
کراچی پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی) : پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کے درمیان بحری مشق نسیم البحر 14 کا آغاز ہوگیا،مشق نسیم البحر ہر دو سال بعد منعقد کی جاتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان پاک بحریہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کے درمیان بحری مشق نسیم البحر 14 کا آغاز سعودی عرب میں ہوگیا۔
ترجمان نے بتایا کہ مشقوں میں شرکت کے لیے پاک بحریہ کے جہازوں سیف, ہمت, دہشت اور محافظ پر مشتمل بحری بیڑا سعوی عرب کی بندرگاہ الجبیل پہنچا. بندرگاہ پہنچنے پر رائل سعودی نیول فورسز کے اعلیٰ حکام اور پاکستان کے سفارتی عملے نے جہازوں کا پرتپاک استقبال کیا۔
پاک بحریہ کا کہنا تھا کہ کہ تین دہائیوں سے جاری مشق نسیم البحر ہر دو سال بعد منعقد کی جاتی ہے، جو پاک سعودی اسٹریٹجک تعلقات اور بحری شعبے میں تعاون بڑھانے اور سمندری چیلنجز سے نمٹنے کے باہمی عزم کا مظہر ہے۔
مشقوں کا مقصد مضبوط دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنا اور دونوں بحری افواج اور اسپیشل آپریشنز فورسز کے مابین باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ بحری مشقوں میں روایتی اور غیر روایتی جنگوں میں بحری آپریشنز کی مختلف مشقیں شامل ہیں۔
ترجمان کے مطابق مشقوں میں بحری جہازوں کے علاوہ دونوں بحری افواج کی اسپیشل آپریشنز فورسز اور میرینز، ہیلی کاپٹر اور رائل سعودی ایئر فورس کے طیارے حصہ لے رہے ہیں۔
مشق کے بندرگاہ مرحلے کے دوران دونوں بحری افواج نے مختلف پیشہ ورانہ موضوعات پر تبادلہ خیال کیا اور مشقوں کے لیے حتمی تیاریوں کو انجام دیا۔ دیگر سرگرمیوں میں ورکشاپس، سیمینارز، مباحثے، سیمولیٹر ٹریننگ، دوطرفہ دورے اور سمندر میں مشقوں کے انعقاد سے قبل کوآرڈینیشن میٹنگز شامل تھیں۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان پاک بحریہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کے درمیان بحری مشق نسیم البحر 14 کا آغاز سعودی عرب میں ہوگیا۔
ترجمان نے بتایا کہ مشقوں میں شرکت کے لیے پاک بحریہ کے جہازوں سیف, ہمت, دہشت اور محافظ پر مشتمل بحری بیڑا سعوی عرب کی بندرگاہ الجبیل پہنچا. بندرگاہ پہنچنے پر رائل سعودی نیول فورسز کے اعلیٰ حکام اور پاکستان کے سفارتی عملے نے جہازوں کا پرتپاک استقبال کیا۔
پاک بحریہ کا کہنا تھا کہ کہ تین دہائیوں سے جاری مشق نسیم البحر ہر دو سال بعد منعقد کی جاتی ہے، جو پاک سعودی اسٹریٹجک تعلقات اور بحری شعبے میں تعاون بڑھانے اور سمندری چیلنجز سے نمٹنے کے باہمی عزم کا مظہر ہے۔
مشقوں کا مقصد مضبوط دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنا اور دونوں بحری افواج اور اسپیشل آپریشنز فورسز کے مابین باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ بحری مشقوں میں روایتی اور غیر روایتی جنگوں میں بحری آپریشنز کی مختلف مشقیں شامل ہیں۔
ترجمان کے مطابق مشقوں میں بحری جہازوں کے علاوہ دونوں بحری افواج کی اسپیشل آپریشنز فورسز اور میرینز، ہیلی کاپٹر اور رائل سعودی ایئر فورس کے طیارے حصہ لے رہے ہیں۔
مشق کے بندرگاہ مرحلے کے دوران دونوں بحری افواج نے مختلف پیشہ ورانہ موضوعات پر تبادلہ خیال کیا اور مشقوں کے لیے حتمی تیاریوں کو انجام دیا۔ دیگر سرگرمیوں میں ورکشاپس، سیمینارز، مباحثے، سیمولیٹر ٹریننگ، دوطرفہ دورے اور سمندر میں مشقوں کے انعقاد سے قبل کوآرڈینیشن میٹنگز شامل تھیں۔