
پنجاب حکومت کا کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن،وزیراعلیٰ مریم نواز کا مؤثر اور مستقل کومبنگ آپریشن جاری رکھنے کا حکم
92 بینک و ڈیجیٹل اکاؤنٹس منجمد، 23 ارب 40 کروڑ کے اثاثے ضبط، 9 فنانسرز کے خلاف مقدمات درج
خصوصی رپورٹ.پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز
پنجاب حکومت نے کالعدم انتہا پسند جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کرتے ہوئے جماعت کے مالیاتی نیٹ ورک کو مکمل طور پر منجمد کر دیا ہے۔ کارروائی کے تحت 23 ارب 40 کروڑ روپے مالیت کے اثاثے ضبط کیے گئے جبکہ 92 بینک اکاؤنٹس، جاز کیش سمیت دیگر ڈیجیٹل والٹس بھی بلاک کر دیئے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی جماعت کے 9 بڑے فنانسرز کے خلاف مقدمات بھی درج کر لیے گئے ہیں۔
یہ اقدام پنجاب میں امن و امان کی موجودہ صورتحال، نفرت انگیزی، شدت پسندی اور غیر قانونی سرگرمیوں کی فنڈنگ روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت کے مطابق ’’احتجاج کے نام پر فساد اور فتنہ پھیلانے والی فنڈنگ کا مکمل خاتمہ‘‘ ضروری ہو چکا تھا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیرِ صدارت غیر معمولی اجلاس — فیصلہ کن اقدامات
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیرِ صدارت صوبے کی سیکیورٹی صورتحال پر ایک اہم اور غیر معمولی اجلاس ہوا جس میں صوبائی و سیکیورٹی حکام نے تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ:
دیگر صوبوں میں بھی ٹی ایل پی کے خلاف پنجاب جیسے سخت اقدامات کے لیے وفاقی حکومت سے سفارش کی جائے
صوبہ بھر میں کومبنگ آپریشن مستقل اور بھرپور انداز میں جاری رکھا جائے
حساس شہروں میں سیکیورٹی الرٹس بڑھا دیے جائیں
اسلام آباد حملے کے تناظر میں سرویلنس اور انٹیلیجنس شیئرنگ مزید بہتر کی جائے
پنجاب میں اسلحہ لے کر چلنے کے لیے نئے ایس او پیز تیار کیے جائیں
اجلاس میں شرکا کو بتایا گیا کہ:
سوشل میڈیا پر ریاست مخالف اور مذہبی منافرت پر مبنی مواد شیئر کرنے کے الزام میں 31 مقدمات درج ہو چکے ہیں
ممنوعہ تنظیموں کی مالی معاونت کرنے والے عناصر کی فہرست تیار کر کے ان کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے
آئمہ کرام کے احترام پر وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایات
اجلاس کے دوران مریم نواز نے اس بات پر زور دیا کہ پولیس اور انتظامیہ کسی بھی کارروائی میں آئمہ کرام کے احترام کو ہر حال میں ملحوظ خاطر رکھیں۔ انہوں نے کہا:
"آئمہ کرام نماز پڑھاتے ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ وہ چندہ مانگنے پر مجبور ہوں۔ ریاست کا فرض ہے کہ انہیں مکمل سہولیات اور عزت دی جائے۔”
مزید کہا کہ مذہبی نفرت انگیزی پھیلانے والی وال چاکنگ کسی بھی شہر میں برداشت نہیں کی جائے گی اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہو گی۔
ڈیجیٹل اور بینکنگ نیٹ ورکس کی مکمل ناکہ بندی
پنجاب حکومت کی جانب سے کی جانے والی مالیاتی کارروائی میں:
ٹی ایل پی کے 92 سرمایہ کاری و لین دین کے اکاؤنٹس ختم
جاز کیش، ایزی پیسہ اور دیگر موبائل والٹس بلاک
جماعت کے 23.40 ارب روپے مالیت کے اثاثے منجمد
مرکزی و ضلعی سطح پر چھپے ہوئے فنانسرز کی نشاندہی مکمل
9 بڑے فنانسرز کے خلاف فوجداری مقدمات دائر
ذرائع کے مطابق خفیہ اداروں نے پنجاب کے مختلف شہروں میں موجود منی ٹرانسفر پوائنٹس، ڈونیشن نیٹ ورکس اور اشتعال انگیزی پر مبنی مالی معاونت کے ذرائع کا سراغ لگا کر یہ کارروائی کی۔
پنجاب حکومت کا واضح پیغام — شدت پسندی کے لیے کوئی گنجائش نہیں
حکومتی ترجمان کے مطابق کالعدم تنظیموں کے خلاف یہ کارروائیاں ’’نیشنل ایکشن پلان‘‘ کے مطابق جاری ہیں اور مستقبل میں ایسے عناصر جو مذہب کے نام پر ریاست اور معاشرے کو تقسیم کرنے کا ایجنڈا رکھتے ہوں، ان کے خلاف بلا تفریق کارروائی ہوگی۔
حکام کے مطابق یہ اقدامات صرف امن و امان کی بحالی نہیں بلکہ فساد، نفرت انگیزی، مذہبی انتہا پسندی اور مالیاتی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کی طرف قدم ہیں۔



