
پاکستان پنجاب گورنمنٹ:محتسب پنجاب اور وزیراعلیٰ پنجاب شکایات سیل ڈی سی شیخوپورہ اور چیف افسر ضلع کونسل کے سامنے بے بس
6سال سے سیوریج کی وجہ سے بند علاقے کی مرکزی سڑک سے شکایات کے باوجود گندگی صاف کرنے سے انکار ،محتسب پنجاب کے دو بار جاری ہونے والے حکم کے بعد جواب طلبی کے دو پروانے بھی ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ اور چیف افسر نے ہوا میں اڑا دئیے
(سید عاطف ندیم-پاکستان): وزیراعلیٰ شکایات سیل اور محتسب پنجاب بھی ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ اور چیف افسر ضلع کونسل شیخوپورہ کے سامنے سیوریج کی صفائی نہ ہونے کے سبب 6سال سے بند سڑک کھلوانے کے معاملے میں ناکام ثابت ہوئے۔وزیراعلیٰ شکایت سیل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی طرف سے جاری کی جانے والی ”ستھراپنجاب“کے سلسلے میں ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ سے عمل درآمد کرانے میں کامیاب نہ ہوسکااور 6سال سے سیوریج کی وجہ سے بند محمود کالونی تحصیل فیروزوالا کی مرکزی سڑک رضویہ روڈ کو کھولنے،صفائی کرکے قابل استعمال بنانے اور دوبارہ سیوریج پائپ لائن بچھانے سے متعلق شکایت پر کوئی کاروائی نہ کر سکا جبکہ ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ نے اس ضمن میں محتسب پنجاب کے دوسرے حکم کو بھی ہوا میں اڑانے کے ساتھ ساتھ طلبی کے پروانوں کو بھی ردی کی ٹوکری کی نذر کردیا۔چارماہ پہلے ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ نے کمشنر لاہور کی ہدایت پرسڑک کادورہ کرکے جلد صفائی کا وعدہ کیا تھا لیکن باربار یاددہانی کے باوجود ابھی تک اس ضمن میں کوئی پیش رفت نہ ہونے پر اہل علاقہ نے اس ضمن میں محتسب پنجاب سے ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ، چیف افسر ضلع کونسل اور متعلقہ سٹاف کے خلاف محتسب پنجاب کی حکم عدولی پر کاروائی کیلئے درخواست دی۔محتسب پنجاب نے اپنے احکامات پر عمل درآمد کی وجوہات بتانے کیلئے ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ اورچیف افسر ضلع کونسل شیخوپورہ کو تحریری طور پر طلب کیا لیکن دونوں افسران نے محتسب پنجاب کے جواب طلبی کے احکامات کو بھی ردی کی ٹوکری کی نذر کردیا ہے۔وزیراعلیٰ شکایت سیل بھی اس سلسلے میں درج شکایات پر عمل کرانے میں ناکام ژبت ہواہے۔
تفصیلات کے مطابق امامیہ کالونی سے متصل محمود کالونی تحصیل فیروز والا کا مرکزی رضویہ روڈ گذشتہ 6سال سے سیوریج پائپ لائن بند ہونے کی وجہ سے گندے نالے کامنظر پیش کر رہا ہے جبکہ سیوریج کی صفائی کیلئے درجنوں مرتبہ وزیر بلدیات، محتسب پنجاب، وزیراعلیٰ شکایات سیل،ڈپٹی کمشنرشیخوپورہ اور چیف افسر ضلع کونسل شیخوپورہ کو دی جانے والی درخواستوں پر بھی کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔ضلع کونسل شیخوپورہ اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ شیخوپورہ کے افسران سیوریج کی صفائی کے نام پر متعدد بار لاکھوں روپے کے فنڈز بھی ہڑپ کر چکے ہیں۔مقامی افراد نے 2022میں محتسب پنجاب کو مسئلے کے حل کیلئے درخواست دی جس پر محتسب پنجاب نے سیوریج کی فوری صفائی اورنئی سیوریج لائن اورسڑک کی تعمیرکا حکم دیا لیکن ضلع کونسل شیخوپورہ کے افسران نے محتسب پنجاب کے احکامات کوردی کی ٹوکری میں ڈال دیا اورکاروائی سے انکار کر دیا۔اہل علاقہ نے2024میں محتسب پنجاب سے دوبارہ رجوع کیا اورمحتسب پنجاب سے حکم عدولی پر ضلع کونسل کے افسران کے خلاف کاروائی کی درخواست کی۔ جس پر محتسب پنجاب نے ایک موقع اور دیتے ہوئے15اکتوبر2024کو ڈپٹی کمشنر وایڈمنسٹریٹر ضلع کونسل شیخوپورہ،چیف افسر شیخوپورہ اورایکسئین ضلع کونسل شیخوپورہ کو 45دنوں کے اندر اندر نئی سیوریج پائپ لائن بچھانے،رضویہ روڈ کی از سر نو تعمیرومرمت کے ساتھ ساتھ سیوریج اورگندگی کو صاف کرکے سڑک کو قابل استعمال بنانے اور ہر ہفتے صفائی کرنے کے احکامات جاری کئے۔ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ اور چیف افسر ضلع کونسل نے محتسب پنجاب کے احکامات کوپھر ہوا میں اڑا دیا اورمحتسب پنجاب کی مقرر کردہ مدت کے بعد بھی ڈپٹی کمشنر اور چیف افسرنے نہ تو سڑک کی صفائی کرکے اسے قابل استعمال بنایا اور نہ ہی سیوریج پائپ لائن تبدیل کی۔اہل علاقہ نے محتسب پنجاب کی حکم عدولی پرڈپٹی کمشنر شیخوپورہ اورچیف افسر ضلع کونسل و دیگر سٹاف کے خلاف کاروائی کیلئے محتسب پنجاب کو درخواست دی۔محتسب پنجاب نے دو مرتبہ ڈپٹی کمشنر اور چیف افسر ضلع کونسل شیخوپورہ سے جواب طلب کیا لیکن دونوں افسران نے محتسب پنجاب کے جواب طلبی کے احکامات کو بھی ردی کی ٹوکری کی نذر کردیا۔اس کے علاوہ اہل علاقہ نے وزیراعلیٰ پنجاب شکایت سیل کو بھی درخواست دے دی ہے کہ رضویہ روڈ پر گندگی اور سیوریج کا مسئلہ حل کیا جائے اور وزیراعلیٰ پنجاب کی ”ستھراپنجاب“اورزیرو ویسٹ مہم کی کامیابی میں رکاوٹ بننے والے افسران کے خلاف کاروائی کی جائے لین وزیراعلیٰ شکایات سیل بھی اپنے احکامات پر عمل کروانے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔