کراچی – پاکستان کی معروف فوڈ کمپنی آئی ٹی ٹی فوڈز، جو اپنے مشہور برانڈ "ڈیپٹ” کے تحت چٹنیوں، مصالحہ جات اور مٹھائیوں کی وسیع رینج کے لیے جانی جاتی ہے، نے سعودی عرب میں پیداواری مرکز قائم کرنے کے ارادے کا انکشاف کیا ہے۔ کمپنی کے سی ای او کے مطابق، یہ اقدام نہ صرف خلیجی خطے (GCC) میں برانڈ کی رسائی کو وسعت دے گا بلکہ سپلائی چین، لاگت اور وقت کے اعتبار سے بھی ایک بڑی پیش رفت ثابت ہوگا۔
علاقائی وسعت کا وژن
آئی ٹی ٹی فوڈز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا:
"ہم خلیجی ممالک میں تیزی سے بڑھتے ہوئے صارفین کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے سعودی عرب میں ایک مقامی پیداواری یونٹ قائم کرنا چاہتے ہیں۔ یہ نہ صرف لاگت کو مؤثر بنائے گا بلکہ ہمیں اپنے گاہکوں تک زیادہ تیزی سے اور زیادہ لچکدار انداز میں پہنچنے میں مدد دے گا۔”
یہ اعلان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب کمپنی متحدہ عرب امارات میں بھی ایک بڑی شراکت داری کے حوالے سے بات چیت کے مرحلے میں ہے، جس کی تفصیلات آئندہ چند مہینوں میں منظرِ عام پر آنے کی توقع ہے۔
موجودہ کاروباری footprint
کراچی میں قائم آئی ٹی ٹی فوڈز نے پاکستان میں معیاری اور ذائقہ دار خوراک کی صنعت میں خود کو ایک مضبوط نام کے طور پر منوایا ہے۔ "ڈیپٹ” برانڈ کے تحت کمپنی کی مصنوعات میں چٹنیوں، کیچپ، املی ساس، اچار، حلوہ، رس گُلے، گلاب جامن اور دیگر مٹھائیاں شامل ہیں۔
کمپنی پہلے ہی سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور بحرین کے بڑے ریٹیلرز، ہوٹلوں اور فوڈ چینز کو اپنی مصنوعات ایکسپورٹ کر رہی ہے۔ برآمدات میں تیزی سے ہونے والے اضافے کے بعد آئی ٹی ٹی فوڈز نے محسوس کیا کہ مقامی سطح پر پیداواری یونٹ قائم کرنا نہ صرف لاگت میں کمی کا باعث بنے گا، بلکہ یہ صارفین کے لیے مزید تازہ اور مقامی ذوق کے مطابق مصنوعات کی دستیابی بھی ممکن بنائے گا۔
مقامی سپلائی چین، عالمی معیار
سعودی عرب میں مجوزہ پلانٹ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کمپنی کے نمائندوں نے کہا کہ وہ منصوبہ بندی کر رہے ہیں کہ مقامی طور پر اگنے والے مصالحہ جات، ٹماٹر، کھجوریں اور دیگر اجزاء کو استعمال میں لایا جائے، تاکہ نہ صرف پیداواری لاگت کم ہو بلکہ خطے کی ذاتی پسند کے مطابق مصنوعات بھی تیار کی جا سکیں۔
اس مرکز کے قیام سے سعودی عرب میں روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے، اور کمپنی حلال فوڈ اسٹینڈرڈز، ISO، اور دیگر بین الاقوامی سرٹیفکیشنز کے تحت پروڈکشن جاری رکھنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
جی سی سی مارکیٹ کی اہمیت
خلیج تعاون کونسل (GCC) کے رکن ممالک جیسے سعودی عرب، یو اے ای، عمان، قطر، بحرین اور کویت میں پاکستانی مصنوعات کی مانگ روز بروز بڑھ رہی ہے۔ وہاں موجود بڑی جنوبی ایشیائی آبادی نہ صرف اپنے وطن کے ذائقوں کی متلاشی ہے بلکہ مقامی شہریوں میں بھی پاکستانی مصالحہ جات اور مٹھائیوں کا رجحان تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔
فوڈ انڈسٹری کے ماہرین کے مطابق، یہ فیصلہ آئی ٹی ٹی فوڈز کو مسابقتی برتری فراہم کرے گا، کیونکہ اب یہ نہ صرف مقامی صارفین کی توقعات پر پورا اتر سکے گا بلکہ ایکسپورٹ لاجسٹکس، ڈیوٹیز اور شپنگ لاگت میں بھی واضح کمی آئے گی۔
یواےای میں وسعت کی تیاریاں
کمپنی کے سربراہ نے مزید کہا کہ وہ متحدہ عرب امارات میں ایک اسٹریٹجک پارٹنرشپ پر بات چیت کر رہے ہیں، جو "ڈیپٹ” کو ریٹیل نیٹ ورک، ای کامرس پلیٹ فارمز اور ہوٹل سپلائی چینز کے ذریعے تیزی سے متعارف کرانے میں مدد دے گی۔
یہ شراکت داری کمپنی کو دو طرفہ پیداواری اور تجارتی سرگرمیوں کے لیے ایک نیا پلیٹ فارم فراہم کرے گی، اور ممکنہ طور پر آئی ٹی ٹی فوڈز کے لیے پہلی بین الاقوامی فرنچائز ماڈل کی بنیاد بھی رکھ سکتی ہے۔
مستقبل کی راہیں: برانڈ کو عالمی سطح پر لے جانا
آئی ٹی ٹی فوڈز کا وژن صرف خلیجی ممالک تک محدود نہیں۔ کمپنی مستقبل میں یورپ، شمالی امریکہ اور مشرقی ایشیا میں بھی اپنے برانڈ کو متعارف کرانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ اس حوالے سے حلال فوڈ مارکیٹ، ایشین ڈائسپورا اور تجارتی میلوں میں شرکت کو ترجیح دی جا رہی ہے۔
نتیجہ
آئی ٹی ٹی فوڈز کا سعودی عرب میں پیداواری مرکز قائم کرنے کا منصوبہ پاکستانی فوڈ انڈسٹری کے لیے ایک بڑی پیش رفت ہے۔ یہ نہ صرف پاکستانی برآمدات کو بڑھاوا دے گا بلکہ خطے میں پاکستانی ذائقوں کی پہچان کو مزید تقویت دے گا۔ اگر یہ منصوبہ کامیابی سے ہمکنار ہوتا ہے تو یہ دوسری پاکستانی کمپنیوں کے لیے بھی ایک مثال بنے گا کہ کیسے مقامی پیداوار اور عالمی معیار کا امتزاج بین الاقوامی سطح پر کاروبار کو وسعت دے سکتا ہے۔
