پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

پاکستان اور ایران کا فلمی و ثقافتی تعاون — علامہ اقبالؒ پر عالمی معیار کی مشترکہ فلم بنانے کی تجویز پنجاب میں فلم سٹی کے قیام کی منظوری، ایرانی تعاون کا خیر مقدم — عظمیٰ بخاری

حکومتِ پنجاب نے فلم سٹی کے قیام کی منظوری دے دی ہے اور یہ منصوبہ صوبے کے فلمی و ثقافتی شعبے کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا۔

انصار ذاہد.پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

وزیرِ اطلاعات و ثقافت پنجاب محترمہ عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے فلم ساز مل کر علامہ اقبالؒ کی شخصیت اور فکر پر عالمی معیار کی فلم تخلیق کر سکتے ہیں جو دونوں ممالک کے تاریخی، فکری اور ثقافتی رشتوں کو مزید مضبوط بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومتِ پنجاب نے فلم سٹی کے قیام کی منظوری دے دی ہے اور یہ منصوبہ صوبے کے فلمی و ثقافتی شعبے کے لیے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایرانی قونصل جنرل کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں شرکت کے دوران کیا، جس میں ایرانی اور پاکستانی وفود نے فلم، ثقافت اور سرمایہ کاری کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔


فلم سٹی کا قیام — ثقافت و فلم انڈسٹری میں انقلاب کی نوید

وزیر اطلاعات پنجاب نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے فلم سٹی منصوبے کی ادارہ برائے ترقی پنجاب (IDAP) کے ذریعے ڈیزائن مکمل کر لیا ہے، اور اس منصوبے پر جلد تعمیراتی کام شروع کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے ممکنہ تعاون کو اس فلم سٹی پر بننے والی کمیٹی کے سامنے رکھا جائے گا تاکہ اس شعبے میں تکنیکی اشتراک، فلمی تربیت، اور جدید سہولیات کے حصول کے مواقع تلاش کیے جا سکیں۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ فلم سٹی کے قیام سے نہ صرف فلم انڈسٹری کو فروغ ملے گا بلکہ پنجاب کا ثقافتی تشخص بھی مضبوط ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے فلمی اداروں کے ساتھ تعاون کے دروازے کھلے ہیں، کیونکہ ایران نے خطے میں عالمی معیار کی فلمیں تخلیق کر کے اپنی ایک منفرد شناخت قائم کی ہے۔

 علامہ اقبالؒ پر مشترکہ فلم کی تجویز

وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے فلم پروڈیوسرز علامہ اقبالؒ پر ایک بامقصد اور بین الاقوامی معیار کی فلم بنانے کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "اگر پاکستانی اور ایرانی فلم ساز مل کر اس منصوبے پر کام کریں تو یہ فلم نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ دنیا بھر میں اسلامی فکری تحریک کی نمائندہ بن سکتی ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کی فلمی صنعتوں کے درمیان مشترکہ وینچر (Joint Venture) کے ذریعے فلم سازی کے نئے دروازے کھلیں گے۔


قرأت کے مقابلوں میں ایران کے ساتھ تعاون

عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے آنے والے رمضان المبارک میں قرأت کے مقابلوں کے انعقاد کے لیے ایک جامع ڈرافٹ تیار کیا ہے، جو جلد ایران قونصلیٹ کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔
انہوں نے تجویز پیش کی کہ اقبال ڈے کی طرز پر قرأت کے مقابلے بھی پاکستان اور ایران کے باہمی تعاون سے منعقد کیے جائیں تاکہ دونوں ممالک کے دینی و ثقافتی روابط کو مزید تقویت ملے۔


ایرانی سرمایہ کاری کے مواقع

وزیر اطلاعات نے اس موقع پر ایرانی وفد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ایرانی قالینوں کی بڑی مانگ موجود ہے، اس لیے ایرانی سرمایہ کاروں کو صوبے میں قالینوں کے ڈسپلے سینٹرز قائم کرنے چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ قالین سازی کا شعبہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاون کے فروغ کا ایک بہترین ذریعہ بن سکتا ہے۔


ایران کا تعاون — IRIB کا مثبت کردار

ایرانی ریڈیو و ٹیلی وژن کارپوریشن (IRIB) کے ڈائریکٹر برائے اوورسیز افیئرز ڈاکٹر احمد نوروزی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ IRIB کے پاس ایران کا سب سے بڑا فلم سٹی موجود ہے، جس میں جدید سہولیات اور تربیت یافتہ عملہ موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران پنجاب کے فلم سٹی منصوبے میں ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے اور پنجاب کے فلمی ماہرین کو IRIB کے فلم سٹی کے مطالعاتی دورے کی دعوت بھی دی گئی ہے۔

ڈاکٹر احمد نوروزی نے مزید کہا کہ ایران دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی و فلمی وفود کے تبادلوں کو وقت کی ضرورت سمجھتا ہے تاکہ دونوں اقوام کے درمیان فکری و تہذیبی رشتے مزید گہرے ہوں۔
انہوں نے قرأت کے مقابلوں کے انعقاد میں بھی ایرانی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔


تقریب میں شرکت اور اعزازات

تقریب میں ایرانی وفد کے ارکان عباس محمد نژاد، مرتضیٰ شمسی اور علی محمدی نافچی بھی شریک تھے۔
پاکستانی جانب سے سیکرٹری اطلاعات طاہر رضا احمدانی، ایڈیشنل سیکرٹری کلچر محمد نواز، چیئرمین الحمراء رضی احمد، اور ڈی جی پی آر فرید احمد نے شرکت کی۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے ایرانی مہمانوں کو شیلڈز اور یادگاری تحائف بھی پیش کیے۔


نتیجہ — پاک ایران تعلقات میں نئے ابواب

یہ ملاقات نہ صرف فلمی اور ثقافتی تعاون کا نیا باب ثابت ہوئی بلکہ دونوں ممالک کے درمیان فکری اور تہذیبی روابط کو مزید گہرا کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا گیا۔
پاکستان اور ایران اگر فلم سازی، ثقافت، اور تعلیم کے میدانوں میں اشتراک کو فروغ دیں تو یہ تعاون خطے میں ثقافتی استحکام اور مثبت بیانیے کو تقویت دینے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button