پاکستاناہم خبریں

جنرل ساحر شمشاد مرزا کا برونائی دارالسلام کا سرکاری دورہ: دفاعی تعاون اور علاقائی استحکام پر زور

جنرل ساحر شمشاد مرزا نے اپنے دورے کے دوران برونائی دارالسلام کے مختلف فوجی اداروں کا دورہ کیا، جن میں مورا نیول بیس اور رائل برونائی آرمڈ فورسز کی ڈیفنس اکیڈمی شامل ہیں

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز،آئی ایس پی آر کے ساتھ

پاکستان کی جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی (CJCSC) کے چیئرمین جنرل ساحر شمشاد مرزا نے برونائی دارالسلام کا سرکاری دورہ کیا، جہاں انہوں نے برونائی کے اعلیٰ حکام اور سول ملٹری قیادت کے ساتھ اہم ملاقاتیں کیں۔ اس دورے کا مقصد پاکستان اور برونائی کے درمیان دفاعی تعاون کو مزید مستحکم کرنا اور دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعلقات کی مزید بہتری پر بات چیت کرنا تھا۔

جنرل ساحر شمشاد مرزا نے اس دورے کے دوران برونائی کے سلطان حاجی حسنال بلکیہ معیزالدین وددولہ ابنی المرحوم سلطان حاجی عمر علی السعودیہ اور سعودی ولی عہد خالد بن سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی، جس میں عالمی اور علاقائی سلامتی کے ماحول پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔

برونائی کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں

جنرل ساحر شمشاد مرزا نے برونائی کے وزیر دفاع، وزیر اعظم کے دفتر کی اہم شخصیات، اور فوجی قیادت کے ساتھ الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں برونائی دارالسلام کی مسلح افواج کے کمانڈر میجر جنرل داتو پڈوکا سیری آونگ حاجی حلبی بن حاجی محمد یوسف اور میجر جنرل داتو پڈوکا سیری حاجی محمد حسیمی بن بول کے ساتھ بھی بات چیت کی گئی۔ ان ملاقاتوں کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات اور باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانا تھا۔

سی جے سی ایس سی کے چیئرمین نے برونائی کی سول ملٹری قیادت کو پاکستان کی مسلح افواج کے اعلیٰ پیشہ ورانہ معیارات اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کی کامیابیوں اور قربانیوں سے آگاہ کیا۔ برونائی کے حکام نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار کو تسلیم کیا۔

پاکستان کے دفاعی کردار پر بات چیت

جنرل ساحر شمشاد مرزا نے اپنے دورے کے دوران برونائی دارالسلام کے مختلف فوجی اداروں کا دورہ کیا، جن میں مورا نیول بیس اور رائل برونائی آرمڈ فورسز کی ڈیفنس اکیڈمی شامل ہیں۔ یہاں انہوں نے "علاقائی امن اور استحکام میں پاکستان کا کردار” کے موضوع پر ایک اہم خطاب کیا۔ اس خطاب میں انہوں نے پاکستان کی مسلح افواج کی دہشت گردی کے خلاف کامیاب کارروائیوں، عالمی سطح پر امن کے قیام میں پاکستان کے کردار، اور خطے میں فوجی تعلقات کی اہمیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

جنرل مرزا نے کہا، "پاکستان نے ہمیشہ عالمی اور علاقائی سطح پر امن کے قیام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہم اپنے دفاعی اتحادیوں کے ساتھ تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے تیار ہیں تاکہ خطے میں امن و استحکام کی فضا قائم کی جا سکے۔”

کمانڈ اینڈ اسٹاف کورس کے طلباء سے ملاقات

دورے کے دوران جنرل ساحر شمشاد مرزا نے رائل برونائی آرمڈ فورسز کی ڈیفنس اکیڈمی کے کمانڈ اینڈ اسٹاف کورس کے طلباء سے بھی ملاقات کی، جہاں انہوں نے 19 مختلف ممالک کے فوجی افسران کے ساتھ بات چیت کی۔ اس موقع پر، جنرل مرزا نے فوجی قیادت کی تربیت اور مہارت کی اہمیت پر زور دیا اور برونائی دارالسلام کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ تربیت کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا، "علاقائی اور عالمی سطح پر امن کے قیام کے لیے مؤثر فوجی قیادت اور تعاون ضروری ہے۔ اس تربیتی پروگرام کے ذریعے مختلف ممالک کے افسران ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھ کر عالمی سطح پر تعاون کی فضا کو مستحکم کر سکتے ہیں۔”

پاکستان اور برونائی کے دفاعی تعلقات میں مزید بہتری کا عزم

جنرل مرزا نے اپنے دورے کے دوران برونائی دارالسلام کے اعلیٰ حکام کو یقین دلایا کہ پاکستان ہمیشہ برونائی کے ساتھ اپنے دفاعی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور دفاعی ترقیات کے حوالے سے مشترکہ منصوبوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

برونائی دارالسلام کے سلطان اور دیگر سول ملٹری قیادت نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کی کامیابیوں، اور عالمی امن کے قیام میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔ سلطان حاجی حسنال بلکیہ نے جنرل مرزا کی آمد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے مزید فروغ کی ضرورت ہے تاکہ خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔

گارڈ آف آنر اور استقبال

دورے کے دوران، رائل برونائی آرمڈ فورسز کے ہیڈکوارٹر پہنچنے پر جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چاق و چوبند فوجی دستے کی جانب سے ‘گارڈ آف آنر’ پیش کیا گیا، جو دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دفاعی تعلقات کا غماز تھا۔

اس موقع پر، جنرل مرزا نے برونائی کی مسلح افواج کے اعلیٰ افسران کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ گارڈ آف آنر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کا عکاس ہے۔

دورے کا مقصد اور مستقبل کی توقعات

اس دورے کا مقصد پاکستان اور برونائی دارالسلام کے درمیان دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا، دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون میں اضافہ کرنا، اور عالمی و علاقائی امن و استحکام کے حوالے سے مشترکہ پالیسیوں پر بات چیت کرنا تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کی مزید بہتری کے امکانات روشن ہیں، اور اس دورے کے بعد پاکستان اور برونائی کے درمیان دفاعی تعلقات میں مزید قربت کی توقع کی جا رہی ہے۔

جنرل مرزا کے دورے نے یہ ثابت کیا کہ پاکستان اپنی عالمی دفاعی پوزیشن کو مستحکم کرنے کے لیے اپنی فوجی قیادت کو عالمی سطح پر مضبوط کرنے کے لیے سرگرم ہے، اور برونائی جیسے اتحادی ممالک کے ساتھ دفاعی تعاون بڑھانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھا رہا ہے۔

پاکستان اور برونائی کے دفاعی تعلقات میں یہ نیا باب دونوں ممالک کے لیے ایک نیا دور اور عالمی سطح پر ایک مستحکم دفاعی اتحاد کا سنگ میل ثابت ہو گا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button