پاکستاناہم خبریں

وزیراعظم شہباز شریف کا ریلوے نظام کی بین الاقوامی طرز پر بہتری کا فیصلہ

پاکستان ریلوے کی بحالی کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات لائقِ تحسین ہیں

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان ریلوے میں علاقائی روابط اور بین الاقوامی ٹرین لنکس کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے بین الاقوامی معیار کے قانونی اور معاشی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی مستقبل میں ریلوے کا کردار انتہائی اہم ہے اور اس شعبے کی بحالی و ترقی حکومتی ترجیحات میں شامل ہے۔

اہم اجلاس کی صدارت

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ریلوے کے امور پر ایک اہم اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی، سیکریٹری ریلوے، چیئرمین ریلوے بورڈ اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ریلوے کی موجودہ صورتحال، جاری منصوبوں اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

“ریلوے معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے” — وزیراعظم

وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مضبوط اور موثر ریلوے نظام کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔
انہوں نے مزید کہا:

“پاکستان ریلوے کی بحالی کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات لائقِ تحسین ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال، ٹریک اپ گریڈیشن، مسافروں کی سہولیات اور فریٹ سروسز کی بہتری ہماری اولین ترجیحات ہیں۔”

وزیراعظم نے وزیرِ ریلوے حنیف عباسی اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ہدایت دی کہ ریلوے کی زمین اور پراپرٹی کے حوالے سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) ماڈل کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے تاکہ محکمے کی آمدنی میں اضافہ ہو اور غیر استعمال شدہ وسائل کو فائدہ مند بنایا جا سکے۔


ڈیجیٹائزیشن میں بڑی پیشرفت — ‘رابطہ’ سسٹم فعال

اجلاس کے دوران پاکستان ریلوے کے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن پروگرام پر بھی بریفنگ دی گئی، جہاں بتایا گیا کہ:

  • ’رابطہ‘ کے 7 ڈیجیٹل پورٹلز فعال ہیں۔

  • 56 ٹرینیں رابطہ سسٹم پر منتقل کر دی گئی ہیں۔

  • 54 ریلوے اسٹیشنز مکمل طور پر ڈیجیٹائز ہو چکے ہیں۔

حکام کے مطابق اس جدید نظام کے ذریعے ٹکٹنگ، فریٹ بکنگ، شیڈولنگ، مانٹرنگ اور مسافر سہولیات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔


ملک بھر کے اسٹیشنز پر مفت Wi-Fi سروس کا دائرہ مزید وسیع

بریفنگ میں بتایا گیا کہ کراچی، لاہور، راولپنڈی اور فیصل آباد کے ریلوے اسٹیشنوں پر پہلے سے مفت وائی فائی سروس فراہم کی جا چکی ہے، جبکہ:

  • مزید 48 ریلوے اسٹیشنوں پر 31 دسمبر 2025 تک مفت وائی فائی فراہم کیا جائے گا۔

حکام کے مطابق اس سہولت سے مسافروں کو سفر کے دوران بہتر رابطہ میسر آئے گا اور ڈیجیٹل بکنگ و معلومات تک فوری رسائی ممکن ہوگی۔


فریٹ کی جدید کاری — آن لائن بکنگ اور ڈیجیٹل ویئنگ برج

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ریلوے فریٹ کی شفافیت اور رفتار بڑھانے کے لیے:

  • فریٹ آن لائن بکنگ سسٹم متعارف کرا دیا گیا ہے۔

  • کراچی سٹی ریلوے اسٹیشن پر ڈیجیٹل ویئنگ برج کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کر دیا گیا ہے۔

  • اگلے مرحلے میں یہ جدید نظام پپری، کراچی چھاؤنی، پورٹ قاسم، لاہور اور راولپنڈی میں بھی نصب کیا جائے گا۔

یہ نظام وزن کی پیمائش کو زیادہ درست، تیز اور شفاف بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔


سیکیورٹی سسٹم کی اپ گریڈیشن — AI کیمرے نصب

بریفنگ میں بتایا گیا کہ راولپنڈی ریلوے اسٹیشن میں:

  • مصنوعی ذہانت (AI) سے لیس 148 جدید سرویلنس کیمرے نصب کیے جا چکے ہیں۔

حکام کے مطابق یہ کیمرے مشکوک سرگرمیوں کی خودکار شناخت، ریکارڈنگ اور کنٹرول روم سے براہِ راست مانیٹرنگ کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اسی طرح تمام بڑے اسٹیشنوں پر بینکوں کی ATM مشینیں بھی نصب کی جا رہی ہیں تاکہ مسافروں کو مالی سہولت کی بہتر رسائی ملے۔


حکومت کا مجموعی ہدف

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ریلوے کے تمام جاری منصوبے مقررہ مدت کے اندر مکمل کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے ذریعے:

  • فریٹ ٹریفک بڑھانے

  • علاقائی تجارت میں اضافہ

  • ہمسایہ ممالک کے ساتھ کنیکٹیویٹی بہتر بنانے

  • اور مسافر خدمات کو جدید خطوط پر استوار کرنے

سے ملک کی معیشت مضبوط ہو سکتی ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ پاکستان ریلوے کو عالمی معیار کے مطابق لانے کے لیے ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں اور نئے منصوبوں میں شفافیت و تیزی کو یقینی بنایا جائے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button