
مریم نواز شریف سے آئرلینڈ کی پہلی مستقل سفیر میری او نیل کی ملاقات — دوطرفہ تعلقات کے نئے باب کا آغاز
آئرلینڈ کا پاکستان میں پہلا سفارتخانہ قائم ہونا دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کا مظہر ہے، جو مستقبل میں سیاسی، معاشی، تعلیمی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ:
لاہور: پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے آئرلینڈ کی پاکستان میں تعینات پہلی مستقل سفیر، میری او نیل، نے تاریخی ملاقات کی ہے، جس میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے، تجارتی، تعلیمی، ماحولیاتی اور عوامی روابط کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ اس اہم ملاقات کو پاکستان اور آئرلینڈ کے تعلقات میں ایک "نئے باب کا آغاز” قرار دیا جا رہا ہے۔
پرتپاک خیرمقدم اور مستقبل کے عزائم
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے سفیر میری او نیل کو صوبہ پنجاب آمد پر خوش آمدید کہا اور آئرلینڈ کو اصول پسندی، ترقی، جمہوریت اور عالمی شراکت داری کا نمائندہ ملک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آئرلینڈ کا پاکستان میں پہلا سفارتخانہ قائم ہونا دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کا مظہر ہے، جو مستقبل میں سیاسی، معاشی، تعلیمی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔
سرمایہ کاری، تجارت اور صنعتی ترقی پر زور
ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے آئرلینڈ کو پنجاب میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے آئرلینڈ کو خصوصی طور پر زرعی ترقی، ڈیری فارمنگ، لائیو اسٹاک، آئی ٹی، رینیوایبل انرجی اور گرین ٹرانزیشن جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع پیش کیے۔
وزیراعلیٰ نے پاک-آئرلینڈ دوطرفہ تجارت کے موجودہ حجم — 213 ملین ڈالر — پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس میں کئی گنا اضافہ ممکن ہے، بشرطیکہ دونوں ممالک مربوط حکمت عملی اختیار کریں۔ انہوں نے اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کا بھی ذکر کیا، جو غیر ملکی سرمایہ کاروں کو خصوصی مراعات اور ون ونڈو آپریشن کی سہولیات فراہم کرتی ہے، اور آئرلینڈ کو اس سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔
موسمیاتی تبدیلی اور مشترکہ چیلنجز
وزیراعلیٰ نے ماحولیاتی تبدیلی کو پنجاب کا ایک بڑا چیلنج قرار دیا، اور کہا کہ حالیہ تباہ کن سیلاب اس بات کا ثبوت ہیں کہ ماحولیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے خطوں میں پنجاب سرِفہرست ہے۔ اس موقع پر انہوں نے موسمیاتی رزیلینس، پائیدار زراعت، قابلِ تجدید توانائی اور گرین ٹیکنالوجیز کے شعبے میں آئرلینڈ سے تعاون کی خواہش کا اظہار کیا۔ دونوں فریقین نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ ریسرچ، ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور پالیسی اشتراک کی ضرورت پر زور دیا۔
تعلیم اور آئی ٹی: مستقبل کا پُل
تعلیمی روابط پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مریم نواز نے آئرلینڈ کے تعلیمی اداروں اور پنجاب کے درمیان شراکت داری قائم کرنے کی خواہش ظاہر کی، تاکہ پاکستانی طلبہ کو معیاری تعلیم کے مواقع مل سکیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں بھی پنجاب کے نوجوانوں کے لیے بے پناہ استعداد موجود ہے، جسے آئرلینڈ کے ساتھ تکنیکی تعاون کے ذریعے نکھارا جا سکتا ہے۔
عوامی روابط اور کھیلوں کے ذریعے تعلقات کی بہتری
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے کھیلوں اور ثقافت کو عوامی روابط بڑھانے کا ایک مؤثر ذریعہ قرار دیا۔ مریم نواز نے 2024 میں ڈبلن میں ہونے والی ٹی 20 کرکٹ سیریز اور 2025 میں پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کے دورہ آئرلینڈ کو عوامی سفارتکاری کا اہم سنگ میل قرار دیا۔
پاکستانی کمیونٹی کا کردار
وزیراعلیٰ نے آئرلینڈ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی خدمات کو سراہا، خاص طور پر ہیلتھ کیئر، بزنس اور تعلیم جیسے شعبوں میں ان کی نمایاں کارکردگی کا اعتراف کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کمیونٹی دونوں ممالک کے درمیان ایک مثبت پُل کا کردار ادا کر رہی ہے، اور پاکستان کے تشخص کو عالمی سطح پر بہتر بنا رہی ہے۔
سفیر میری او نیل کا عزم
سفیر میری او نیل نے وزیراعلیٰ پنجاب کی میزبانی اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ آئرلینڈ پاکستان کے ساتھ باہمی احترام، ترقی اور شراکت داری پر مبنی تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے، اور پنجاب کی نوجوان آبادی، صنعتی ترقی اور تعلیمی اداروں کے ساتھ اشتراک کے مواقع کو قابلِ قدر سمجھتا ہے۔
اختتامیہ:
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف اور آئرلینڈ کی سفیر میری او نیل کے درمیان ہونے والی یہ ملاقات نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہے، بلکہ یہ ایک واضح پیغام بھی ہے کہ پنجاب عالمی سطح پر تجارتی، ماحولیاتی اور تعلیمی شراکت داریوں کے لیے ایک متحرک اور تیار خطہ بن چکا ہے۔ دونوں رہنماؤں کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ مستقبل میں پاک-آئرلینڈ تعلقات مزید مضبوط، بامقصد اور ہمہ جہت ہوں گے۔



