پاکستاناہم خبریں

ترکیہ کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا کا پاکستان کا دورہ: دو طرفہ تعاون بڑھانے پر اہم فیصلے

وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس بات پر زور دیا کہ انسانی سمگلنگ اور غیر قانونی امیگریشن عالمی سطح پر ایک سنگین مسئلہ ہے جس کا مؤثر سدباب صرف بین الاقوامی تعاون سے ہی ممکن ہے

انصار ذاہد-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

ترکیہ کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا کا پاکستان کا دو روزہ دورہ، دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی اور داخلی امور میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے حوالے سے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ترکیہ کے وزیر داخلہ کا وزارت داخلہ پہنچنے پر پرتپاک استقبال کیا، جس کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان ون ٹو ون ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات کے دوران اہم سیکیورٹی، انسداد دہشت گردی، انسداد منشیات، انسانی سمگلنگ، بارڈر سیکیورٹی، سائبر کرائم، پولیس اور کوسٹ گارڈ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفود کی سطح پر مذاکرات: دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا عہد

بعد ازاں دونوں وزرائے داخلہ کی قیادت میں وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے۔ ان مذاکرات میں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان انسداد دہشت گردی، امیگریشن اور انسانی سمگلنگ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس بات پر زور دیا کہ انسانی سمگلنگ اور غیر قانونی امیگریشن عالمی سطح پر ایک سنگین مسئلہ ہے جس کا مؤثر سدباب صرف بین الاقوامی تعاون سے ہی ممکن ہے۔ دونوں وزرائے داخلہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ممالک اس مسئلے کے حل کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گے۔

جوائنٹ ورکنگ گروپ کا قیام

پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دونوں ممالک کی وزارت داخلہ کے مابین تعاون بڑھانے کے لیے ایک جوائنٹ ورکنگ گروپ کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا۔ یہ گروپ ہر سال چار مرتبہ ملاقات کرے گا اور مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ کے لیے اہم فیصلے کرے گا۔ ترکیہ کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کی سیکیورٹی کی صورتحال آپس میں جڑی ہوئی ہے، اور دونوں ممالک کی مشترکہ کوششوں سے ہی دہشت گردی، منشیات کی اسمگلنگ اور دیگر سیکیورٹی چیلنجز کا مؤثر انداز میں مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

انسداد دہشت گردی اور منشیات کے شعبوں میں تعاون کا عزم

ملاقات میں پاکستان کے انسداد دہشت گردی اور انسداد منشیات کے شعبوں میں ترکیہ کی بھرپور حمایت اور تعاون پر بات چیت کی گئی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان کی اینٹی نارکوٹکس فورس محدود وسائل کے باوجود کامیابی کے ساتھ کام کر رہی ہے، اور گزشتہ پانچ سال میں پاکستان سے ترکیہ تک منشیات کی اسمگلنگ کا ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ اس پر ترکیہ کے وزیرِ داخلہ نے پاکستان کی اینٹی نارکوٹکس فورس کی کارکردگی کو سراہا اور دونوں ممالک کے درمیان اس شعبے میں مزید تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

انٹرپول کے انتخابات میں ترکیہ کی حمایت

ملاقات میں پاکستان نے انٹرپول کے آئندہ انتخابات میں ترکیہ کی بھرپور حمایت کا اعلان بھی کیا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مضبوط سیکیورٹی تعاون عالمی فورمز پر بھی نظر آنا چاہیے، اور انٹرپول کے انتخابات میں ترکیہ کی حمایت پاکستان کے مضبوط عزم کا مظہر ہے۔

پولیس ٹریننگ اور دیگر شعبوں میں تعاون

دونوں وزرائے داخلہ نے پولیس ٹریننگ کے شعبے میں بھی تعاون بڑھانے اور مختلف سیکیورٹی شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنے پر اتفاق کیا۔ وزیر داخلہ ترکیہ علی یرلیکایا نے کہا کہ ترکیہ پاکستان کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے اور دونوں ممالک کی سیکیورٹی فورسز کے درمیان مسلسل تعاون سے دونوں ممالک کی سلامتی مزید مستحکم ہوگی۔

ترکیہ کا پاکستان کی میزبانی پر شکریہ

دورے کے دوران وزیرِ داخلہ علی یرلیکایا نے پاکستان میں شاندار مہمان نوازی پر اپنے پاکستانی ہم منصب محسن نقوی کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے دی گئی پذیرائی اور تعاون کی فضا نے اس دورے کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

ترکیہ کے وفد کا دورہ

ترکیہ کے وزیر داخلہ کے ہمراہ آنے والے وفد میں وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری، وفاقی سیکرٹری داخلہ، سپیشل سیکرٹری داخلہ، ایڈیشنل سیکرٹریز داخلہ، ڈی جی اے این ایف، ڈی جی ایف آئی اے، کمانڈنٹ این پی اے، آئی جی ایف سی، نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا، ڈی جی این سی سی آئی اے، چیف کمشنر و آئی جی اسلام آباد اور ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن بھی شامل تھے۔ یہ وفد دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی اور داخلی امور میں بڑھتے ہوئے تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اہم کردار ادا کرے گا۔

اختتامیہ

ترکیہ کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی، انسداد دہشت گردی، منشیات کے خلاف جنگ اور انسانی سمگلنگ کے خلاف تعاون کو مزید مستحکم کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ جوائنٹ ورکنگ گروپ کے قیام سے دونوں ممالک کے سیکیورٹی اداروں کے درمیان قریبی تعاون کے امکانات بڑھیں گے، جس سے نہ صرف دونوں ممالک کی سیکیورٹی صورتحال مزید مستحکم ہو گی بلکہ عالمی سطح پر دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ جیسے مسائل کے خلاف بھی مشترکہ کوششوں میں تیزی آئے گی۔ یہ دورہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت دینے اور ایک مضبوط سیکیورٹی اتحاد قائم کرنے کے عزم کا عکاس ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button