
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ:
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کو سعودی عرب کے اہم سرکاری دورے کے دوران ایک شاندار اور تاریخی استقبال کے موقع پر سعودی فضائیہ کی جانب سے فضائی سلامی پیش کی گئی۔ یہ استقبالیہ نہ صرف پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات کی غمازی کرتا ہے بلکہ دونوں برادر اسلامی ممالک کے اسٹریٹجک اور سفارتی تعلقات کی مضبوطی کا عملی مظہر بھی ہے۔
وزیراعظم کے طیارے کے سعودی فضاؤں میں داخل ہوتے ہی سعودی شاہی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے روایتی انداز میں فضائی سلامی دی، اور وزیراعظم کے جہاز کے دائیں اور بائیں حفاظتی پروٹوکول کے ساتھ مشایعت کی۔ جیسے ہی وزیراعظم کا طیارہ ریاض کے شاہ سلمان ایئر بیس پر اترا، ایئرپورٹ پر موجود سعودی حکام نے ان کا سرخ قالین پر استقبال کیا، جس میں اعلیٰ سطحی سعودی وفد، وزراء، اور پاکستان کے سفیر بھی شامل تھے۔
وزیراعظم کا عربی و انگریزی میں اظہار تشکر
وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی فضائیہ کے شاندار استقبال اور پرجوش میزبانی پر عربی اور انگریزی زبان میں میزبان ملک کا شکریہ ادا کیا۔ اپنے مختصر مگر مؤثر خطاب میں وزیراعظم نے کہا:
"أنا ممتن للغاية لهذا الترحيب الحار والتحية الجوية الرائعة من القوات الجوية السعودية. هذه علامة على العلاقة الأخوية العميقة بين بلدينا.”
(میں سعودی فضائیہ کی طرف سے شاندار فضائی سلامی اور گرم جوش استقبال پر انتہائی شکر گزار ہوں۔ یہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات کی علامت ہے۔)
اس کے بعد انہوں نے انگریزی میں کہا:
"I am deeply honored by this remarkable gesture of Saudi hospitality and the impressive aerial salute. This reflects the enduring brotherhood and strategic partnership between Pakistan and the Kingdom of Saudi Arabia.”
دورے کا مقصد اور اہمیت
وزیراعظم شہباز شریف کا یہ دورہ سعودی عرب کے ساتھ تجارتی، اقتصادی، توانائی، سرمایہ کاری اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے تناظر میں نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق، وزیراعظم اپنے اس دورے کے دوران سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے، جس میں کئی اہم معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط کی توقع ہے۔
یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب پاکستان اپنی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے بیرونی سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جبکہ سعودی عرب "ویژن 2030” کے تحت مختلف ممالک میں شراکت داری کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
سعودی فضائیہ کی طرف سے خصوصی پروٹوکول
سعودی عرب کے صرف انتہائی اہم مہمانوں کو ہی فضائی سلامی دینے کی روایت ہے۔ یہ اعزاز عموماً سربراہان مملکت، بادشاہوں، ولی عہدوں یا منتخب رہنماؤں کو دیا جاتا ہے جن کے ممالک سے سعودی عرب کے خصوصی اسٹریٹجک تعلقات ہوں۔
وزیراعظم شہباز شریف کو یہ اعزاز دینا، نہ صرف پاکستان کے لیے اعزاز کی بات ہے بلکہ اس بات کا بھی اشارہ ہے کہ سعودی قیادت پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو کس قدر اہمیت دیتی ہے۔
پاکستانی عوام اور سیاسی حلقوں کا مثبت ردعمل
وزیراعظم شہباز شریف کو ملنے والے شاہی پروٹوکول پر پاکستان میں عوامی اور سیاسی حلقوں کی جانب سے خوشی اور فخر کا اظہار کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے اس مناظر کو بڑے پیمانے پر شیئر کیا اور اس پر فخر کا اظہار کیا کہ پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر اس قدر عزت دی جا رہی ہے۔
سیاسی و سفارتی مبصرین کا کہنا ہے کہ:
"یہ استقبال نہ صرف ایک رسمی پروٹوکول تھا بلکہ یہ ایک سفارتی پیغام بھی تھا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کا خواہاں ہے۔”
نتیجہ: برادرانہ تعلقات کا نیا باب
وزیراعظم شہباز شریف کا سعودی عرب میں شاہانہ استقبال، خصوصاً فضائی سلامی، اس بات کا واضح اظہار ہے کہ اسلامی دنیا کے یہ دو بڑے ممالک ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں جہاں دوطرفہ تعاون کو محض روایتی تعلقات سے آگے لے جا کر اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں بدلا جا رہا ہے۔
اس دورے کے دوران ہونے والی ملاقاتوں اور ممکنہ معاہدوں کے نتائج آنے والے دنوں میں دونوں ممالک کے عوام کے لیے معاشی اور سیاسی طور پر خوش آئند ثابت ہو سکتے ہیں۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کو اپنے تین ملکی دورے کا آغاز سعودی عرب سے کیا ہے ہے جہاں وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کے مطابق سعودی حدود میں داخل ہوتے ہی شہباز شریف کا استقبال ایف 15 طیاروں سے کیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں ایوان وزیر اعظم کے مطابق شہباز شریف مملکت سعودی عرب کے ایک روزہ سرکاری دورے پر ریاض کے لیے بدھ کی صبح روانہ ہوئے، جہاں وہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے۔
ایوان وزیراعظم کے بیان میں بتایا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ملاقات میں پاکستان اور سعودی عرب تعلقات کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
بیان کے مطابق: ’دونوں رہنما باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔‘
وزیر اعظم شہباز شریف وفد جو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے بدھ کی دوپہر سعودی عرب کے لیے روانہ ہوا، میں نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزیر ماحولیات مصدق ملک اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک الگ بیان میں کہا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر مملکت کا ایک روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔
اس دورے میں وفاقی کابینہ کے اہم وزرا بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔ پاکستان سعودی عرب کو خطے میں اپنے قریبی دوست ممالک اور تزویراتی شراکت داروں میں شمار کرتا ہے۔