
اسلام آباد: نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیر صدارت پاک-یو اے ای مشترکہ وزارتی کمیشن کے اجلاس کی تیاری، دوطرفہ تعاون اور سرمایہ کاری بڑھانے کے امکانات پر غور
متحدہ عرب امارات پاکستان کا قابل اعتماد اور قریبی برادر ملک ہے، جس کے ساتھ تعلقات کو صرف روایتی نہیں بلکہ اسٹریٹجک سطح پر وسعت دینے کی ضرورت ہے۔
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) — نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مشترکہ وزارتی کمیشن (Joint Ministerial Commission) کے آئندہ اجلاس کی تیاری کے حوالے سے دوسرا بین الوزارتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں مختلف وزارتوں اور اہم اداروں کے سینئر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں پاک-یو اے ای دوطرفہ تعاون کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور مختلف شعبہ جات میں باہمی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر مشاورت کی گئی۔
یہ تیاری اجلاس متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی میں آئندہ ہفتے منعقد ہونے والے مشترکہ وزارتی کمیشن کے 12ویں اجلاس سے قبل ترتیب دیا گیا تھا، جس میں پاکستان اور یو اے ای کے مابین سیاسی، اقتصادی، تجارتی، مالیاتی، توانائی، سرمایہ کاری، ثقافت، تعلیم، اور دیگر اہم شعبہ جات میں تعاون کے امکانات کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
کثیر الجہتی شرکت، بین الوزارتی ہم آہنگی کو فروغ
دفتر خارجہ کے مطابق اس اہم اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے نائب وزیر اعظم کے علاوہ وزارت خارجہ، وزارت اقتصادی امور، داخلہ، ثقافت، ریلوے، تجارت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، نجکاری، خوراک، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، ہوا بازی، تعلیم، سائنس و ٹیکنالوجی، صحت، بین الصوبائی رابطہ، بجلی اور پٹرولیم کے سینئر حکام شریک ہوئے۔ اس کے علاوہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (SIFC) اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نمائندگان نے بھی اجلاس میں حصہ لیا۔
اجلاس کے دوران ہر وزارت نے پاک-یو اے ای تعاون کے جاری منصوبوں، پیش رفت، چیلنجز اور آئندہ امکانات پر بریفنگ دی، تاکہ ابوظہبی میں ہونے والے اجلاس میں مربوط اور جامع انداز میں پاکستان کا مؤقف پیش کیا جا سکے۔
نائب وزیر اعظم کا اقتصادی و تجارتی تعلقات بڑھانے پر زور
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات پاکستان کا قابل اعتماد اور قریبی برادر ملک ہے، جس کے ساتھ تعلقات کو صرف روایتی نہیں بلکہ اسٹریٹجک سطح پر وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا:
"پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان معاشی اور تجارتی تعلقات کو مزید گہرائی اور وسعت دینے کے لیے موجودہ مواقع کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنا وقت کی ضرورت ہے۔”
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری، توانائی، آئی ٹی، زراعت، فوڈ سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں بے شمار مواقع موجود ہیں، جنہیں مشترکہ کوششوں سے بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے ساتھ مستقبل کی شراکت داری کا نیا باب
اجلاس میں شریک حکام نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ابوظہبی میں ہونے والا 12واں اجلاس دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جانے کا ایک نادر موقع ہے۔ پاکستان کی جانب سے مختلف شعبوں میں ممکنہ منصوبے اور سرمایہ کاری کے لیے تیار کی گئی تجاویز کو حتمی شکل دی جا رہی ہے تاکہ یو اے ای کے ساتھ بامعنی مذاکرات کیے جا سکیں۔
اجلاس کے اختتام پر اسحاق ڈار نے تمام متعلقہ وزارتوں اور اداروں کو ہدایت دی کہ وہ اپنی اپنی سفارشات کو جلد از جلد فائنل کریں تاکہ ابوظہبی میں پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کیا جا سکے۔