا۔ایرانی قونصل جنرل مہران مواحد فر سے ملاقات کی۔ملاقات میں ہیلتھ ٹورازم،ادویات سازی،زراعت اور دیگر شعبوں میں تعاون اور دوطرفہ تجارت بڑھانے کے لئے عملی اقدامات پر اتفاق کیاگیا۔باہمی اشتراک کیلئے مشترکہ ورکنگ گروپ اور فوکل پرسنز مقرر کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔ملاقات میں ایران اور پاکستان کی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے مابین جوائنٹ وینچر پر بھی اتفاق کیاگیا۔اس حوالے سے جلد معاہدہ کیا جائے گا۔ایرانی قونصل جنرل نے معمولی اخراجات پر تہران میں پاکستانی بچوں کے دل کے آپریشن کی پیشکش کی اورکہاکہ تہران میں ہر ماہ 50سے100پاکستانی بچوں کی ہارٹ سرجری ہوسکتی ہے۔پنجاب ایران میں عدم دستیاب ادویات اور طبی آلات فراہم کرسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایران اور پاکستان باالخصوص پنجاب ادویہ سازی میں اشتراک کرسکتے ہیں۔ ڈیم بنانے میں ایران،پاکستان اور چین ملکر آگے بڑھ سکتے ہیں۔ ایرانی قونصل جنرل نے سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی اور ان کی صحتیابی کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے کہاکہ پنجاب کے صنعتی مراکز میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے وسیع مواقع موجود ہیں۔ایران کے سرمایہ کار پنجاب میں ٹریکٹرز کی اسمبلنگ کا پلانٹ لگائیں،ہرممکن سہولت دیں گے۔انہوں نے کہاکہ میں فالو اپ پر یقین رکھتا ہوں،اس کے بغیر مطلوبہ نتائج کا حصول ممکن نہیں۔چوہدری شافع حسین نے کہاکہ پنجاب میں ادویہ سازی کے سیکٹر میں پوٹینشل موجود ہے،ایران اور پاکستان کی فارماسیوٹیکل کمپنیاں اشتراک کر سکتی ہیں۔صوبائی وزیر نے تہران میں پاکستانی بچوں کے آپریشن کی پیشکش پر اظہار تشکر کیا۔ماہر اقتصادیات اور ایران کی وزارت داخلہ کے ایڈوائزر رحیم ساقی،ڈائریکٹر پنجاب سرمایہ کاری بورڈ عمران ہاشمی اور دیگر بھی ملاقات میں موجود تھے۔