
اسلام آباد میں خطے کی سب سے بڑی خلائی کانفرنس کا آغاز
“SPACE FOR SUSTAINABLE DEVELOPMENT” کے موضوع پر تین روزہ عالمی اجتماع آج سے انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی میں شروع
ناصر خان خٹک-پاکستان، وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
اسلام آباد: انٹرنیشنل کانفرنس آن ایپلی کیشنز آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا شاندار آغاز آج (منگل) انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی (IST) اسلام آباد میں ہوگا۔ سپارکو اور آئی ایس ٹی کے اشتراک سے منعقد ہونے والی اس تین روزہ عالمی کانفرنس کا عنوان “Space for Sustainable Development” رکھا گیا ہے، جس کا مقصد پائیدار ترقی اور عالمی چیلنجز کے حل میں خلائی سائنس و ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کرنا ہے۔
2,000 سے زائد مندوبین اور 70 بین الاقوامی ماہرین کی شرکت — خطے کا سب سے بڑا خلائی اجتماع
اس کانفرنس کو خطے کی سب سے بڑی خلائی کانفرنس قرار دیا جا رہا ہے۔ اس میں:
2,000 سے زائد قومی و بین الاقوامی مندوبین
70 سے زائد عالمی ماہرین
25 ممالک — جن میں ایشیا، یورپ، افریقہ، شمالی امریکا اور اوشیانا شامل ہیں
شرکت کریں گے۔ کانفرنس میں عالمی خلائی اداروں کے نمائندگان، معروف سائنسدان، محققین، خلا نورد، پالیسی ساز، ٹیکنالوجی ماہرین اور صنعت کے رہنما شریک ہوں گے۔
افتتاحی سیشن کے بعد سیمینارز، مباحثے اور تکنیکی ورکشاپس
تقریب کا باقاعدہ آغاز افتتاحی سیشن سے ہوگا، جس کے بعد تین روز تک مختلف سرگرمیوں کا سلسلہ جاری رہے گا، جن میں شامل ہیں:
سائنسی سیمینارز
پینل مباحثے اور پلینری سیشنز
ماسٹرکلاسز اور تکنیکی ورکشاپس
ٹیکنالوجی ایگزیبیشن اور پوسٹر ڈسپلے
ان سیشنز میں جدید اور اہم موضوعات زیر بحث آئیں گے، جن میں شامل ہیں:
جدید سیٹلائٹ ٹیکنالوجیز
کلائمیٹ مانیٹرنگ اور موسمیاتی تجزیہ
جیو اسپیشل انٹیلیجنس (GEOINT)
مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی خلائی ایپلی کیشنز
عالمی خلائی پالیسی اور صنعت کا مستقبل
ایگزیبیشن میں دنیا بھر سے خلائی تحقیق، آلات، نئے سیٹلائٹ ماڈیولز، AI پر مبنی مانیٹرنگ سسٹمز اور اسپیس روبوٹکس سمیت جدید ترین انوویشنز پیش کی جائیں گی۔
"میٹ دی ایسٹروناٹس فورم” — خلا نورد پہلی بار پاکستانی طلبہ سے براہِ راست گفتگو کریں گے
کانفرنس کا سب سے منفرد اور دلچسپ حصہ میٹ دی ایسٹروناٹس فورم ہوگا۔ اس فورم میں:
ترکیہ
منگولیا
امریکہ
کے خلا نورد شرکت کریں گے۔ وہ طلبہ سے گفتگو کریں گے، اپنے خلائی مشنز کے تجربات شیئر کریں گے، اور نوجوانوں کو اسپیس سائنسز اور خلائی تحقیق کو بطور کیرئیر اپنانے کی ترغیب دیں گے۔ پاکستانی طلبہ پہلی بار عالمی خلا نوردوں کے ساتھ اس درجے کا براہِ راست مکالمہ کریں گے۔
کانفرنس میں GIS Day 2025 منانے کا اعلان
کانفرنس کے دوران GIS Day 2025 بھی منایا جائے گا، جس میں جیو اسپیشل ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور اسپیس ڈیٹا کے ترقیاتی کردار پر خصوصی سیشنز منعقد ہوں گے۔ اس کا مقصد تحقیق، پائیدار ترقی اور بہتر حکومتی فیصلوں میں GIS کے بڑھتے ہوئے اثرات کو اجاگر کرنا ہے۔
ISNET کی 14ویں گورننگ باڈی میٹنگ بھی ہوگی
کانفرنس کے دوران Inter-Islamic Network on Space Sciences & Technology (ISNET) کی 14ویں گورننگ باڈی میٹنگ بھی منعقد ہوگی جس میں رکن ممالک:
مستقبل کے سائنسی تعاون
مشترکہ اسپیس منصوبوں
ڈیٹا شیئرنگ
اور صلاحیت سازی
پر تبادلۂ خیال کریں گے۔
متعدد عالمی ایم او یوز پر دستخط — پاکستان کا اہم سفارتی و سائنسی قدم
اس اہم کانفرنس کے دوران پاکستان قازقستان، تیونس، سینیگال، بنگلہ دیش اور عراق کے اداروں کے ساتھ اسپیس سائنس، تحقیق، ٹریننگ اور تکنیکی تعاون سے متعلق متعدد مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کرے گا۔ یہ شراکتیں پاکستان کے خلائی شعبے میں مستقبل کے تعاون اور عالمی سطح پر اس کے کردار کو مضبوط کریں گی۔
یہ عالمی کانفرنس پاکستان میں خلائی سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے کے لیے ایک تاریخی سنگِ میل تصور کی جا رہی ہے، جو نہ صرف تحقیق و ترقی کے نئے دروازے کھولے گی بلکہ نوجوان نسل کو نئے مواقع اور مستقبل کے خلائی اہداف سے روشناس کرائے گی۔



