
نیوز ڈیسک وائس آف جرمنی:
پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے دونوں بیٹے سلیمان خان اور قاسم خان جلد ہی برطانیہ سے امریکہ روانہ ہونے والے ہیں، جہاں وہ اپنے والد اور پارٹی کارکنوں کے حق میں لابی مہم چلائیں گے۔ یہ اقدام پارٹی کی نئی احتجاجی تحریک کے سلسلے میں اٹھایا گیا ہے، جس کا اعلان عمران خان کی بہن علیمہ خان نے منگل کو کیا تھا ۔
23 اگست کو بھرپور احتجاجی مہم کا آغاز
علیمہ خان نے بتایا کہ محمد اسحاق ڈار کی قیادت میں پارٹی نے مؤخر شدہ محرم کے بعد نئی احتجاجی لہر کا اعلان کیا ہے۔ اس احتجاج کا مقصد 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف آواز بلند کرنا، عمران خان کی رہائی، اور فروری 2024 کے انتخابات میں مبینہ ادلی بدلی کی تحقیق کے مطالبات کو آئندہ مراحل میں لے جانا ہے ۔
انہوں نے واضح کیا کہ عمران خان ان مظاہروں کی قیادت جیل سے کریں گے، جبکہ بیٹے سلیمان اور قاسم امریکی دورے کے بعد پاکستان آ کر مہم میں پیش پیش ہوں گے ۔
بیٹوں کا امریکی لابنگ مشن
علیمہ خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
"سلیمان اور قاسم پہلے امریکہ جائیں گے، جہاں وہ امریکی انتظامیہ کو باور کرائیں گے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کیا ہے اور عمران خان کے ساتھ انصاف کیوں نہیں ہو رہا۔ اس کے بعد وہ پاکستان واپسی کریں گے اور احتجاج میں شرکت کریں گے” ۔
واضح رہے کہ سلیمان (28) اور قاسم (26) نے مئی میں ایک بیانیہ شائع کرتے ہوئے چودہ سالہ سزا یافتہ والد کی غیر انسانی قید کی صورتحال پر عالمی رہنماؤں، بشمول سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ، سے مداخلت کی درخواست کی تھی ۔
عوامی و سیاسی ردعمل
پروپیگینڈا کا مقصد عالمی دباؤ بڑھا کر پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں اور آئینی تبدیلیوں کے خلاف احتجاج کی حمایت حاصل کرنا ہے۔ تاہم حکومت کی جانب سے ان کے سیاسی شمولیت پر انتباہات بھی سامنے آئے ہیں۔ وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے خبردار کیا ہے کہ چونکہ دونوں بیٹے برطانوی شہریت رکھتے ہیں اور پاکستان میں سیاسی واقعات کا تجربہ نہیں رکھتے، ان کے احتجاج میں شامل ہونے سے قانونی نتائج بھگتنے پڑ سکتے ہیں ۔
پی ٹی آئی کی تحریک، دو سالہ قید اور پارٹی کا مؤقف
عمران خان عدالتوں اور جیل میں دو سال سے بند ہیں۔ پارٹی دورِ حراست میں بار بار سٹریٹ سطح پر احتجاج کرتی رہی ہے، مگر بیٹوں کی عدم دلچسپی کی وجہ سے کچھ رہنماؤں نے تنقید بھی کی ۔
اب بیٹے عوام کے سامنے آ رہے ہیں، جہاں وہ نہ صرف والد کے حقوق بلکہ پی ٹی آئی کے "الزام زدہ انتخابات (فروری 2024)” کے تحقیقات اور عدالتی محفوظ نشستوں کے خلاف مظاہروں میں اپنا کردار ادا کریں گے ۔
نتیجہ: سیاسی کشیدگی میں عالمی جھکاؤ
عمران خاندان کے اس قدم سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی عالمی سطح پر اپنا مؤقف مضبوط کرنا چاہتی ہے۔ بیٹوں کا امریکہ واکم چند دنوں کے اندر ہی مظاہروں میں شمولیت ایک نیا سیاسی تجربہ اور عالمی رابطوں کے ذریعے جماعت کی پٹھیداری ثابت ہو گا۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی اپنی احتجاجی مہم کو ملی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر نئی توانائی دینا چاہتی ہے۔



