
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے آج آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں منعقدہ یومِ فتح کی پریڈ کے موقع پر ترکیہ کے صدر عزت مآب رجب طیب ایردوان سے اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں چیف آف دی آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔
یہ ملاقات نہ صرف دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ کے لیے ایک اہم سنگِ میل قرار دی جا رہی ہے بلکہ اس نے پاکستان اور ترکیہ کے مابین اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کی راہ ہموار کر دی ہے۔
دوطرفہ تعلقات کا جامع جائزہ
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا۔
انہوں نے باہمی دلچسپی کے شعبوں — بالخصوص سیاسی، دفاعی، اقتصادی، تجارتی، سرمایہ کاری، تعلیم، ثقافت اور عوامی روابط — میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان، ترکیہ کے ساتھ تعلقات کو اسٹریٹجک تعاون اور دیرینہ برادرانہ رشتے کے طور پر دیکھتا ہے، جو مشترکہ مذہبی، تاریخی اور ثقافتی اقدار پر مبنی ہیں۔
یومِ جمہوریہ کی مبارکباد اور ترکیہ کے عوام سے اظہارِ یکجہتی
وزیراعظم نے ترکیہ کے یومِ جمہوریہ کے موقع پر صدر ایردوان، حکومت اور عوام کو دلی مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے ترکیہ میں حالیہ سالوں میں ترقی، استحکام اور عوامی بہبود کے میدانوں میں حاصل کی گئی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ صدر ایردوان کی قیادت میں ترکیہ نے عالمی سطح پر ایک باوقار اور بااثر کردار حاصل کیا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے عوام ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں ہمیشہ شریک رہے ہیں، اور یہی تاریخی بھائی چارہ دونوں ممالک کے تعلقات کی اصل بنیاد ہے۔
مسلم اُمہ میں اتحاد اور علاقائی امن پر اتفاق
دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تفصیلی تبادلۂ خیال کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف اور صدر ایردوان نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور ترکیہ مسلم اُمہ کے دو مضبوط اور ذمہ دار ممالک ہیں جنہیں خطے اور مسلم دنیا میں امن، استحکام اور ترقی کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرنا چاہیے۔
دونوں نے فلسطین اور کشمیر کے مسائل پر مسلم دنیا کے مشترکہ مؤقف کو اجاگر کرنے اور مظلوم مسلمانوں کی آواز بننے کے عزم کا اعادہ کیا۔
مزید برآں، دونوں ممالک نے علاقائی تعاون کے فورمز — بالخصوص او آئی سی، ایکو اور ڈی ایٹ — میں قریبی رابطہ کاری جاری رکھنے پر اتفاق کیا تاکہ ترقیاتی اور سفارتی اہداف کو مؤثر انداز میں حاصل کیا جا سکے۔
تجارتی و سرمایہ کاری تعاون — وزارتی وفد جلد پاکستان آئے گا
ملاقات میں اقتصادی و تجارتی تعلقات کے فروغ پر بھی خصوصی توجہ دی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں انرجی، ٹرانسپورٹ، ہاؤسنگ، زراعت، انفراسٹرکچر اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے کاروبار دوست پالیسیاں متعارف کرائی ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو اگلے چند برسوں میں دوگنا کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
اس موقع پر طے پایا کہ ترکیہ کا ایک اعلیٰ سطحی وزارتی وفد جلد پاکستان کا دورہ کرے گا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے نئے مواقع پر عملی پیش رفت کی جا سکے۔
دفاعی اور سیکیورٹی تعاون میں وسعت
ملاقات میں دفاعی شعبے میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
چیف آف دی آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی موجودگی اس بات کی علامت تھی کہ پاکستان اور ترکیہ کے دفاعی تعلقات میں مزید وسعت کے امکانات پر غور کیا جا رہا ہے۔
دونوں ممالک نے دفاعی پیداوار، تربیت، انٹیلی جنس شیئرنگ، اور مشترکہ مشقوں کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
نتیجہ — پاک ترک دوستی کا نیا باب
وزیراعظم شہباز شریف اور صدر رجب طیب ایردوان کی یہ ملاقات نہ صرف برادرانہ تعلقات کے تسلسل کی مظہر ہے بلکہ خطے میں مشترکہ امن و ترقی کے وژن کو بھی تقویت دیتی ہے۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تعلقات محض سفارتی نہیں بلکہ دلوں کے رشتے ہیں، جو وقت گزرنے کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے۔





