
ہارمونز کے بغیر menopause کو نشانہ بنانے کے لیے رجونورتی کی نئی دوا کو ایف ڈی اے کی منظوری مل گئی۔
ایف ڈی اے نے رجونورتی کی خواتین کے لیے ہارمون فری گرم چمکوں کا علاج منظور کر لیا: ایلزنزینیٹنٹ کو Lynkuet کے نام سے مارکیٹ میں پیش کیا جائے گا
واشنگٹن: امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے حال ہی میں ایک نئی دوا، ایلزنزینیٹنٹ (elinzanetant)، کی منظوری دی ہے جو ہارمون تھراپی کے بغیر رجونورتی کی خواتین میں گرم چمکوں اور رات کے پسینے جیسے مشکلات کو دور کرنے کے لیے استعمال کی جا سکے گی۔ یہ دوا نومبر سے Lynkuet کے برانڈ نام سے امریکہ میں دستیاب ہو گی۔ اس دوا کو بایر (Bayer) کمپنی نے تیار کیا ہے، اور اس کی منظوری رجونورتی کی علامات کے غیر ہارمونل علاج کے لیے ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔
ایلزنزینیٹنٹ کا کام کرنے کا طریقہ:
ایلزنزینیٹنٹ دماغ میں وہ کیمیائی سگنلز روکتا ہے جو رجونورتی کی وجہ سے ہونے والی گرم چمکوں اور رات کے پسینے کا سبب بنتے ہیں۔ ان علامات کو واسوموٹر علامات (VMS) کہا جاتا ہے اور یہ رجونورتی میں مبتلا خواتین میں عام طور پر پائے جاتے ہیں۔ یہ دوا خواتین کے دماغ میں موجود نیورونز کو اس طرح متاثر کرتی ہے کہ گرم چمک اور رات کے پسینے جیسے شدید مسائل سے نمٹنے میں مدد ملتی ہے، بغیر ہارمونز کے استعمال کے۔
اس دوا کے ذریعے، خواتین جو ہارمون تھراپی کے متبادل کی تلاش میں ہیں، ان کے لیے ایک نیا اور مؤثر علاج سامنے آیا ہے۔
ایف ڈی اے کی منظوری:
بایر کے ایگزیکٹو نائب صدر کرسٹین روتھ نے اس اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، "یہ ایف ڈی اے کی منظوری ایک جرات مندانہ قدم کی نمائندگی کرتی ہے۔ یہ ہمارا پہلا ہارمون فری علاج ہے جو رجونورتی کی واسوموٹر علامات کو ختم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ دوا رجونورتی کی دیکھ بھال کے لیے نئے اور مؤثر طریقوں کے دروازے کھولے گی۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "رجونورتی کی علامات کے لیے مزید انفرادی علاج کی ضرورت ہے، اور Lynkuet اس خلا کو پُر کرتا ہے جو خواتین کو اس اہم مسئلے کے حل کے لیے درکار تھا۔”
ایلزنزینیٹنٹ کی تاثیر:
ایلزنزینیٹنٹ کے فیز 3 کلینیکل ٹرائلز میں 628 پوسٹ مینوپاسل خواتین کو شامل کیا گیا، اور اس کے نتائج بہت مثبت رہے۔ 12 ہفتوں کے دوران، دوا لینے والی خواتین نے اپنے واسوموٹر علامات میں 73 فیصد تک کمی رپورٹ کی، جب کہ پلیسبو (جعلی دوا) لینے والی خواتین نے صرف 47 فیصد کمی دیکھی۔
اس دوا کے استعمال سے خواتین کی گرم چمکوں اور رات کے پسینے میں نمایاں کمی آئی، جس سے ایک طویل مدت کے دوران راحت کی امید بھی پیدا ہوئی ہے۔
ڈاکٹر جواین پنکرٹن، جو UVA ہیلتھ میں مڈ لائف ہیلتھ کے ڈائریکٹر ہیں، نے کہا، "یہ دوا ان خواتین کے لیے ایک بڑی امید ہے جو ہارمون تھراپی کے متبادل کے طور پر مؤثر علاج کی تلاش میں ہیں، خاص طور پر ان خواتین کے لیے جو صحت کے مسائل یا خطرات کی وجہ سے ہارمونل علاج نہیں کر سکتیں۔”
ہارمون تھراپی کے متبادل کی ضرورت:
ہارمون تھراپی، جو رجونورتی کے دوران خواتین میں ایسٹروجن کی کمی کو پورا کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے، کچھ خواتین کے لیے ایک مؤثر علاج ثابت ہو سکتی ہے۔ تاہم، بعض خواتین کو صحت کے مسائل جیسے کینسر، دل کی بیماری، یا خون کی جمنے کے خطرات کی وجہ سے ہارمون تھراپی سے گزرنے کی تجویز نہیں دی جاتی۔ ان خواتین کے لیے ہارمون فری علاج کا ہونا ضروری تھا، اور ایلزنزینیٹنٹ نے اس خلا کو پُر کیا ہے۔
مستقبل کی توقعات:
2023 میں ایف ڈی اے نے رجونورتی کی ایک اور دوا، فیزولینٹ (fezolinetant)، کو بھی منظور کیا تھا، جو گرم چمک کے علاج کے لیے ایک ہارمون فری متبادل ہے۔ دونوں دوا¶ں نے ایک نئے راستے کو دریافت کیا ہے جو دماغ کے مخصوص حصوں میں نیورونز کے سگنلز کو روکتا ہے، جس کے نتیجے میں گرم چمکوں اور رات کے پسینے میں کمی آتی ہے۔
کلیئر گل، نیشنل مینوپاز فاؤنڈیشن کی صدر اور بانی، نے اس دوا کی منظوری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، "یہ بہت ضروری ہے کہ خواتین کو اپنے رجونورتی کی علامات کے لیے متبادل علاج کے آپشنز ملیں۔ آج کی منظوری خواتین کے لیے علاج کے مزید انتخاب فراہم کرتی ہے، جو ان کی زندگیوں میں بہتری لا سکتی ہے۔”
رجونورتی اور گرم چمک:
رجونورتی کی علامات، خاص طور پر گرم چمک، خواتین کی زندگی میں ایک خلل ڈالنے والی اور پریشان کن حقیقت ہو سکتی ہیں۔ گرم چمک وہ اچانک شدید گرمی کا احساس ہوتا ہے جو عام طور پر چہرے، سینے اور سر کے ارد گرد محسوس ہوتا ہے۔ اس دوران پسینہ آنا اور جلد کا سرخ ہو جانا بھی معمول کی بات ہے۔ یہ علامات دن میں کئی بار ہو سکتی ہیں اور خواتین کی روزمرہ زندگی کو متاثر کر سکتی ہیں۔
ضمنی اثرات:
ایلزنزینیٹنٹ کے استعمال کے دوران سب سے زیادہ عام ضمنی اثرات میں غنودگی، تھکاوٹ، اور سر درد شامل ہیں۔ تاہم، زیادہ تر خواتین نے اس دوا کو بہتر انداز میں برداشت کیا اور کوئی سنگین اثرات سامنے نہیں آئے۔
اختتام:
ایف ڈی اے کی طرف سے ایلزنزینیٹنٹ کی منظوری رجونورتی کی علامات کے علاج کے لیے ایک نیا دور ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ دوا ہارمون فری ہے اور خواتین کے لیے ایک اہم متبادل علاج فراہم کرتی ہے، خاص طور پر ان کے لیے جو ہارمون تھراپی کے متبادل کے طور پر کچھ اور تلاش کر رہی ہیں۔ صحت کے ماہرین کی جانب سے اس دوا کو انتہائی مثبت ردعمل ملا ہے، اور توقع کی جا رہی ہے کہ یہ دوا خواتین کی زندگیوں میں بہتری لائے گی اور رجونورتی کے دوران پیدا ہونے والی مشکلات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔



