پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

پاک فضائیہ اور بحرین کی ڈیفنس فورسز کے درمیان تعاون کے نئے باب کا آغاز

یہ دورہ دونوں ممالک کے مابین عسکری شراکت داری کو فروغ دینے، دوطرفہ تعاون کے نئے امکانات دریافت کرنے اور مشترکہ تربیتی پروگرامز کے آغاز کے عزم کا غماز ہے۔

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی

پاکستان اور بحرین کے مابین دفاعی تعلقات میں مزید وسعت اور مضبوطی کے لیے ایک اہم پیش رفت اُس وقت دیکھنے میں آئی جب بحرین ڈیفنس فورس کے چیف آف اسٹاف، لیفٹیننٹ جنرل تھیاب صقر عبداللہ النعیمی نے ائیر ہیڈکوارٹرز اسلام آباد کا دورہ کیا اور سربراہ پاک فضائیہ، ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے خصوصی ملاقات کی۔

یہ دورہ دونوں ممالک کے مابین عسکری شراکت داری کو فروغ دینے، دوطرفہ تعاون کے نئے امکانات دریافت کرنے اور مشترکہ تربیتی پروگرامز کے آغاز کے عزم کا غماز ہے۔


استقبالیہ تقریب اور گارڈ آف آنر

لیفٹیننٹ جنرل تھیاب صقر عبداللہ النعیمی کی آمد پر پاک فضائیہ کے ایک چاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔
ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے معزز مہمان کا پرتپاک استقبال کیا اور ملاقات کے آغاز میں پاکستان اور بحرین کے درمیان دیرینہ مذہبی، ثقافتی اور تاریخی رشتوں پر روشنی ڈالی، جو دونوں ممالک کی افواج کے درمیان پایدار اور گہرے تعلقات کی بنیاد ہیں۔


ملاقات کا ایجنڈا: دفاعی تعاون، تربیت اور ٹیکنالوجی

ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے عسکری سربراہان نے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جن میں:

  • دفاعی تعاون میں وسعت

  • مشترکہ تربیتی پروگرامز کا آغاز

  • ملٹی ڈومین وارفیئر سے متعلق تربیت

  • تکنیکی مہارت کا تبادلہ

  • سائبر دفاع اور ایئر آپریشنز کی جدید حکمت عملی شامل تھیں۔

ائیر چیف مارشل نے اس بات پر زور دیا کہ پاک فضائیہ بحرین کے ساتھ دفاعی اور تکنیکی اشتراک کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور دونوں افواج کے درمیان تربیتی اور عملی تعاون کو مزید فروغ دینے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔


بحرین کی خواہش: پاک فضائیہ کے تجربے سے استفادہ

بحرین کے چیف آف اسٹاف نے پاک فضائیہ کی پیشہ وارانہ مہارت، خود انحصاری اور جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں نمایاں کامیابیوں کو سراہا۔
انہوں نے ملٹی ڈومین آپریشنز کے شعبے میں پاک فضائیہ سے علمی اور عملی تعاون حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا اور کہا کہ:

"ہم پاکستان کے آپریشنل تجربے سے سیکھنے اور اپنے پائلٹس و انجینئرز کے لیے مشترکہ تربیتی مواقع کو عملی جامہ پہنانا چاہتے ہیں۔”


جدید اداروں کا دورہ: سائبر کمانڈ اور نیشنل ISR سینٹر

اپنے دورے کے دوران معزز مہمان نے PAF سائبر کمانڈ اور نیشنل ISR (انٹیلیجنس، سرویلنس اور ریکونی سینس) اینڈ انٹیگریٹڈ ایئر آپریشنز سینٹر کا بھی دورہ کیا۔

اس موقع پر انہیں پاک فضائیہ کی جدید آپریشنل صلاحیتوں، انفارمیشن وارفیئر، سائبر دفاع اور ریئل ٹائم ایئر کمانڈ سسٹمز کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے پاکستان کے جدید نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کے کردار کو بھی سراہا، جس نے مقامی سطح پر ٹیکنالوجی کی ترقی اور خودانحصاری کو فروغ دیا ہے۔


مشترکہ مستقبل: تربیت، تحقیق اور جدید جنگی حکمت عملیاں

دونوں سربراہان نے مستقبل میں:

  • بحرین کے افسران کے لیے پاکستان میں جامع تربیتی پروگرامز

  • فوجی مشقوں میں شرکت

  • تحقیقی تعاون

  • اور تکنیکی اشتراک کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔

ائیر چیف مارشل نے بحرین کی فضائیہ کے وفود کو PAF کے تربیتی اداروں کا دورہ کرنے اور اعلیٰ سطحی تعاون کے فروغ کی دعوت دی۔


عسکری تعلقات میں نئی جہت

سربراہان کی ملاقات نہ صرف دونوں ممالک کی افواج کے درمیان موجودہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا ذریعہ بنی، بلکہ اس سے خطے میں امن، سلامتی اور عسکری ہم آہنگی کے فروغ کی راہ بھی ہموار ہوئی ہے۔

یہ ملاقات پاکستان اور بحرین کے درمیان اس بھائی چارے اور اعتماد کی عکاسی کرتی ہے، جو دونوں ممالک کی حکومتوں اور افواج کے درمیان کئی دہائیوں سے قائم ہے۔


نتیجہ: خطے میں امن کے لیے مشترکہ کوششیں

پاکستان اور بحرین کے درمیان دفاعی تعاون میں یہ پیش رفت اس بات کا ثبوت ہے کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے دوطرفہ اشتراک، مشترکہ تربیت اور تکنیکی تعاون کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔
یہ دورہ یقینی طور پر دونوں افواج کے درمیان قابلِ قدر شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button