اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

حکومتی یقین دہانی کے بعد پی ٹی آئی نے ڈی چوک پر احتجاج کی کال واپس لے لی

ہماری سیاسی قیادت کو یا ڈاکٹر کو یا کسی خاندان کے فرد کو ملنے کی اجازت دی جائے تاکہ اس (صحت کے حوالے سے) خدشے کو ختم کیا جائے

اسلام آباد (نمائندہ ):‌پیر اور منگل کی درمیانی شب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ’میں پاکستان تحریک انصاف کے سارے ورکرز اور حمایتیوں سے مخاطب ہوں، آپ کو معلوم ہے کہ عمران خان کی صحت ہم سب کے لیے اولین ترجیح ہے۔ تین اکتوبر کے بعد عمران خان سے نہ کسی وکیل نہ کسی خاندان کے فرد اور نہ ہی کسی سیاسی رہنما کی ملاقات ہوئی ہے۔‘
’ان کی صحت کے بارے میں ہمیں بہت تشویش تھی، اس لیے پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے 15 اکتوبر کو ڈی چوک پر احتجاج کی کال دی تھی۔‘
انہوں نے کہا کہ اس کے پیش نظر ہم نے وزیر داخلہ کو ایک درخواست بھی دی تھی، اس میں ہم نے درخواست کی تھی کہ ہماری سیاسی قیادت کو یا ڈاکٹر کو یا کسی خاندان کے فرد کو ملنے کی اجازت دی جائے تاکہ اس (صحت کے حوالے سے) خدشے کو ختم کیا جائے، اور ہمارے ورکر اور سپورٹر میں جو تشویش پائی جاتی ہے ان کو اطیمنان ہو سکے کہ عمران خان کی صحت ٹھیک ہے۔
’اسی دوران آپ کو معلوم ہے کہ ایس سی او کی کانفرنس بھی ہونے جا رہی ہے اور ہمارے الائنس نے بھی ہم سے درخواست کی تھی کہ آپ اس احتجاج کی کال کو موخر کریں، ہمارے دوست ممالک بھی اسلام آباد آ چکے ہیں۔ وزیر داخلہ نے ہمیں انشورنس دی ہے کہ کل ڈاکٹر کی عمران خان سے ضرور ملاقات ہو گی۔ اس انشورنس پر میں نے مشاورت کے لیے وقت مانگا اور اس پیشکش کو سیاسی کمیٹی اور اپیکس کمیٹی کے سامنے رکھا۔‘
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے مزید کہا کہ ’پاکستان تحریک انصاف کی قیادت اور سیاسی کمیٹی نے متفقہ طور پر اس بات کو قبول کیا اور اس کے پیش نظر ہم کل کے احتجاج کو موخر کرتے ہیں۔‘

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button