
وزیر داخلہ محسن نقوی کا اسلام آباد کچہری کے باہر دھماکے کے مقام کا دورہ۔ معائنہ کیا . سرچ آپریشن جلد مکمل کرنے کی ہدایت
“پاکستان دشمن عناصر سرحد پار سے دہشت گردی کی کارروائیوں کے ذریعے ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،
ناصر خان خٹک-پاکستان وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے آج اسلام آباد کچہری کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے کے مقام کا ہنگامی دورہ کیا۔ وزیر داخلہ نے جائے وقوعہ کا تفصیلی معائنہ کیا، سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا، اور متعلقہ حکام کو سرچ آپریشن جلد مکمل کرنے اور شواہد کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
دورے کے موقع پر آئی جی اسلام آباد پولیس علی ناصر رضوی نے وزیر داخلہ کو دھماکے سے متعلق ابتدائی حقائق پر بریفنگ دی۔ چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا، سینیئر پولیس افسران اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندے بھی وزیر داخلہ کے ہمراہ موجود تھے۔
بھارتی سرپرستی اور افغان پراکسی دہشت گردی کی شدید مذمت
وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھارتی سرپرستی میں سرگرم اور افغان طالبان کی پراکسی تنظیم “فتنہ الخوارج” کے اس خودکش حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے بزدلانہ اور وحشیانہ حملے پاکستان کے عوام کے حوصلے کو کمزور نہیں کر سکتے۔
محسن نقوی نے کہا:
“پاکستان دشمن عناصر سرحد پار سے دہشت گردی کی کارروائیوں کے ذریعے ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،
لیکن ہم ان کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔”
وزیر داخلہ نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے، اور ان کے لیے تمام ممکنہ امدادی اقدامات کیے جائیں گے۔
تحقیقات اور ذمہ داروں کی گرفتاری کی ہدایت
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد پولیس اور تحقیقاتی اداروں کو ہدایت کی کہ اس افسوسناک واقعے کی جامع اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ:
“اس واقعے میں ملوث دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور بیرونی پشت پناہوں کو کیفرِ کردار تک پہنچانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔”
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی پر سختی سے عمل جاری رہے گا، اور ملک بھر میں ان کے نیٹ ورکس کے خاتمے کے لیے مربوط آپریشنز کیے جائیں گے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعریف
محسن نقوی نے پولیس، بم ڈسپوزل اسکواڈ، اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بروقت کارروائی کو سراہا اور کہا کہ ان کی پیشہ ورانہ کارکردگی نے مزید جانی نقصان سے بچایا۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی اداروں نے انتہائی مشکل حالات میں بہادری اور فرض شناسی کا مظاہرہ کیا۔
ملک میں امن و استحکام کے عزم کا اعادہ
وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کے دشمن فتنہ الخوارج جیسے دہشت گرد گروہوں کو شکست دینے کے لیے پوری قوم متحد ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ حکومت افغان سرزمین سے پاکستان پر حملوں کے معاملے کو عالمی فورمز پر مؤثر طریقے سے اٹھائے گی۔
انہوں نے کہا کہ:
“پاکستان کا ہر شہری امن کا خواہاں ہے، اور ہم اپنی سرزمین سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔”
اختتامی کلمات
دورے کے اختتام پر وزیر داخلہ نے پولیس افسران اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو ہدایت دی کہ
اسلام آباد سمیت تمام حساس مقامات پر سیکیورٹی مزید سخت کی جائے اور عوام کو محفوظ رکھنے کے لیے فیلڈ انٹیلی جنس نیٹ ورک کو مزید مؤثر بنایا جائے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کے ذمہ داروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، اور ان کے پیچھے موجود تمام نیٹ ورک کو بھی بے نقاب کیا جائے گا۔


