
نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودہا کے بورڈ آف گورنرز کا پہلا اجلاس — 13 نکاتی ایجنڈا متفقہ طور پر منظور
ادارے کو جدید ترین طبی آلات، شفاف انتظامی نظام اور ماہر عملے کے ذریعے ایک ماڈل ہیلتھ انسٹی ٹیوشن بنایا جا رہا ہے
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوزکے ساتھ:
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودہا کے بورڈ آف گورنرز کا پہلا باضابطہ اجلاس لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت چیئرپرسن و مشیر صحت پنجاب میجر جنرل (ر) ڈاکٹر اظہر محمود کیانی نے کی۔ یہ اجلاس پنجاب حکومت کے اس وژن کا اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے جس کا مقصد صوبے میں جدید اور عالمی معیار کی صحت سہولیات کو فروغ دینا ہے۔
اجلاس میں بورڈ کے دیگر اہم اراکین، جن میں سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن عظمت محمود خان، عبدالجبار شاہین، ڈاکٹر شجاعت علی، میڈم پروین قادر آغا، کرنل (ر) افتخار الحسن، ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹر وارث فاروق، ڈاکٹر ہارون جمیل اور ڈاکٹر اظہر رشید شامل تھے، نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری قانون اور سیکرٹری پلاننگ نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس کے آغاز میں تمام اراکین کا تعارف کرایا گیا، جس کے بعد 13 نکاتی ایجنڈا پیش کیا گیا جس پر تفصیلی غور و خوض کے بعد متفقہ منظوری دی گئی۔ اجلاس میں انسٹی ٹیوٹ کے قانونی اور انتظامی ڈھانچے کی توثیق، نوٹیفکیشن کی منظوری، اور اعلیٰ انتظامی عہدوں — ڈین، ڈائریکٹر، میڈیکل ڈائریکٹر، نرسنگ ڈائریکٹر اور فنانس ڈائریکٹر — کی تقرریوں کی منظوری دی گئی۔
بورڈ نے ادارے کے بینک اکاؤنٹس کے قیام، ابتدائی عملے کی بھرتی، رولز اینڈ ریگولیشنز کی تیاری، یوٹیلٹی سروسز اور مالیاتی انتظامات سے متعلق مختلف تجاویز کی بھی منظوری دی۔ اس کے علاوہ "اسٹیبلشمنٹ فنڈ” اور "انسٹی ٹیوشنل فنڈ” کے قیام کی منظوری دی گئی تاکہ ادارے کے مالی معاملات کو شفاف اور پائیدار بنیادوں پر استوار کیا جا سکے۔ اجلاس کے دوران ایچ آر کمیٹی، فنانس کمیٹی اور پراجیکٹ امپلیمنٹیشن کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جو مستقبل میں ادارے کے آپریشنل معاملات کی نگرانی کرے گی۔
اس موقع پر چیئرپرسن میجر جنرل (ر) ڈاکٹر اظہر محمود کیانی نے کہا کہ نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودہا خطے کے عوام کے لیے جدید ترین طبی سہولیات کی فراہمی کا مرکز بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف صحت کے شعبے میں انقلابی تبدیلیوں کے لیے پرعزم ہیں اور یہ انسٹی ٹیوٹ انہی اصلاحات کا عملی مظہر ہے۔
سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن عظمت محمود خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے وژن کے مطابق اس منصوبے کو جلد از جلد مکمل اور فعال بنایا جائے گا تاکہ دل کے مریضوں کے لیے جدید علاج کی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔
ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹر وارث فاروق نے بتایا کہ ادارے کو جدید ترین طبی آلات، شفاف انتظامی نظام اور ماہر عملے کے ذریعے ایک ماڈل ہیلتھ انسٹی ٹیوشن بنایا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق ادارے کا بنیادی مقصد مریضوں کو عالمی معیار کا علاج فراہم کرنا اور صحت عامہ کے نظام میں بہتری لانا ہے۔
اجلاس میں سی او آئی ڈیپ نے ہسپتال کی تعمیراتی پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دو سو بستروں پر مشتمل یہ جدید ہسپتال دسمبر 2025 کے اختتام تک مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ منصوبے کے لیے سو فیصد فنڈز جاری ہو چکے ہیں اور عمارت کے تمام سات فلور مکمل ہو چکے ہیں جبکہ اندرونی فنشنگ اور آلات کی خریداری کا عمل جاری ہے۔
چیئرپرسن میجر جنرل (ر) ڈاکٹر اظہر محمود کیانی نے تمام بورڈ ممبران کے تعاون کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ اجلاس میں منظور کیے گئے تمام فیصلوں پر فوری عمل درآمد یقینی بنایا جائے تاکہ ادارہ جلد مکمل طور پر فعال ہو کر عوام کو ریلیف فراہم کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ نہ صرف سرگودہا بلکہ پورے وسطی پنجاب کے عوام کے لیے امراضِ قلب کے علاج میں امید کی ایک نئی کرن ثابت ہوگا۔
ذرائع کے مطابق، نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودہا کے قیام سے خطے میں دل کے امراض کے علاج کے لیے لاہور یا راولپنڈی جانے کی ضرورت کم ہو جائے گی اور مقامی سطح پر عالمی معیار کی سہولیات دستیاب ہوں گی۔ یہ منصوبہ صوبائی حکومت کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ صحت کے شعبے میں اصلاحات صرف اعلانات تک محدود نہ رہیں بلکہ عملی اقدامات کی صورت میں عوام کے سامنے آئیں۔



