یورپاہم خبریں

چرچ آف انگلینڈ کی قیادت پہلی بار ایک خاتون کے سپرد

اپنی تقرری کی تصدیق کے بعد اپنے پہلے بیان میں ملالی نے کہا کہ اگرچہ یہ ایک ''بڑی ذمہ داری‘‘ ہے، تاہم وہ ''خدا پر اعتماد اور سکون‘‘ محسوس کرتی ہیں کہ وہ انہیں یہ بوجھ اٹھانے کی طاقت دے گا۔

جاوید اختر اے پی، روئٹرز کے ساتھ

سارہ ملالی مارچ 2026 میں باضابطہ طور پر چرچ آف انگلینڈ کی قیادت سنبھالنے والی پہلی خاتون رہنما بن جائیں گی۔ افریقہ اور ایشیا کے قدامت پسند اینگلیکن کلیساؤں کے ایک گروپ نے اس تقرری پر تنقید کی ہے۔

انگلینڈ کی سابق چیف نرسنگ آفیسر سارہ ملالی کی آئندہ چند ماہ میں ایک قانونی تقریب کے ذریعے چرچ آف انگلینڈ کی اعلیٰ ترین بشپ کے طور پر تصدیق کر دی جائے گی۔

اپنی تقرری کی تصدیق کے بعد اپنے پہلے بیان میں ملالی نے کہا کہ اگرچہ یہ ایک ”بڑی ذمہ داری‘‘ ہے، تاہم وہ ”خدا پر اعتماد اور سکون‘‘ محسوس کرتی ہیں کہ وہ انہیں یہ بوجھ اٹھانے کی طاقت دے گا۔

ملالی جنوری میں کینٹربری کیتھیڈرل میں ایک تقریب کے دوران باضابطہ طور پر کینٹربری کی آرچ بشپ بن جائیں گی۔

سارہ ملالی
سارہ ملالی دنیا بھر کے 8 کروڑ 50 لاکھ اینگلیکن مسیحیوں کی رسمی سربراہ بن جائیں گیتصویر: Paul Childs/WPA/Getty Images

اینگلیکن چرچ کی روحانی رہنما

ملالی نے جسٹن ویلبی کی جگہ یہ عہدہ سنبھالا ہے، جنہوں نے نومبر 2024 میں استعفیٰ دے دیا اور جنوری 2025 میں جنسی زیادتی کے ایک اسکینڈل کو غلط انداز میں سنبھالنے کے بعد یہ عہدہ چھوڑ دیا تھا۔

ملالی دنیا بھر کے 8 کروڑ 50 لاکھ اینگلیکن مسیحیوں کی رسمی سربراہ بن جائیں گی، تاہم جیفکان، جو افریقہ اور ایشیا میں قدامت پسند اینگلیکن کلیساؤں کا اتحاد ہے، نے ان کی تقرری پر تنقید کی ہے۔

جیفکان نے کہا کہ ان کی تقرری سے ظاہر ہوتا ہے کہ چرچ کی انگلش شاخ نے ”رہنمائی کی اپنی اتھارٹی چھوڑ دی ہے۔‘‘

اگرچہ برطانیہ کے بادشاہ چارلس چرچ آف انگلینڈ کے سربراہ ہیں، لیکن آرچ بشپ آف کینٹربری سب سے سینئر بشپ ہوتے ہیں اور چرچ کے روحانی رہنما مانے جاتے ہیں۔

سارہ ملالی
اصلاحات کے بعد سارہ ملالی 2015 میں چرچ آف انگلینڈ میں بشپ کے طور پر مقرر ہونے والی پہلی خواتین میں شامل ہوئیں۔تصویر: Getty Images/P. Macdiarmid

اصلاحات کے بعد کسی خاتون کے لیے یہ عہدہ ممکن ہوا

ملالی 2002 میں پادری مقرر ہوئی تھیں اور 2015 میں چرچ آف انگلینڈ میں بشپ کے طور پر مقرر ہونے والی پہلی خواتین میں شامل ہوئیں۔

وہ 2018 سے لندن کی بشپ کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں اور انہیں ایک ترقی پسند شخصیت سمجھا جاتا ہے، جنہوں نے سول پارٹنرشپ اور شادی میں ہم جنس جوڑوں کے لیے برکت کی اجازت جیسے معاملات کی حمایت کی۔

گیارہ سال قبل اصلاحات متعارف کرائی گئی تھیں جن سے کسی خاتون کے لیے یہ عہدہ سنبھالنا ممکن ہوا تھا، جس کا مطلب ہے کہ ملالی قانوناﹰ کینٹربری کی 106ویں آرچ بشپ بن سکتی ہیں۔

اپنے پہلے بیان میں انہوں نے کہا، ”میں بہت سادگی سے یہ چاہتی ہوں کہ چرچ اپنے اعتماد میں اضافہ کرتا رہے۔‘‘

’’میں ایمان کے اس سفر کو ان لاکھوں لوگوں کے ساتھ بانٹنے کی منتظر ہوں جو خدا اور اپنی برادریوں کی خدمت کر رہے ہیں، چاہے وہ برطانیہ میں رہتے ہوں یا عالمی اینگلیکن کمیونٹی میں۔‘‘

کنگ چارلس
بادشاہ کی حیثیت سے کنگ چارلس چرچ آف انگلینڈ کے سپریم گورنر ہیںتصویر: Adrian Wyld/The Canadian Press/AP/picture alliance

کنگ چارلس نے باضابطہ منظوری دے دی

روایتی طریقے کے مطابق وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے دفتر نے کنگ چارلس کی باضابطہ منظوری کے بعد ملالی کی تقرری کا اعلان کیا۔

بادشاہ کی حیثیت سے چارلس چرچ آف انگلینڈ کے سپریم گورنر ہیں۔ یہ کردار 16ویں صدی میں اس وقت قائم ہوا تھا، جب کنگ ہنری ہشتم نے کیتھولک چرچ سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔

اسٹارمر نے اپنے بیان میں کہا، ”آرچ بشپ آف کینٹربری ہماری قومی زندگی میں ایک کلیدی کردار ادا کریں گی۔ میں ان کی کامیابی کی دعا کرتا ہوں اور ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں۔‘‘

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button