پاکستاناہم خبریں

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان کی سلامتی اور سفارت کاری کا نیا دور — قومی استحکام، علاقائی توازن اور عالمی سطح پر مؤثر سفارتی کردار کی کہانی

نومبر 2022 سے نومبر 2025 تک — پاکستان کے 17ویں چیف آف آرمی اسٹاف کے تاریخی تین سال

رپورٹ وائس آف جرمنی پاکستان نیوز ڈیسک

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، NI (M) HJ، جنہوں نے نومبر 2022 میں پاکستان کے 17ویں چیف آف آرمی اسٹاف (COAS) کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں، اب اپنے تین سالہ دورِ قیادت کی تکمیل کے قریب ہیں۔
ان کے عہد کو پاکستان کی قومی سلامتی، داخلی استحکام، اقتصادی بحالی، اور بین الاقوامی سفارت کاری کے ایک اہم دور کے طور پر یاد کیا جا رہا ہے۔


یہ دور امن، استحکام، عزتِ نفس اور قومی وقار کی بحالی کا زمانہ ثابت ہوا — ایک ایسا وقت جب پاکستان نے اندرونی چیلنجوں اور بیرونی دباؤ کے باوجود خوداعتمادی کے ساتھ اپنا راستہ متعین کیا۔


قومی سلامتی — داخلی امن کی بحالی اور دہشت گردی کے خلاف عزم

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں پاک فوج نے ملک میں دہشت گردی کے خاتمے اور داخلی سلامتی کی بحالی کے لیے بے مثال اقدامات کیے۔
ان کی ہدایت پر انسدادِ دہشت گردی آپریشنز کو ازسرِنو منظم کیا گیا، سرحدی نگرانی کے نظام کو جدید ٹیکنالوجی سے مضبوط کیا گیا، اور شہداء کی قربانیوں کے تسلسل کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ملک میں پائیدار امن کے قیام پر بھرپور توجہ دی گئی۔

ان کے دور میں خفیہ اداروں کی صلاحیت میں اضافہ ہوا اور کامیاب انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز (IBOs) کے ذریعے دہشت گرد نیٹ ورکس کو توڑا گیا۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کئی بار واضح کیا کہ "امن صرف آپریشنز سے نہیں، بلکہ قومی یکجہتی، انصاف اور عوامی اعتماد سے حاصل ہوتا ہے۔”


علاقائی توازن اور سفارت کاری — پاکستان کا مضبوط مؤقف

ان کے دور میں پاکستان نے خارجہ تعلقات میں توازن اور خودمختاری کو بنیاد بنایا۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے نہ صرف ملکی سلامتی بلکہ سفارت کاری کے میدان میں بھی فعال کردار ادا کیا — چاہے وہ چین، سعودی عرب، ایران، ترکیہ، یا امریکہ کے ساتھ تعلقات ہوں۔

انہوں نے متعدد اعلیٰ سطحی بین الاقوامی ملاقاتوں میں پاکستان کے مؤقف کو مؤثر انداز میں پیش کیا۔
ان کے دور میں پاک-چین تعلقات مزید مضبوط ہوئے، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ دفاعی و اقتصادی تعاون میں وسعت آئی، جبکہ ترکیہ کے ساتھ مشترکہ دفاعی منصوبوں نے خطے میں نئی سمت متعین کی۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر کی سفارت کاری نے پاکستان کو علاقائی استحکام کا محور بنا دیا — ایک ایسا کردار جس نے مسلم دنیا میں پاکستان کی حیثیت کو مزید مستحکم کیا۔


معاشی استحکام کے لیے سول حکومت کے ساتھ تعاون

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے دور میں پاک فوج نے قومی معیشت کی بحالی کے لیے حکومت کے ساتھ قریبی رابطہ برقرار رکھا۔
انہوں نے “گرین پاکستان، مضبوط پاکستان” کے وژن کے تحت ڈیجیٹل معیشت، زراعتی اصلاحات، معدنی وسائل اور سرمایہ کاری کے فروغ پر مبنی پراجیکٹس میں کردار ادا کیا۔

ان کی سربراہی میں فوج نے قومی ترقیاتی ایجنڈے کی تکمیل میں سول اداروں کے ساتھ تعاون کو بڑھایا، جس کا مقصد پاکستان کو خود انحصاری کی راہ پر گامزن کرنا تھا۔


عالمی سطح پر پاکستان کا مؤقف — عزت و وقار کے ساتھ

فیلڈ مارشل عاصم منیر کے دور میں پاکستان نے عالمی سطح پر امن، بین الاقوامی قانون کی پاسداری اور اسلامو فوبیا کے خلاف مؤثر آواز کے طور پر اپنی شناخت قائم کی۔
انہوں نے ہر بین الاقوامی فورم پر اس بات پر زور دیا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر اپنے دفاع پر کسی سمجھوتے کے لیے تیار نہیں۔

ان کی قیادت میں پاکستان کی دفاعی خارجہ پالیسی کو نئی جہت ملی — جہاں عسکری طاقت کے ساتھ سفارتی حکمتِ عملی کو ہم آہنگ کیا گیا۔


قوم کے ساتھ ربط — عوامی اعتماد کی بحالی

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے فوج اور عوام کے درمیان اعتماد اور یکجہتی کے رشتے کو ازسرِنو مضبوط کیا۔
انہوں نے کئی مواقع پر عوامی نمائندوں، علماء، طلبہ، اور تاجروں سے ملاقاتیں کیں، جس سے فوج کے بارے میں مثبت عوامی تاثر پیدا ہوا۔


ان کے مطابق، “فوج قوم سے الگ نہیں، بلکہ قوم ہی فوج کی بنیاد ہے۔”


عزت، دیانت اور خدمت — قیادت کے بنیادی اصول

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو ان کی دینی وابستگی، اصول پسندی اور ایمانداری کے باعث ایک "باعزت سپاہ سالار” کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔
انہوں نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا کہ فوج کا ہر سپاہی “اللہ، پاکستان، اور آئینِ پاکستان” کے لیے اپنا فرض ادا کرے۔
ان کی قیادت میں پاک فوج نے غیر سیاسی، پیشہ ورانہ اور ریاستی ادارہ ہونے کے اصول کو مزید مضبوط کیا۔


تاریخی وراثت — استحکام، عزت اور وقار

نومبر 2022 سے نومبر 2025 تک کا عرصہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان کے لیے ایک تبدیلی اور استحکام کا دور رہا۔
انہوں نے نہ صرف دہشت گردی کے خلاف جنگ کو نئی سمت دی بلکہ سفارت کاری، معیشت، اور قومی ہم آہنگی کے میدان میں بھی دیرپا نقوش چھوڑے۔

ان کا یہ دور پاکستان کی تاریخ میں اس حیثیت سے یاد رکھا جائے گا کہ اس دوران ملک نے سلامتی اور سفارت کاری کے سنگم پر ایک نئی شناخت حاصل کی — ایک ایسا پاکستان جو باوقار، خودمختار اور پرامن ہے۔


پاکستان کی سلامتی اور سفارت کاری کا ایک اہم دور

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ ہمارا ملک امن، ترقی، عزت اور خودداری کی بنیاد پر آگے بڑھنے کے لیے پرعزم ہے —
اور یہی عزم ان کی قیادت کی اصل وراثت ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button