پاکستان

پی ٹی آئی احتجاج سے گرفتار 89 ایسے لوگ ہیں جن کا پاکستان میں ریکارڈ ہی نہیں ہے، اٹک پولیس

پولیس فورس ریاستی ادارہ ہے اور عوام کے جان ومال کا محافظ ہے، کوئی ایسا دن نہیں گزرتا جب کوئی پولیس والا شہادت پیش نہ کرے، پولیس کی یونیفارم غازیوں اور شہدا کی نمائندگی کرتی ہے

اٹک(نمائندہ وائس آف جرمنی): ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) اٹک ڈاکٹر غیاث گل کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی احتجاج سے گرفتار 1150 میں سے 89 ایسے لوگ ہیں جن کا پاکستان میں ریکارڈ ہی نہیں ہے۔ ڈی پی او اٹک نے پیر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ اٹک میں ناکہ بندی پر مظاہرین نے فائرنگ کی، پولیس نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر انہیں گرفتار کیا۔ ڈی پی او غیاث گل نے کہا کہ ہم نے اٹک میں مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی، اس دوران مظاہرین سے جھڑپیں ہوئیں اور کئی افراد گرفتار کیے گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ جو مظاہرین وہاں سے بھاگ رہے تھے پولیس نے انہیں بھی گرفتار کیا۔ ڈی پی او غیاث گل نے کہا کہ پولیس فورس ریاستی ادارہ ہے اور عوام کے جان ومال کا محافظ ہے، کوئی ایسا دن نہیں گزرتا جب کوئی پولیس والا شہادت پیش نہ کرے، پولیس کی یونیفارم غازیوں اور شہدا کی نمائندگی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال سے پورا ملک ہیجان کی کیفیت میں رہا، پولیس نے 700 مظاہرین کو گرفتار کیا ہے، 1150 میں سے 89 ایسے لوگ ہیں جن کا پاکستان میں ریکارڈ ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ گرفتار کیے گئے ایک شخص کے موبائل سے ویڈیو ملی، اس ویڈیو میں ایک شخص پولیس کی وردی پکڑے کھڑا ہے، ویڈیو میں ریاستی ادارے کی تذلیل کی جارہی ہے، ویڈیو میں نظر آنے والے شخص کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ آج ہم کس گراوٹ کا شکار ہیں، پتلون کے ساتھ تصویر بناکرغازیوں اور شہداکی تذلیل کی جارہی ہے۔ ڈی پی او نے کہا کہ مظاہرین کی گاڑیوں میں موجود کین میں کیمیکل موجود تھا، گرفتار مظاہرین عسکری ونگ کے کارندے ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button