انٹرٹینمینٹ

فرنچ مصور کوربے کے شاہکار کا مالک قطر، پیرس میوزیم کا انکشاف

کوربے نے اپنے اس سیلف پورٹریٹ کا عنوان Le Désespéré یا ''بے چین آدمی‘‘ رکھا تھا، جس میں وہ اپنی آنکھوں میں بہت زیادہ حیرانی لیے کینوس سے باہر دیکھتے نظر آتے ہیں۔

مقبول ملک ، اے ایف پی کے ساتھ۔

فرانس میں پیرس کے مشہور میوزیم ڈورسے نے انکشاف کیا ہے کہ حقیقت پسند فرنچ مصور کوربے کے ایک شاہکار کی مالک خلیجی ریاست قطر ہے۔ قطری شاہی خاندان کی ایک شیخہ دنیا بھر میں نادر فن پاروں کے سب سے بڑے خریداروں میں سے ایک ہیں۔

پیرس کے Musee d’Orsay کی طرف سے بتایا گیا کہ کوربے نے اپنے اس سیلف پورٹریٹ کا عنوان Le Désespéré یا ”بے چین آدمی‘‘ رکھا تھا، جس میں وہ اپنی آنکھوں میں بہت زیادہ حیرانی لیے کینوس سے باہر دیکھتے نظر آتے ہیں۔

یہ پینٹنگ ”پتھر توڑنے والے‘‘ اور ”دنیا کی ابتدا‘‘ نامی مشہور فن پاروں کے ساتھ ساتھ گستاف کوربے کی بین الاقوامی سطح پر مشہور ترین تخلیقات میں سے ایک ہے۔

گستاف کوربے کا ایک پورٹریٹ
گستاف کوربے انیسویں صدی کے ایک مشہور فرانسیسی مصور تھےتصویر: United Archives/IMAGO

میوزیم ڈورسے میں نمائش شروع

گستاف کوربے (Gustave Courbet) کے اس شاہکار کی ماضی میں جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں نمائش ہو چکی ہے۔ تب یہ بیش قیمت پینٹنگ ایک ایسے شو کا حصہ تھی، جس کا اہتمام کوربے کی شخصیت اور فن کے حوالے سے کیا گیا تھا۔

فرانس میں اس پینٹنگ کی پچھلی مرتبہ نمائش سن 2007 سے لے کر 2008 ء تک کی گئی تھی، جس کے بعد کوربے کی اس اور دیگر تخلیقات کو نمائش کے لیے امریکی شہر نیو یارک بھی لے جایا گیا تھا۔

تب یہ مشہور پینٹنگ فرانس کے پی این بی پاریباس نامی بینک کی ملکیت اور اس مالیاتی ادارے کے قائم کردہ ایک آرٹ انویسٹمنٹ فنڈ کا حصہ تھی۔

پیرس میں دریائے سین کے کنارے واقع میوزیم ڈورسے کی دریا سے لی گئی ایک تصویر
پیرس میں دریائے سین کے کنارے واقع میوزیم ڈورسے کی دریا سے لی گئی ایک تصویرتصویر: Jacques Witt/SIPA/picture alliance

اس کے بعد اس شاہکار کو کسی وقت ”قطر میوزیمز‘‘ نامی ادارے نے خرید لیا تھا، جو قطر کا ایک ایسا ریاستی ادارہ ہے، جو تیل اور گیس سے مالا مال اس خلیجی عرب ریاست میں فنون لطیفہ کی ترویج و ترقی کا ذمے دار ہے۔

پیرس کا میوزیم ڈورسے گستاف کوربے کی بنائی ہوئی تقریباﹰ 30 پینٹنگز کا مالک ہے۔ قطر سے مستعار لیے گئے کوربے کے سیلف پورٹریٹ کی اس فرانسیسی عجائب گھر میں نمائش رواں ہفتے شروع ہو گئی، جو پانچ سال تک جاری رہے گی۔ اس کے بعد کوربے کا یہ ”بےچین آدمی‘‘ واپس قطر کے حوالے کر دیا جائے گا۔

’قطر میوزیمز‘ کی سربراہ شیخہ المیاسہ بنت حمد بن خلیفہ الثانی
’قطر میوزیمز‘ کی سربراہ شیخہ المیاسہ بنت حمد بن خلیفہ الثانیتصویر: Karim Jaafar/AFP/Getty Images

قطر اربوں ڈالر کے نادر فن پاروں کا مالک

خلیجی ریاست قطر کے ”قطر میوزیمز‘‘ نامی ادارے کی سربراہ شیخہ المیاسہ بنت حمد بن خلیفہ الثانی ہیں، جو قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کی بہن ہیں۔ شیخہ المیاسہ کے مطابق گستاف کوربے کے سیلف پورٹریٹ کا گھر دوحہ میں زیر تعمیر آرٹ مل میوزیم ہو گا اور اس سے قبل آئندہ برسوں میں یہ شاہکار دوحہ اور پیرس کے درمیان وقفے وقفے سے سفر کرتا رہے گا۔

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں قائم آرٹ مل میوزیم اس خلیجی ریاست کے اس منصوبے کا حصہ ہے، جس کے تحت وہ اس عرب امارت کو مشرق وسطیٰ میں فنون لطیفہ کا سب سے بڑا مرکز بنانا چاہتی ہے۔

1860 کی دہائی میں بنائی گئی گستاف کوربے کی ایک تصویر
1860 کی دہائی میں بنائی گئی گستاف کوربے کی ایک تصویرتصویر: United Archives/IMAGO

دوحہ میں Art Mill Museum کے وسیع تر کمپلیکس کو چلی کے عالمی شہرت یافتہ ماہر تعمیرات آلیخاندرو آراوینا نے ڈیزائن کیا ہے اور اس کا باقاعدہ افتتاح 2030ء میں ہو گا۔

جہاں تک قطری امیر کی ہمشیرہ شیخہ المیاسہ کا تعلق ہے، تو وہ دنیا بھر سے عہد حاضر کے فنون لطیفہ کے شاہکار خریدنے والی سب سے بڑی شخصیات میں شمار ہوتی ہیں۔

ان کی قیادت میں قطر اب تک اربوں ڈالر مالیت کے فن پارے خرید چکا ہے۔

’پتھر توڑنے والے،‘ گستاف کوربے کی مشہور ترین آئل پینٹنگز میں سے ایک
’پتھر توڑنے والے،‘ گستاف کوربے کی مشہور ترین آئل پینٹنگز میں سے ایکتصویر: picture-alliance/akg-images

سن 1819 میں پیدا ہونے والے گستاف کوربے کا انتقال سن 1877 میں ہوا تھا اور انہوں نے بطور مصور اپنے فن سے کلود مونے اور پال سیزان جیسے عظیم فرانسیسی مصوروں کو واضح طور پر متاثر کیا تھا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button