مشرق وسطیٰ

وفاقی محتسب برائے انشورنس شکایت کنندگان کو 60 دنوں میں ریلیف ممکن بنا رہا ہے۔ ڈاکٹر خاور جمیل

عبد الباسط خان نے کہا کہ گذشتہ ایک سال میں بیمہ کمپنیوں کے خلاف 5736 شکایات درج ہوئیں، 5017 کا ازالہ کیا گیا۔انشورنس کمپنیوں کی جانب سے مس سیلنگ کسی صورت قابل قبول نہیں ہوگی۔ قومی کانفرنس سے مقررین کا خطاب

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): وفاقی محتسب برائے انشورنس کے زیر اہتمام دو روزہ چوتھی سالانہ قومی کانفرنس کا انعقاد ریجنل آفس میں کیا گیا جس میں محکمے کی گذشتہ اور موجودہ سال کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور انشورنس کمپنیوں سے متعلق عوامی شکایات کے ازالے پر بریفنگ دی گئی۔ کانفرنس میں محکمہ کے تمام ریجنل ہیڈز، ایڈوائزرز، کنسلٹنٹس اور بیمہ کمپنیوں کے سی ای اوز نے شرکت کی۔ وفاقی محتسب برائے انشورنس ڈاکٹر خاور جمیل کی زیر صدارت اور ریجنل ایڈوائزر انچارج لاہور عبد الباسط خان کی میزبانی میں ہونے والی کانفرنس میں بیمہ کمپنیوں کے حوالے سے شکایت کنندگان کو فوری اور جلد انصاف کی فراہمی کیلئے اقدامات تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ عبد الباسط خان نے کانفرنس کو بتایا کہ وفاقی محتسب برائے انشورنس تاجر برادری اور دیگر شکایت کنندگان کی شکایات کا ازالہ کرتے ہوئے 60 دنوں میں ریلیف ممکن بنا رہا ہے۔ اس ضمن میں عوام الناس میں آگاہی پیدا کرنے کیلئے بھی خصوصی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر خاور جمیل اور عبد الباسط خان نے کہا کہ وفاقی محتسب برائے انشورنس میں گذشتہ ایک سال میں 5736 شکایات درج ہوئیں جن میں سے 5017 شکایات کا فوری ازالہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال کے دوران شکایت کنندگان کو 2.73 ارب روپے کا ریلیف دیا گیا۔ عبد الباسط خان نے مزید کہا کہ وفاقی محتسب برائے انشورنس کی عوامی آگاہی مہمات کے نتیجے میں انشورنس کمپنیوں سے متعلق شکایات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سے پیوستہ سال 4740 شکایات درج ہوئیں جبکہ رواں سال یہ تعداد بڑھ کر 5736 ہوئی ہے جس کا واضح مطلب ہے کہ عوام میں اس حوالے سے آگاہی پیدا ہوئی ہے۔ ڈاکٹر خاور جمیل اور عبد الباسط خان نے اجلاس کو انشورنس پالیسی ہولڈرز میں بتدریج آگاہی پیدا کرنے اور اسے بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اس موقع پر وفاقی محتسب برائے انشورنس کے افسران اور بیمہ کمپنیوں کے نمائندگان کو اعزازی شیلڈیں بھی دی گئیں جبکہ انشورنس کمپنیوں پر بھی واضح کیا گیا کہ مس سیلنگ کسی صورت قابل قبول نہیں ہوگی۔ عبد الباسط خان اور وفاقی محتسب کے دیگر ریجنل ایڈوائزر انچارجز نے عام صارف کو انصاف کی تیز ترین فراہمی یقینی رکھنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔ کانفرنس میں زیادہ سے زیادہ صارفین کے استفادہ کیلئے ریجنل دفاتر کی تعداد کو 7 سے بڑھانے اور زیادہ سے زیادہ شہروں میں اس کے آغاز پر بھی گفتگو ہوئی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button