
ٹرمپ اور پیوٹن ملاقات میں یوکرین کی سلامتی کی مؤثر ضمانتوں پر اتفاق ہو گیا: سٹیو وٹکوف
سٹیو وٹکوف نے کہا ہمارا یوکرین کی سلامتی کے لیے جن مضبوط ضمانتوں پر اتفاق ہوا ہے وہ گیم چینجر ثابت ہوں گی۔ ان کے مطابق پیر کے روز ان امور پر باتیں ہو سکیں گی۔
امریکا ایجنسیاں
وائٹ ہاؤس کے خصوصی نمائندہ سٹیو وٹکوف نے امریکی اور روسی صدر کے درمیان یوکرین میں جنگ روکنے کے لیے کی گئی حالیہ ملاقات کے حوالے سے کہا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے جنگ بندی کی صورت میں یوکرین کی سلامتی اور تحفظ کے لیے مضبوط ضمانتوں پر اتفاق کیا یے۔ انہوں نے اس امر کا اظہار صدر ٹرمپ اور صدر پیوٹن کے درمیان الاسکا میں ہونے والی ملاقات کے بعد کیا ہے۔
وٹکوف نے صدر ٹرمپ کے ساتھ یورپی یونین کے رہنماؤں اور یوکرینی صدر ولادی میر زیلنسکی کی اگلے روز کی ملاقات کے بارے میں بھی کہا انہیں امید ہے کہ یہ بھی کافی تعمیری اور نتیجہ خیز ثابت ہوگی۔
امریکی چینل ‘سی این این’ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا روس نے یوکرین کے لیے بعض رعائتوں پر اتفاق کیا ہے لیکن یہ رعائتیں غیر متعین ہیں۔ نیز ابھی ان کے سامنے لانے کا وقت نہیں آیا ہے۔ البتہ انہوں نے یہ بتا دیا کہ یہ رعائتیں یوکرین کے جنگی مرکز بنے ہوئے پانچ علاقوں کے بارے میں ہیں۔ ان میں ڈونیسٹک کا صوبہ بطور خاص شامل ہوگا۔
سٹیو وٹکوف نے کہا ہمارا یوکرین کی سلامتی کے لیے جن مضبوط ضمانتوں پر اتفاق ہوا ہے وہ گیم چینجر ثابت ہوں گی۔ ان کے مطابق پیر کے روز ان امور پر باتیں ہو سکیں گی۔
خیال رہے پیر کے روز وہ یوکرینی صدر زیلنسکی کے علاوہ کئی یورپی رہنماؤں کی میزبانی کرنے والے ہیں تاکہ انہیں روسی صدر کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے بارے میں تفصیل کے ساتھ اعتماد میں لے سکیں۔
صدر ٹرمپ کی طرف سے پیوٹن کے ساتھ ملاقات کے دوران روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی پر زور دیا گیا ہے۔ اس کے بعد یہ ملاقات کافی اہمیت کی حامل ہوگی۔
اس اہم ملاقات کے لیے برطانیہ کے وزیر اعظم کیر سٹارمر، فرانس کے صدر میکروں، جرمنی کے چانسلر فریڈرک مرز اور نیٹو کے سربراہ مارک روٹے واشنگٹن پہنچنے والے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اتوار کے روز کہا ہے کہ جنگ بندی مذاکراتی میز سے باہر نہیں مگر ہمارا اصل ہدف روس اور یوکرین جنگ کا مکمل خاتمہ ہے۔ اس سے پہلے صدر ٹرمپ نے بھی اپنے ‘ٹروتھ سوشل’ میں پیوٹن کے ساتھ ہونے والی ملاقات کو بڑی پیش رفت قرار دیا ہے۔ تاہم ٹرمپ نے اس پیش رفت کی تفصیل نہیں بتائی ہے۔