صحت

ہم صحت سہولت کارڈ کو صرف اور صرف پنجاب کے غریبوں تک مختص کرنا چاہتے ہیں،پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم

وزیر اعلی پنجاب سید محسن نقوی کی زیر قیادت صحت سہولت پروگرام میں مزید بہتری کیلئے اصلاحات لائی گئیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب کی قیادت میں کابینہ نے صحت کارڈ کے حوالے سے انقلابی اقدامات اٹھائے

پاکستان لاہور(نمائندہ وائس آف جرمنی): نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کی زیر صدارت کابینہ سٹینڈنگ کمیٹی برائے یونیورسل ہیلتھ انشورنس کا 13 واں اجلاس منعقدہوا۔اجلاس میں سیکرٹری صحت پنجاب علی جان خان، چیف ایگزیکٹو آفیسر پنجاب ہیلتھ انشی ایٹو مینجمنٹ کمپنی ڈاکٹر علی رزاق، سی ای او پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن ڈاکٹر ثاقب عزیز، سی او او پی ایچ آئی ایم سی شمشاد علی خان، پی اینڈ ڈی سے عظمیٰ حفیظ، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ فنانس سلمان خان، نعیم خان، پی آئی ٹی بی سے نوشین فیاض، خرم شہزاد، محمد منیب اور بلال بٹ نے شرکت کی۔نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے اجلاس کے دوران صحت سہولت پروگرام کا تفصیلی جائزہ لیا۔سیکرٹری صحت پنجاب علی جان خان نے اس موقع پر بریفنگ دی۔
نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ وزیر اعلی پنجاب سید محسن نقوی کی زیر قیادت صحت سہولت پروگرام میں مزید بہتری کیلئے اصلاحات لائی گئیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب کی قیادت میں کابینہ نے صحت کارڈ کے حوالے سے انقلابی اقدامات اٹھائے۔ صوبائی وزیرصحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ اہم فیصلے کرکے ابھی بھی صحت سہولت پروگرام میں موجود خرابیوں کو دور کیا جا رہا ہے۔ ہم سیاسی لوگ نہیں اس لئے صرف اور صرف عوام کا بھلا چاہا۔ ہم صحت سہولت کارڈ کو صرف اور صرف پنجاب کے غریبوں تک مختص کرنا چاہتے ہیں۔ ہم نے صحت سہولت پروگرام میں بہتری لانے میں ایک منفی مہم کا بھی سامنا کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ پنجاب میں ڈیٹا بیس بنایا جا رہا ہے۔ ہمارے آنے سے پہلے صحت سہولت کارڈ کی مد میں ایک دن میں 26 کروڑ روپے خرچ کئے جا رہے تھے۔ پنجاب کی عوام پر اتنا بڑا بوجھ ناقابل برداشت تھا۔ صحت سہولت پروگرام میں انقلابی اقدامات کے نتیجے میں ہم نے پچاس فیصد تک اخراجات کم کر دیئے۔ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں کے حالات بہتر کرنے کیلئے حکومت نے 96 ارب روپے خرچ کئے۔ نگران صوبائی وزیرصحت نے کہاکہ پنجاب میں پیسے کمانے کی خاطر نارمل ڈیلیوری کی بجائے 90 فیصد سیزیرین آپریشن کر دیئے گئے تھے۔ ماضی میں مریضوں کو ایک کی بجائے دو سٹنٹس ڈال دیئے گئے تھے۔ پنجاب کے نجی ہسپتالوں میں صحت سہولت کارڈ پر علاج کروانے والے مریضوں کے 60 فیصد اخراجات حکومت برداشت کر رہی ہے۔ صحت سہولت کارڈ کے ذریعے ہر قسم کی ایمرجنسی، ڈائیلسز، کینسر کا علاج اور ٹراما کا علاج بالکل مفت کیا جا رہا ہے۔ پنجاب میں صحت سہولت پروگرام ایک دن کیلئے بھی بند نہیں کیا گیا۔ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ گزشتہ حکومت کی جانب سے صحت سہولت پروگرام کی مد میں پریمیئم کی واپسی کی شرح بہت کم تھی۔ پوری دنیا میں امیر غریب اور صحت مند بیماروں کی مدد کرتے ہیں۔ہر کابینہ اجلاس میں صحت سہولت پروگرام میں بہتری کیلئے ایجنڈا رکھا۔ صوبائی وزیرصحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ پنجاب میں صرف لائسنس کے حامل نجی ہسپتالوں کو صحت سہولت پروگرام کی مد میں پے کیا جارہاہے۔ صحت سہولت پروگرام میں بہتری لانے کیلئے ہمیں جارحانہ نہیں بلکہ سوچ سمجھ کر پالیسیاں لانی ہوں گی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button