
پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کی حکومت نے غزہ کے فلسطینیوں کے لیے 100 ملین روپے کی امدادی رقم بھجوانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ رقم جلد ہی پاکستان میں فلسطینی سفیر کے حوالے کر دی جائے گی۔ اس امر کا اعلان وزیر اعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈاپور کے معاون برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کیا ہے۔
پاکستان میں کسی نو منتخب صوبائی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کے لیے امدادی رقم بھجوانے کا اعلان اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔ واضح رہے 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں اب تک 32 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ جن میں دو تہائی تعداد فلسطینی عورتوں اور بچوں کی ہے۔
فلسطینیوں کی اسرائیلی بمباری سے ان مسلسل ہلاکتوں اور تباہی پر عالمی سطح پر بالعموم اور مسلم دنیا کی سطح پر بالخصوص عوام میں دکھ اور غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ جس کا اظہار پاکستانی عوام مختلف جماعتوں کی اپیل پر احتجاجی مظاہروں میں بھی کر چکی ہے۔
صوبہ خیبرپختونخوا کی نومنتخب حکومت نے اس سلسلے میں اپنے فلسطینی بھائیوں کی مدد کے لیے 100 ملین روپے کی امدادی رقم کا اعلان کیا ہے۔ تاکہ غزہ میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران کو روکنے میں کچھ حصہ ڈالا جا سکے۔ وزیر اعلیٰ کے پی کے کے معاون کا کہنا ہے کہ یہ رقم جلد ہی فلسطینی سفیر کے حوالے کی جا رہی ہے۔
پاکستان ان ملکوں میں شامل ہے جو فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے علاوہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا حامی ہے اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والا ملک ہے۔ پاکستان کے دفترِ خارجہ کی طرف سے فلسطینیوں کے حقوق کی ہمیشہ حمائت کی گئی ہے۔ صوبہ کے پی کے کی طرف سے معاون اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ‘یہ رقم غزہ کے فلسطینیوں کی بنیادی ضرورت کی چیزیں خریدنے پر استعمال ہوگی۔’
انہوں نے کہا ‘کے پی کے کی حکومت اس مشکل گھڑی میں غزہ کے مظلوم لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے اور عالمی برادری پر زور دیتی ہے کہ وہ فلسطینیوں کی مدد اور حمائت کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ پاکستان ان ملکوں میں شامل ایک نمایاں ملک ہے جس نے آج تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا۔ جبکہ 1967 سے پہلے کی فلسطینی حدود پر آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمائت کرتا ہے۔ جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔’