
سید عاطف ندیم-پاکستان وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے ’’یومِ شہدائے جموں‘‘ کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ چھ نومبر 1947 جموں و کشمیر کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے جو آج آٹھ دہائیاں گزر جانے کے باوجود کشمیریوں کے ذہنوں پر تازہ زخم کی طرح نقش ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں آج کے دن کشمیری عوام اس سانحے کو بھارتی افواج اور شدت پسند گروہوں کے ہاتھوں کشمیری مسلمانوں کی پہلی منظم نسل کشی کے طور پر یاد کرتے ہیں۔
“بھارت نے جموں و کشمیر کی مسلم اکثریت مٹانے کی سازش کی”
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ نومبر 1947 میں بھارتی فوجیوں، آر ایس ایس اور انتہا پسندوں نے کشمیری مسلمانوں کے خلاف ایک منصوبہ بند قتلِ عام کیا، جس میں تقریباً 2 لاکھ 37 ہزار معصوم کشمیری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
ان کے مطابق اس قتل عام کا مقصد کشمیر کی آبادیاتی اور مذہبی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے اُس وقت سے آج تک کشمیر کی مسلم اکثریت کو مصنوعی طریقے سے ختم کرنے کے لیے مختلف غیر قانونی حربے استعمال کیے ہیں۔
شہباز شریف کے بقول:
’’5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 اور 35-اے کی منسوخی کے اقدامات اسی طویل سلسلے کی ایک کڑی ہیں، جس کے ذریعے بھارت کشمیریوں کی شناخت، زمین اور آبادی کے تناسب کو مٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔‘‘
“پاکستان کشمیری شہداء کی قربانیوں کو سلام پیش کرتا ہے”
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی قربانیوں، خصوصاً نومبر 1947 کے یومِ شہدائے جموں کے موقع پر ہزاروں کشمیری شہداء کی لازوال جدوجہد کو خراجِ عقیدت پیش کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دن دنیا کو یاد دلاتا ہے کہ کشمیری عوام نے آزادی کے لیے ناقابلِ بیان قربانیاں دی ہیں اور آج بھی ان کا حوصلہ اور عزم کمزور نہیں ہوا۔
شہباز شریف نے کہا:
’’کشمیریوں کی نسلیں بھارت کے ظلم و جبر کے سامنے سرنگوں نہیں ہوئیں بلکہ دہائیوں تک جرات، استقامت اور جوانمردی سے مقابلہ کرتی رہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ حکومتِ پاکستان اور پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ دل کی گہرائیوں سے یکجہتی کا اظہار کرتی ہے اور ان کی قربانیوں کو دلی خراجِ تحسین پیش کرتی ہے۔
“بھارت اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے”
وزیراعظم نے اپنے پیغام میں عالمی برادری کی توجہ بھارت کے غیر قانونی تسلط اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی جانب مبذول کرائی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر میں بین الاقوامی قوانین، انسانی حقوق اور اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کو پامال کر رہا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ بھارت کے مظالم اور کشمیریوں پر مسلح افواج کے ناجائز استعمال کی عالمی سطح پر مذمت ہونی چاہیے۔
ان کے مطابق،
’’بھارت کی جانب سے کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کو دبانے اور ان پر فوجی تسلط قائم رکھنے کے اقدامات کسی بھی بین الاقوامی قانون کے مطابق جائز نہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ عالمی ضمیر کو جاگنا ہوگا، اور دنیا کو بھارت کی طرف سے آبادیاتی تبدیلیوں، جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتلوں پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔
“پاکستان سفارتی محاذ پر کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا”
وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت ہر بین الاقوامی فورم پر جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا اصولی مؤقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوامِ متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق نکالا جائے۔
ان کے مطابق،
’’پاکستان عالمی سفارتی محاذ پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتا رہے گا اور دنیا کو یاد دلاتا رہے گا کہ انصاف کے بغیر امن ممکن نہیں۔‘‘
“کشمیر کی آزادی ناگزیر ہے”
شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج کا دن کشمیری عوام کے عزم و استقلال کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے مظالم اور جبر نے کشمیریوں کے حوصلے کو توڑا نہیں بلکہ ان کے عزمِ آزادی کو مزید مضبوط کیا ہے۔
وزیراعظم نے واضح کیا:
’’پاکستان کشمیری عوام کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ ان کی جدوجہد آزادی ہماری قومی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔ ہم ہر اس فورم پر کشمیریوں کی آواز بنے رہیں گے جہاں انصاف کی بات کی جاتی ہے۔‘‘
پس منظر — 6 نومبر 1947 کا سانحہ
تاریخی شواہد کے مطابق، 1947 میں جب برصغیر کی تقسیم کے بعد جموں و کشمیر کے ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ نے پاکستان کے ساتھ الحاق سے انکار کیا، تو اس کے بعد ریاستی افواج، آر ایس ایس اور ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں کے خلاف نسل کشی شروع کر دی۔
غیر جانبدار مبصرین کے مطابق تقریباً 237,000 مسلمان مارے گئے جبکہ پانچ لاکھ سے زائد افراد پاکستان کی طرف ہجرت پر مجبور ہوئے۔
یہ سانحہ جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی جبری ہجرت میں شمار ہوتا ہے، جس نے کشمیر کی آبادیاتی ساخت کو مستقل طور پر تبدیل کر دیا۔
نتیجہ — “کشمیری عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی”
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام کا اختتام ان الفاظ میں کیا:
’’کشمیری عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ ان کا خون ایک دن ضرور رنگ لائے گا۔ پاکستان کشمیر کی آزادی اور انصاف کے لیے اپنی آواز بلند کرتا رہے گا، کیونکہ کشمیر صرف ایک جغرافیائی تنازع نہیں بلکہ ایک انسانی اور اخلاقی مسئلہ ہے۔‘‘



