پاکستاناہم خبریں

افغان حکومت کی پسپائی: پاکستان سے جوابی کارروائی روکنے کی مبینہ درخواست

پاکستانی جوابی کارروائی کے نتیجے میں افغان فورسز کی کئی اہم چیک پوسٹس خالی ہو چکی ہیں، جبکہ افغان فوجی اہلکار اپنے ساتھیوں کی لاشیں چھوڑ کر فرار ہو گئے

رپورٹ وائس آف جرمنی-پاکستان نیوز ڈیسک

پاک افغان سرحد پر حالیہ کشیدگی کے تناظر میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ افغان حکومت نے پاکستان کے اعلیٰ عسکری حکام کو غیر رسمی طور پر درخواست کی ہے کہ وہ اپنی جوابی فوجی کارروائی کو روک دیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان فورسز کو پاکستان کی جانب سے دیے گئے شدید اور مؤثر ردعمل کی اس قدر توقع نہیں تھی، جس نے ان کی دفاعی لائنوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستانی جوابی کارروائی کے نتیجے میں افغان فورسز کی کئی اہم چیک پوسٹس خالی ہو چکی ہیں، جبکہ افغان فوجی اہلکار اپنے ساتھیوں کی لاشیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ افغان سوشل میڈیا پر بھی ان نقصانات کے خلاف شدید عوامی تنقید دیکھی جا رہی ہے جس کے باعث افغان قیادت اندرونی دباؤ کا شکار دکھائی دیتی ہے۔


افغان حکومت کی مبینہ اپیل: غیر رسمی رابطے جاری

سفارتی اور عسکری ذرائع کے مطابق، افغان عبوری حکومت کے نمائندوں نے پاکستان کے عسکری حلقوں سے غیر رسمی طور پر رابطہ کر کے یہ استدعا کی ہے کہ جوابی کارروائی کو کم کیا جائے، تاکہ افغان فورسز کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔ اگرچہ اس دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق تاحال ممکن نہیں ہو سکی، تاہم سیکیورٹی ماہرین اس اقدام کو افغانستان کی دفاعی و سفارتی پوزیشن کی کمزوری قرار دے رہے ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ افغان حکومت نے ایک بار پھر اپنی سرزمین کو دہشت گردوں کی آماجگاہ بننے دیا ہے، اور جب پاکستان نے سخت جواب دیا تو وہ فوری پسپائی پر مجبور ہو گئی۔


تجزیہ: افغانستان کی پسپائی ایک علامت؟

سیاسی اور عسکری تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ افغان حکومت کی جانب سے اگر واقعی پاکستان سے جوابی کارروائی رکوانے کی درخواست کی گئی ہے، تو یہ واضح اشارہ ہے کہ:

  1. افغان حکومت اپنی سرحدوں کی خود حفاظت نہیں کر پا رہی؛

  2. وہ دہشت گرد گروہوں کے اثر و رسوخ میں ہے؛

  3. اس کی سفارتی حیثیت کمزور ہو چکی ہے؛

  4. پاکستان اب **مزید "برداشت” کی پالیسی پر عمل پیرا نہیں رہے گا۔

ماہرین کے مطابق پاکستان کو چاہیے کہ افغان حکومت سے دوٹوک الفاظ میں مطالبہ کرے کہ وہ اپنی سرزمین کو پاکستان مخالف سرگرمیوں سے پاک کرے، بصورت دیگر سخت اور فوری ردعمل کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔


نتیجہ: پاکستان کی پوزیشن واضح، دفاع مضبوط

افغان حکومت کی مبینہ پسپائی اور سرحدی عوام کا متحد ردعمل اس امر کا ثبوت ہے کہ پاکستان اپنے دفاع میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کرے گا۔ اب یہ افغانستان پر ہے کہ وہ دہشت گردوں کی پشت پناہی بند کرے اور خطے کے امن کو خطرے میں ڈالنے کے بجائے سنجیدہ سفارتی رویہ اختیار کرے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button