
رپورٹ: عالمی امور ڈیسک
واشنگٹن / سیئٹل — دنیا کی سب سے بڑی ای-کامرس کمپنی ایمیزون نے فیڈرل ٹریڈ کمیشن (FTC) کے ساتھ ایک تاریخی تصفیہ پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے 2.5 بلین ڈالر کی خطیر رقم ادا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ تصفیہ ایمیزون کے خلاف دائر ان الزامات کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ کمپنی نے صارفین کو اپنی پرائم سبسکرپشن سروس میں سائن اپ کرنے کے لیے دھوکہ دہی کے حربے استعمال کیے، اور پھر اسے منسوخ کرنا جان بوجھ کر مشکل بنا دیا۔
FTC نے جمعرات کو جاری کردہ پریس ریلیز میں تصدیق کی کہ تصفیے کے تحت ایمیزون 1 بلین ڈالر کا سول جرمانہ ادا کرے گا جبکہ 35 ملین صارفین کو مجموعی طور پر 1.5 بلین ڈالر کی واپسی کی جائے گی — یہ صارفین وہ ہیں جو کمپنی کے "فریب پر مبنی سبسکرپشن طریقوں” سے متاثر ہوئے۔
امریکی تاریخ کا سب سے بڑا سول جرمانہ
FTC کے مطابق یہ امریکہ کی تاریخ کا سب سے بڑا سول جرمانہ ہے جو کسی صارفین سے متعلق قانون کی خلاف ورزی پر عائد کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی، یہ وہ دوسرا سب سے بڑا ریفنڈ پروگرام ہے جو FTC نے کسی کمپنی سے صارفین کے لیے حاصل کیا ہے۔
FTC کے چیئرمین اینڈریو فرگوسن نے ایک سخت بیان میں کہا:
"آج، ہم نے تاریخ رقم کی ہے اور لاکھوں امریکیوں کے لیے ایک یادگار فتح حاصل کی ہے جو ان سبسکرپشنز سے تنگ آچکے ہیں جو شروع تو آسانی سے ہو جاتی ہیں، مگر ختم کرنا ناممکن لگتا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا:
"ایمیزون نے دانستہ طور پر صارفین کو پرائم میں اندراج کے لیے ایسے حربے استعمال کیے جو ذہنی طور پر انہیں دھوکہ دیتے ہیں، اور پھر اس اندراج کو منسوخ کرنا غیرضروری طور پر پیچیدہ بنا دیا۔”
پس منظر: ایف ٹی سی بمقابلہ ایمیزون
یہ مقدمہ پہلی مرتبہ 2023 میں دائر کیا گیا تھا، جب بائیڈن انتظامیہ کے تحت FTC نے ایمیزون کے ’ڈارک پیٹرنز‘ (Dark Patterns) — یعنی صارفین کو نفسیاتی طور پر متاثر کرنے والی ویب ڈیزائن تکنیکیں — استعمال کرنے پر قانونی کارروائی شروع کی۔ ایف ٹی سی کا مؤقف تھا کہ ایمیزون نے سبسکرپشن کے اندراج کو "معمولی کلکس کے ذریعے” ممکن بنایا، لیکن منسوخی کے لیے "جداگانہ پیچیدہ مراحل” رکھے، تاکہ صارف نادانستہ طور پر سروس کو جاری رکھے۔
ایمیزون کا ردعمل: "قانون کی مکمل پاسداری کی”
ایمیزون کے ترجمان مارک بلافکن نے ایک بیان میں تصفیے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا:
"ایمیزون اور ہمارے ایگزیکٹوز نے ہمیشہ قانون کی مکمل پیروی کی ہے۔ یہ تصفیہ ہمیں آگے بڑھنے اور صارفین کے لیے اختراعات پر توجہ مرکوز کرنے کا موقع دیتا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ:
"ہم پرائم ممبرشپ کو سائن اپ اور منسوخ کرنا صارفین کے لیے ہمیشہ آسان بناتے ہیں، اور دنیا بھر کے لاکھوں وفادار پرائم ممبرز کے لیے بے شمار فوائد فراہم کرتے ہیں۔”
ایمیزون نے اپنی کسی بھی "غلطی” کو تسلیم نہیں کیا، اور نہ ہی کسی جرم کا اعتراف کیا ہے، البتہ کمپنی نے FTC کی طرف سے تجویز کردہ متعدد تبدیلیوں پر عمل درآمد کا آغاز کر دیا ہے۔
کیا بدلے گا؟ — پرائم سروس کے لیے واضح شرائط، آسان منسوخی
FTC کے مطابق اب ایمیزون پر لازم ہوگا کہ وہ:
پرائم کی شرائط کو واضح اور نمایاں انداز میں ظاہر کرے
صارفین کو سائن اپ کے دوران پرائم کے فوائد اور لاگت کے بارے میں صاف اور تفصیلی معلومات فراہم کرے
منسوخی کا عمل آسان، قابلِ فہم اور چند مراحل میں مکمل بنائے
اب صارفین کو پرائم کے اشتہار کے ساتھ "نہیں، میں مفت شپنگ نہیں چاہتا” جیسے گمراہ کن بٹن کے ذریعے دباؤ میں نہیں لایا جا سکتا
پرائم کی اہمیت اور مالی اثرات
ایمیزون کی پرائم سروس کمپنی کے کاروباری ماڈل کا مرکزی ستون ہے۔ فی الحال پرائم سبسکرپشن $14.99 ماہانہ یا $139 سالانہ میں دستیاب ہے۔ ابتدائی طور پر صرف تیز ترسیل کے لیے شروع کی گئی یہ سروس اب ایک جامع پلیٹ فارم بن چکی ہے، جو ویڈیو اسٹریمنگ، گروسری ڈیلیوری، کھانے اور ایندھن پر رعایتیں، اور سبسکرائبر ایکسکلوسیو ڈیلز جیسی خدمات فراہم کرتی ہے۔
تجزیاتی ادارے Emarketer کے مطابق، 2024 میں پرائم نے $44 بلین کی آمدن حاصل کی — اور 2.5 بلین ڈالر کا جرمانہ اس آمدن کا محض 5.6 فیصد بنتا ہے۔ تجزیہ کار زیک اسٹمبر کا کہنا ہے:
"یہ تصفیہ پرائم کی منسوخی کے عمل کو یقینی طور پر بہتر بنا سکتا ہے، لیکن اس سے پرائم کی مقبولیت اور مالی طاقت کو بڑا دھچکہ نہیں لگے گا۔”
کتنے صارفین متاثر ہوئے؟
ایمیزون نے واضح طور پر اپنے امریکی پرائم ممبرز کی تعداد کا انکشاف نہیں کیا، تاہم Consumer Intelligence Research Partners کے مطابق، مارچ 2025 تک امریکہ میں 197 ملین سے زائد صارفین ایمیزون پرائم سے جڑے ہوئے تھے۔ ان میں سے تقریباً 35 ملین صارفین اس دھوکہ دہی کے شکار سمجھے جاتے ہیں، جنہیں اب جزوی یا مکمل رقم کی واپسی کی جائے گی۔
عالمی اثرات اور صارفین کے لیے پیغام
یہ مقدمہ اور تصفیہ ڈیجیٹل سبسکرپشن ماڈلز میں شفافیت کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ صارفین کے حقوق کے تحفظ کی علمبردار تنظیموں نے اسے "استعمال کنندگان کی فتح” قرار دیا ہے۔ FTC کا کہنا ہے کہ یہ کیس دیگر بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لیے بھی ایک مثال بنے گا کہ وہ اندراج اور منسوخی کے عمل کو زیادہ شفاف اور صارف دوست بنائیں۔
نتیجہ: ایک مضبوط پیغام
یہ تصفیہ واضح پیغام دیتا ہے کہ ڈیجیٹل معیشت کے اس دور میں جہاں ہر دوسری سروس سبسکرپشن پر مبنی ہو چکی ہے، وہاں شفافیت، صارف کی رضامندی، اور منصفانہ سلوک بنیادی اصول بن چکے ہیں۔ ایمیزون جیسے عالمی ادارے کو بھی ان اصولوں سے انحراف پر نہ صرف مالی طور پر جوابدہ ٹھہرایا جا سکتا ہے، بلکہ عوامی سطح پر تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔



