پنجاب میں سیلابی صورتحال شدت اختیار کر گئی، وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر امدادی کارروائیوں کے لیے فوج طلب
لاہور، قصور، سیالکوٹ سمیت آٹھ اضلاع میں پاک فوج کی تعیناتی کی درخواست – شہریوں کے جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح: محکمہ داخلہ پنجاب
سید عاطف ندیم-پاکستان: پنجاب میں جاری شدید بارشوں اور دریاؤں میں آنے والی طغیانی کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال کے پیش نظر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر فوری امدادی کارروائیوں کے لیے پاک فوج کی تعیناتی کی درخواست کر دی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان کے مطابق، صوبے کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں، دریاوں میں سیلابی ریلا، اور اربن فلڈنگ کے خطرات کے پیش نظر موجودہ صورتحال کو کنٹرول کرنے، متاثرہ شہریوں کے تحفظ اور کسی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے بچاؤ کے لیے فوجی دستوں کی مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
8 اضلاع میں فوج طلب – ضلعی انتظامیہ سے مشاورت جاری
محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ اب تک آٹھ اضلاع میں فوجی معاونت کے لیے باضابطہ طور پر درخواست دی جا چکی ہے۔ ان اضلاع میں شامل ہیں:
-
لاہور
-
قصور
-
سیالکوٹ
-
فیصل آباد
-
نارووال
-
اوکاڑہ
-
سرگودھا
-
حافظ آباد
ترجمان کے مطابق، ان اضلاع میں پاک فوج کی تعیناتی ضلعی انتظامیہ کی مشاورت سے کی جا رہی ہے تاکہ حالات کی سنگینی اور مقامی ضروریات کے مطابق فوری اور مؤثر اقدامات ممکن بنائے جا سکیں۔
فوجی وسائل، ایوی ایشن یونٹس اور مکمل لاجسٹک تعاون
ترجمان نے مزید بتایا کہ صرف فوجی اہلکار ہی نہیں بلکہ آرمی ایوی ایشن اور دیگر لازمی لاجسٹک وسائل بھی ضرورت کے مطابق متاثرہ علاقوں میں فراہم کیے جا رہے ہیں، تاکہ مشکل مقامات تک پہنچنے، محفوظ انخلاء، اور ریسکیو کارروائیوں کو ممکن بنایا جا سکے۔
یہ اقدامات اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ حکومت پنجاب اور پاک فوج قومی سطح پر ایک مربوط حکمت عملی کے تحت عوام کو فوری ریلیف دینے کے لیے سرگرمِ عمل ہیں۔
ضلعی مشینری اور ریسکیو ادارے پہلے سے فیلڈ میں متحرک
محکمہ داخلہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ ریسکیو کارروائیوں میں ریسکیو 1122، پی ڈی ایم اے، سول ڈیفنس، مقامی پولیس اور ضلعی انتظامیہ پہلے ہی فیلڈ میں موجود ہیں اور اپنی ذمہ داریاں پوری مستعدی سے انجام دے رہے ہیں۔ پاک فوج کی شمولیت سے ان اقدامات کو مزید تقویت ملے گی اور کراس ایجنسی کوآرڈینیشن بہتر ہو گی۔
24/7 مانیٹرنگ – عوام کے جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح
ترجمان محکمہ داخلہ نے کہا کہ موجودہ سیلابی حالات کے پیش نظر حکومت پنجاب کے تمام متعلقہ ادارے چوبیس گھنٹے صورتحال کو مانیٹر کر رہے ہیں۔
“عوام کے جان و مال کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔ تمام اقدامات بروقت اور پوری ذمہ داری کے ساتھ کیے جا رہے ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے مؤثر طریقے سے نمٹا جا سکے۔”
وزیراعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں ریسپانس ٹیمیں متحرک
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف، جو خود صورتحال کی براہ راست نگرانی کر رہی ہیں، پہلے ہی متعلقہ محکموں کو ریسکیو، ریلیف اور بحالی کے عمل میں تیزی لانے کی ہدایات جاری کر چکی ہیں۔ انہوں نے حالیہ دنوں میں بارہا ہنگامی اجلاسوں کی صدارت کی اور مقامی انتظامیہ سے براہ راست معلومات حاصل کر کے فیصلے کیے۔
عوام سے اپیل: افواہوں سے گریز کریں، ہیلپ لائنز سے رابطہ رکھیں
محکمہ داخلہ پنجاب نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں، اور کسی بھی ہنگامی صورتحال کی صورت میں قریبی انتظامیہ، ریسکیو 1122 یا ضلعی ہیلپ لائنز سے فوری رابطہ کریں۔
مزید کہا گیا کہ متاثرہ علاقوں سے غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کیا جائے اور ضلعی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کیا جائے تاکہ ریسکیو ٹیموں کو اپنا کام مؤثر طریقے سے انجام دینے میں سہولت ہو۔
ریاستی ادارے ایک پیج پر، بروقت ردعمل جاری
پنجاب میں سیلابی خطرات سے نمٹنے کے لیے حکومت، فوج، ریسکیو ادارے اور سول انتظامیہ مکمل ہم آہنگی سے کام کر رہے ہیں۔ پاک فوج کی شمولیت اس امر کا واضح اشارہ ہے کہ حکومت کسی بھی ممکنہ بحران سے نمٹنے کے لیے تیار، ذمہ دار اور فعال ہے۔
سیلاب متاثرین کو یقین دلایا گیا ہے کہ ریاست ان کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر ممکن امداد اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہر سطح پر اقدامات جاری ہیں۔



