
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا قائد اعظم یونیورسٹی کا دورہ
داخلی صورتحال، قومی دفاع، مس انفارمیشن اور پاک فوج کے کردار پر روشن خیال مکالمہ
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردونیوز کے ساتھ
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بدھ کے روز قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کا خصوصی دورہ کیا، جہاں انہوں نے اساتذہ اور طلباء سے تفصیلی مکالمہ کیا۔ یونیورسٹی انتظامیہ، اساتذہ اور طلباء نے ان کی آمد کا بھرپور خیر مقدم کیا اور اسے ایک مؤثر اور معلوماتی نشست قرار دیا۔
داخلی صورتحال اور قومی دفاع پر تفصیلی گفتگو
خصوصی نشست سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے ملک کی موجودہ داخلی صورتحال، قومی سلامتی کے چیلنجز اور پاک فوج کے پیشہ ورانہ کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی اور دفاع کے لیے افواجِ پاکستان ہر محاذ پر انتہائی ذمہ داری اور لگن کے ساتھ اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔
انہوں نے طلباء کو بتایا کہ ملک کے دفاع سے متعلق کسی بھی قسم کی قیاس آرائی یا غلط بیانی سے بچنا ضروری ہے، کیونکہ مس انفارمیشن آج کے دور کا سب سے بڑا چیلنج ہے۔
سوشل میڈیا پروپیگنڈا اور اصل حقائق
ڈی جی آئی ایس پی آر نے نشست میں خصوصی طور پر سوشل میڈیا پروپیگنڈا کا حوالہ دیتے ہوئے طلباء کو آگاہ کیا کہ غلط معلومات کس طرح معاشرے میں انتشار پیدا کرتی ہیں۔ انہوں نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ معلومات کی تصدیق کیے بغیر کسی بھی خبر پر یقین نہ کریں اور نہ ہی غیر مصدقہ امور کو آگے پھیلائیں۔
بھارت کے خلاف دفاعی ردعمل کی مثال
اس موقع پر وائس چانسلر قائد اعظم یونیورسٹی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت کی جانب سے کی گئی اشتعال انگیزی کے جواب میں کہا تھا کہ ’’دنیا ہمارے جواب کو دیکھے گی‘‘ اور پھر دنیا نے دیکھا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے بروقت اور مؤثر ردعمل دیتے ہوئے نہ صرف بھارتی فوج بلکہ ان کی ٹیکنالوجی کو بھی واضح طور پر مات دی۔
وائس چانسلر نے کہا کہ پاک فوج کا دفاعی جواب پاکستان کی عسکری برتری اور پیشہ ورانہ مہارت کا ثبوت تھا۔
اساتذہ اور طلباء کے تاثرات
نشست میں شریک طلباء اور اساتذہ نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کے ساتھ مکالمے نے بہت سے ابہام دور کر دیے۔ اساتذہ نے کہا کہ:
“ہم پنجابی، پٹھان، سندھی یا بلوچی نہیں—سب سے پہلے پاکستانی ہیں۔”
طلباء نے اس پرزور مؤقف کا اظہار کیا کہ پاک فوج ملک کی سلامتی کی ضامن ہے اور یہ ادارہ عوام کی ہی صفوں سے نکل کر وجود میں آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ:
“ہم پاکستانی ہیں اور پاک آرمی ہم میں سے ہے۔ ہم اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔”
ملک بھر سے طلباء کی شرکت
اس خصوصی نشست میں پاکستان کے ہر صوبے، ضلع اور تحصیل سے تعلق رکھنے والے طلباء شریک ہوئے۔ طلباء نے مس انفارمیشن، سکیورٹی معاملات، ملکی سیاست اور قومی سلامتی سے متعلق متعدد سوالات کیے، جن کا ڈی جی آئی ایس پی آر نے مدلل اور تفصیلی جواب دیا۔
ملاقات کا اختتام
تقریب کے اختتام پر یونیورسٹی انتظامیہ نے ڈی جی آئی ایس پی آر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایسی نشستیں طلباء کی فکری تربیت اور قومی شعور کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی طلباء کے جذبے کو سراہا اور قوم کے نوجوانوں کو پاکستان کا مستقبل قرار دیا۔



