
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک پالیسی کا قومی ہاؤسنگ پالیسی 2025 پر اعلیٰ سطحی گول میز مذاکرہ
پاکستان میں پائیدار، قابلِ استطاعت اور شمولیتی رہائش کے نئے فریم ورک پر جامع مشاورت
خصوصی رپورٹ وائس آف جرمنی پاکستان ڈیسک
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک پالیسی (NIPP)، نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی (NSPP) کے زیر اہتمام "قومی ہاؤسنگ پالیسی 2025: تشکیل کے مراحل میں” کے عنوان سے ایک اہم اور اعلیٰ سطحی گول میز مذاکرہ لاہور میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں ملک کے ممتاز پالیسی سازوں، شہری منصوبہ بندی کے ماہرین، معروف آرکیٹیکٹس، ہاؤسنگ سیکٹر کے عملی ماہرین اور تعلیمی اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی، جنہوں نے مجوزہ قومی ہاؤسنگ پالیسی کے بنیادی نکات، اس کے عملی پہلوؤں اور مستقبل کی ترجیحات پر تفصیلی گفتگو کی۔
افتتاحی سیشن — نئی ہاؤسنگ پالیسی کی قومی ضرورت
گول میز مذاکرے کا آغاز ڈین NIPP ڈاکٹر نوید الٰہی کی خیر مقدمی گفتگو سے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت تیزی سے بڑھتی شہری آبادی، بدلتے معاشی و سماجی خد و خال اور پائیدار ترقی کے اہداف کے تناظر میں ایک نئی اور جامع ہاؤسنگ پالیسی کا شدت سے متقاضی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ:
"قومی ہاؤسنگ پالیسی 2025 نہ صرف شہری توسیع کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اہم ہے بلکہ یہ ملک بھر کے شہری اور نیم شہری علاقوں کے لیے شمولیتی ترقی کا ایک نیا فریم ورک بھی پیش کرے گی۔”
NIPP کی ریسرچ ٹیم نے اس موقع پر مجوزہ پالیسی کا تجزیاتی مطالعہ بھی پیش کیا، جس نے اجلاس میں ہونے والی گفتگو کی بنیاد فراہم کی۔
معروف ماہرین کی شرکت — رہائش کے بحران سے نمٹنے کے لیے اہم تجاویز
مذاکرے میں مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے نامور ماہرین نے شرکت کی اور اپنے اپنے تخصص کے مطابق سفارشات پیش کیں۔ ان شخصیات میں شامل تھے:
ڈاکٹر ناصر جاوید — ماہر شہری ترقی و سابق سی ای او اربن یونٹ
کامل خان ممتاز — عالمی شہرت یافتہ آرکیٹیکٹ و سابق سربراہ، این سی اے لاہور
وسیم باجوہ — سی ای او پاکستان انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی / ایم ڈی نیشنل کنسٹرکشن لمیٹڈ
عمران علی سلطان — پروگرام ڈائریکٹر، پنجاب افورڈیبل ہاؤسنگ پروگرام
ڈاکٹر فریحہ طارق — ڈین، اسکول آف آرکیٹیکچر اینڈ پلاننگ، یو ایم ٹی
خواجہ محمد سکندر ذیشان — ڈی جی، پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایجنسی
ماہرین نے قومی ہاؤسنگ پالیسی کی ضرورت و اہمیت کے ساتھ ساتھ رہائش کے بحران، شہری عدم توازن، کم آمدنی والے طبقات کی ضروریات اور موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں بہتر رہائشی ڈھانچے کی اہمیت پر زور دیا۔
مذاکرات کے اہم نکات — مستقبل کی ہاؤسنگ کا روڈ میپ
گول میز نشست میں درج ذیل اہم موضوعات پر تفصیلی گفتگو کی گئی:
1. قابلِ استطاعت ہاؤسنگ اور کرایہ داری کا نیا فریم ورک
ماہرین نے کم آمدنی والے طبقے کے لیے سبسڈی، کم لاگت گھروں کے منصوبے، اور شہروں میں کرایہ دارانہ نظام کو باقاعدہ بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
2. شہری منصوبہ بندی اور لینڈ یوز ریفارمز
شہری پھیلاؤ، بے ہنگم آبادکاری اور چیلنجز کے حل کے لیے زمین کے مؤثر استعمال، ماسٹر پلاننگ اور کثیر المنزلہ رہائشی ڈھانچوں کی اہمیت پر بات ہوئی۔
3. سرمایہ کاری، مالی وسائل اور پبلک–پرائیویٹ پارٹنرشپس
تعمیراتی صنعت کو مالی سہولتیں، بینکنگ فریم ورک کی اصلاحات اور سرکاری–نجی اشتراک کے موثر ماڈلز پر تجاویز پیش کی گئیں۔
4. موسمیاتی مزاحم اور ماحول دوست ہاؤسنگ
گفتگو میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ہاؤسنگ پالیسی کو گرین انفراسٹرکچر، زلزلہ مزاحم تعمیرات، اور کم کاربن ٹیکنالوجیز کے ساتھ منسلک ہونا چاہیے۔
5. ہاؤسنگ میں جدت اور ٹیکنالوجی کا استعمال
ڈیجیٹل میپنگ، GIS، سمارٹ کنسٹرکشن ٹیکنالوجیز، اور کم لاگت جدید تعمیراتی طریقہ کار پر بھی سیر حاصل گفتگو ہوئی۔
6. علاقائی توازن اور دیہی رہائش کی ضروریات
شرکا نے اس بات کی نشاندہی کی کہ پالیسی میں دیہی علاقوں کے مخصوص رہائشی مسائل اور علاقائی عدم مساوات کو مستقل بنیادوں پر شامل کیا جانا چاہیے۔
اختتامی کلمات — ’’جامع پالیسی ناگزیر‘‘
اختتامی سیشن میں ریکٹر NSPP ڈاکٹر محمد جمیل افاقی نے کہا کہ پاکستان ایک نئے شہری دور میں داخل ہو رہا ہے جہاں آبادی، رہائش اور بنیادی سہولیات کے تقاضے تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا:
"قومی ہاؤسنگ پالیسی 2025 پاکستان کی مستقبل کی رہائشی ضروریات کا عملی حل فراہم کرے گی، تاکہ ہر شہری کو محفوظ، پائیدار اور قابلِ برداشت رہائش فراہم کی جا سکے۔ اس مذاکرے سے سامنے آنے والی سفارشات پالیسی تشکیل کے عمل میں مرکزی کردار ادا کریں گی۔”
انہوں نے مزید کہا کہ NSPP گفتگو اور تجاویز کی بنیاد پر ایک جامع رپورٹ تیار کرے گا جو وفاقی اور صوبائی حکومتوں سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو پیش کی جائے گی۔
پاکستان میں رہائش کے نئے دور کی بنیاد
NIPP کے گول میز مذاکرے نے اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ پاکستان میں رہائشی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک جامع، شمولیتی اور مستقبل بین پالیسی ناگزیر ہو چکی ہے۔ اس نشست سے ملنے والی سفارشات قومی ہاؤسنگ پالیسی 2025 کی تشکیل میں نہایت اہم کردار ادا کریں گی اور ملک میں پائیدار رہائش کے نئے دور کی بنیاد رکھیں گی۔



