
بابا گورو نانک دیو جی کے 556ویں جنم دن کی تقریبات — بھارتی سکھ یاتریوں کی لاہور آمد، عقیدت و احترام کے ساتھ مذہبی رسومات ادا
یاتریوں نے گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور میں عقیدت کے ساتھ پوجا اور ارداس کی، جہاں بابا گورو نانک دیو جی کے جنم دن کے موقع پر خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔
قاسم بخاری-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
بابا گورو نانک دیو جی کے 556ویں جنم دن کی تقریبات کے سلسلے میں بھارت سے آئے ہوئے تقریباً دو ہزار سکھ یاتریوں نے لاہور کے تاریخی گردواروں میں عقیدت و احترام کے ساتھ اپنی مذہبی رسومات ادا کیں۔ یہ یاتری 10 روزہ مذہبی یاترا کے لیے پاکستان پہنچے ہیں اور مختلف مقدس مقامات پر حاضری دے رہے ہیں۔
گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور میں حاضری
یاتریوں نے گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور میں عقیدت کے ساتھ پوجا اور ارداس کی، جہاں بابا گورو نانک دیو جی کے جنم دن کے موقع پر خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔ گوردوارے کو رنگ برنگی روشنیوں سے سجایا گیا تھا جبکہ مذہبی نعتیہ اور بھجن پروگرام بھی منعقد کیے گئے۔
دیگر گردواروں اور تاریخی مقامات کا دورہ
سکھ یاتریوں نے لاہور میں واقع دیگر تاریخی مقامات — گردوارہ سنگھ سنگھنیا، گردوارہ چھٹی پادشاہی، گردوارہ گورو رام داس — کے علاوہ دیال سنگھ لائبریری کا بھی دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے دربار میاں میرؒ پر بھی حاضری دی، جہاں سکھ اور مسلم برادری کے درمیان صدیوں پرانی روحانی وابستگی کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔
انارکلی بازار میں دلچسپ لمحات
مذہبی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ یاتریوں نے لاہور کے تاریخی انارکلی بازار میں خریداری سے بھی لطف اندوز ہوئے۔ انہوں نے پاکستانی ثقافت، مہمان نوازی اور لاہوری کھانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پاکستان میں “اپنے گھر جیسا سکون اور پیار” ملا ہے۔
پاکستانی انتظامات پر یاتریوں کا اظہارِ اطمینان
بھارتی سکھ یاتریوں نے متروکہ وقف املاک بورڈ اور ضلعی حکومت لاہور کے شاندار انتظامات پر مکمل اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گوردوارے نہ صرف محبت اور احترام کے ساتھ محفوظ رکھے گئے ہیں بلکہ یہاں کے عوام نے انہیں انسانیت، بھائی چارے اور امن کا اصل پیغام یاد دلا دیا ہے۔
انتظامی اور سیکیورٹی انتظامات
ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز متروکہ وقف املاک بورڈ، ناصر مشتاق کے مطابق، سکھ یاتریوں کے لیے قیام و طعام، ٹرانسپورٹ اور میڈیکل سہولیات کے بہترین انتظامات کیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ریسکیو 1122 اور بورڈ کی میڈیکل ٹیمیں یاتریوں کے ہمراہ موجود ہیں، تاکہ کسی ہنگامی صورتحال میں فوری مدد فراہم کی جا سکے۔
مزید برآں، لوڈشیڈنگ کی صورت میں الیکٹرک جنریٹرز فراہم کیے گئے ہیں، جبکہ رہائش کے لیے بنائی گئی مارکیوں اور کمروں میں نئے، صاف ستھرے بستر مہیا کیے گئے ہیں۔
گوردوارہ ڈیرہ صاحب کو خوبصورت روشنیوں اور پھولوں سے سجایا گیا ہے، جبکہ یاتریوں اور مقامی زائرین کے تحفظ کے لیے فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ سیکیورٹی ادارے اور ضلعی انتظامیہ ہمہ وقت مستعد ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
سکھ برادری کی خوشی اور پاکستان کے لیے نیک خواہشات
یاتریوں نے پاکستان کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ سکھ برادری کے مذہبی جذبات کا احترام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرتارپور راہداری اور دیگر مذہبی مقامات کی دیکھ بھال اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان اقلیتوں کے مذہبی آزادی کے حق کو دل سے تسلیم کرتا ہے۔
واپسی کی روانگی
متروکہ وقف املاک بورڈ کے ترجمان کے مطابق، سکھ یاتری اپنا 10 روزہ مذہبی سفر مکمل کرنے کے بعد 13 نومبر 2025ء کو واہگہ بارڈر کے راستے واپس بھارت روانہ ہوں گے۔ روانگی سے قبل وہ ننکانہ صاحب اور کرتارپور صاحب میں آخری مذہبی رسومات بھی ادا کریں گے۔


