پنجاب یونیورسٹی شعبہ فلم اینڈ براڈکاسٹنگ کے زیر اہتمام میڈیا اینڈ پبلک ہیلتھ پر سیمینار
روزانہ شام کو ٹی وی پر سیاست پر بحث ہو رہی ہے جبکہ غریب کے مسائل پر کوئی بات نہیں کر تا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا پر غریب کے مسائل اور بیماریوں پر بات نہیں ہو گی تو مسائل حل نہیں ہوں گے
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی)::پنجاب یونیورسٹی شعبہ فلم اینڈ براڈ کاسٹنگ کے زیر اہتمام ’میڈیا اور صحت عامہ‘ کے موضو ع پر حمید نظامی حال میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر برائے پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ ڈاکٹر جمال ناصر، وائس چانسلر پروفیسر نیاز احمداختر، سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر شعیب گرمانی، ڈین فیکلٹی آف انفارمیشن مینجمنٹ اینڈ میڈیا سٹڈیزپروفیسر ڈاکٹر خالد محمود،ڈائریکٹر سکول برائے علوم ابلاغیات پروفیسر ڈاکٹر نوشینہ سلیم، چیئرپرسن شعبہ فلم اینڈ براڈ کاسٹنگ پروفیسر ڈاکٹر لبنی ظہیر، فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر ناصر جمال نے کہا کہ بیماریوں کے خاتمے کے لئے میڈیا کے بھرپور کردار کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ شام کو ٹی وی پر سیاست پر بحث ہو رہی ہے جبکہ غریب کے مسائل پر کوئی بات نہیں کر تا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا پر غریب کے مسائل اور بیماریوں پر بات نہیں ہو گی تو مسائل حل نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کا کام ٹی وی پر بیماریوں کے خلاف حوصلہ پیدا کرنا اور90 فیصد بیماریاں ایسی ہیں جن سے احتیاطی تدابیر سے بچا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے جب تک علم کو فوقیت دی، دنیا پر حکومت قائم رہی۔ انہوں نے کہا کہ کورونانے امیروں پر حملہ کیا تو شور مچ گیا، جن بیماریوں سے لاکھوں کی تعداد میں غریب لوگ مررہے ہیں اس پر کوئی بات نہیں ہورہی۔ انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس، ڈائریااور نمونیہ کی کسی کو پرواہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی ٹیسٹنگ پر جو پیسے ضائع ہوئے اس سے مثالی ہسپتال بن سکتے تھے۔ پروفیسر نیازاحمداختر نے کہا کہ نگران حکومت محدود وسائل کے باوجود بہترین کام کر رہی ہے۔ انہوں نے شعبہ صحت کے مسائل حل کرنے میں ڈاکٹر جمال ناصر کے کردارکو سراہا۔ انہوں نے آگاہی پروگرام اور میڈیکل کیمپ کے انعقاد پر ڈاکٹر لبنی ظہیر کو مبارکباد پیش کی۔ ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ میڈیا کے طالبعلم صحت کے مسائل کے حل کے لئے کردار ادا کریں گے۔ ڈاکٹر لبنیٰ ظہیر نے صحت کے مسائل اجاگر کرنے کے لئے فلم کے مقابلوں کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے طالبعلم بیماریوں کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کریں گے کیونکہ میڈیا کے ذریعے صحت کے مسائل حل کرنے کے لئے شعور پیدا کیا جا سکتا ہے۔