
پاکستان کی پنجاب حکومت کا غیرقانونی مقیم افغان شہریوں کی اطلاع دینے والوں کیلئے نقد انعام کا اعلان
آپریشن میں تیزی، تین ہفتوں میں 6 ہزار 220 افراد وطن واپس بھیجے گئے,وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری
انصار ذاہد.پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان اور دیگر غیر ملکی شہریوں کے خلاف جاری آپریشن میں مزید سختی لاتے ہوئے ایک بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ایسے افراد کی موجودگی یا ٹھکانوں سے متعلق مستند معلومات فراہم کرنے والے شہریوں کو نقد انعام دیا جائے گا، جبکہ ان کی شناخت مکمل طور پر صِیغۂ راز میں رکھی جائے گی۔
غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی تیز
پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے اپنے بیان میں کہا کہ صوبے بھر میں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں، بالخصوص افغان شہریوں کے خلاف آپریشن پوری قوت سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد صوبے میں امن و امان کو مزید مضبوط کرنا اور غیر قانونی رہائش کے باعث پیدا ہونے والے سکیورٹی خدشات کا خاتمہ ہے۔
وزیر اطلاعات کے مطابق آپریشن میں نہ صرف پولیس بلکہ ضلعی انتظامیہ، محکمہ داخلہ اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے مشترکہ کارروائیاں کر رہے ہیں۔
اطلاع دینے والوں کے لیے نقد انعام کا لائحہ عمل
عظمیٰ بخاری نے بتایا کہ ایسے شہری جو حکام کو غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے بارے میں درست اور قابلِ تصدیق معلومات فراہم کریں گے، انہیں مناسب مالی انعام دیا جائے گا۔ حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مخبر (whistleblower) کی شناخت کسی بھی مرحلے پر ظاہر نہیں کی جائے گی۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ حکومت اس پالیسی کے ذریعے عوام کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کی ترغیب دینا چاہتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ویسل بلور سسٹم کے تحت پہلے ہی کئی شہریوں نے اہم اور درست معلومات فراہم کی ہیں، جس کے نتیجے میں متعدد کارروائیاں ممکن ہوئیں۔
3 ہفتوں میں 6,220 افغان شہری وطن واپس بھیجے گئے
وزیر اطلاعات پنجاب نے یہ بھی انکشاف کیا کہ جاری آپریشن کے دوران صرف تین ہفتوں میں 6 ہزار 220 غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کو باضابطہ طریقہ کار کے ذریعے واپس ان کے ملک بھیج دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت ملک کے وفاقی اداروں کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے اور وطن واپسی کا عمل قانون کے مطابق جاری ہے۔
حکومتی اقدامات اور مستقبل کا لائحہ عمل
عظمیٰ بخاری نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت انسانیت کے اصولوں کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے پالیسی پر عمل کر رہی ہے، تاہم غیر قانونی رہائش کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ:
غیرقانونی مقیم افراد کی نشاندہی
ان کے کاغذات کی جانچ پڑتال
اور باضابطہ ڈی پورٹیشن
—ان سب مراحل کو تیز رفتار بنانے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
حکومت نے شہریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ سکیورٹی اور قانون کی پاسداری کے لیے جاری مہم میں تعاون کریں۔



