(سید عاطف ندیم-پاکستان)پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کو بجلی سپلائی کرنے والی سرکاری کمپنی لیسکو نے بجلی چوری کے خلاف لاہور کے مضافات میں آپریشن کرنے کے لیے رینجرز کی مدد حاصل کی ہے۔رینجرز کی مدد حاصل کرنے کے لیے وزارت توانائی کو تحریری طور پر ایک درخواست بھیجی گئی جس کے بعد وفاقی وزارت توانائی نے یہ درخواست منظور کرتے ہوئے رینجرز کو مدد فراہم کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
لیسکو میں منگل کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے شرکت کی اور لیسکو کی جانب سے ان کو پوری تفصیل کے ساتھ مسائل سے آگاہ کیا۔’یہ پہلی میٹنگ تھی جس کے بعد اب مزید میٹنگز بھی ہوں گی اور حتمی مشاورت اور لائحہ عمل تیار کرنے کے بعد بجلی چوروں کے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔لاہور میںسب سے زیادہ بجلی چوری قصور کے علاقے میں ہو رہی ہے جبکہ دوسرے نمبر پر لاہور شہر کے مضافات میں بھی ایسے فیڈرز ہیں جن کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں پر بڑے پیمانے پر بجلی چوری ہو رہی ہے۔دراصل لاہور پولیس اس کام میں ناکام ہوئی ہے لیکن حکام بالا نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ مقامی عملے کی ملی بھگت کی وجہ سے کارروائیاں کرنا مشکل ہے اس لیے اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ رینجرز کو اس کام میں ساتھ لیا جائے۔لیسکو نے اس پر کام شروع کر دیا ہےاور میٹنگز چل رہی ہیں، جلد ہی بجلی چوروں کے خلاف ایک بڑی کارروائی شروع ہو جائے گی.
پاکستان میں گذشتہ ایک برس سے بجلی چوروں کے خلاف ملک بھر میں حکومت کی جانب سے مہم چلائی جا رہی ہے جس میں بڑے پیمانے پر بجلی چوروں کے خلاف نہ صرف مقدمات درج کیے گئے ہیں بلکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اربوں روپے چوری شدہ بجلی کی مد میں ریکور بھی کیے گئے ہیں۔تاہم گذشتہ ہفتے وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ایک بیان دیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ بہت بڑے پیمانے پر عوام کو بجلی کے زائد بل بھیجے گئے ہیں جو کہ ناقابل قبول ہے۔بجلی کے حوالے سے حکومت کی سالانہ رپورٹ میں بھی یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ بڑے پیمانے پر بجلی چوری اب بھی ہو رہی ہے اور اس کا بوجھ عام آدمی پر ڈالا جا رہا ہے۔ اس لیے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو نجی شعبے کے حوالے کیا جائے.
لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ایک اعلی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ زیادہ تر مسئلہ لاہور کے سرحدی علاقوں میں ہے۔’مقامی عملے کی ملی بھگت کی وجہ سے کارروائیاں کرنا مشکل ہے اس لیے اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ رینجرز کو اس کام میں ساتھ لیا جائے گا ۔‘
یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی ملتان میں بجلی چوروں کے خلاف کارروائی کے لیے رینجرز کو طلب کیا گیا تھا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس آپریشن میں بھی مطلوبہ نتائج حاصل ہو گئے تھے۔تاہم یہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہے کہ پنجاب کے صوبائی دار الحکومت لاہور میں بجلی چوری کو روکنے کے لیے رینجرز کو طلب کیا گیا ہے۔